شاہ صاحب پشتو کے اس مقولے پر عمل پیرا ہوں گے جس کا مفہوم ہے کہ بڑھاپے میں جوانی غربت میں امارت اور کمزوری میں طاقت کے قصے مت سناؤ لوگ کہیں جھوٹا نا کہیں.شاہ صاحب سے ان کے کالج کے زمانے کی یادیں تازہ کرنے کا کہا مگر مسکرا کر ٹال گئے۔ان کے بقول نئے قصے ہی اتنے ہیں کہ پرانے واقعات کیا "پھرولتے" رہیں۔
یہ تو چیڑ درخت پر لگنے والی کونیں ہیں جنہیں مقامی لوگ مختلف ناموں سے یاد کرتے ہیں ان میں سے کچھ شوپیس کے طور پر بھی لوگ رکھتے ہیں.یہ کیا چیز ہے اور اس کی تصویر کہاں سے آئی۔اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے قاصر ہیں۔