محمد یعقوب آسی
محفلین
بلور یعنی بانٹے۔۔۔ ۔
بلوری ۔۔۔ کسی حسینہ کی آنکھ کا رنگ بھی۔۔۔ ۔
میرے محدود علم کے مطابق ’’بلور‘‘ شیشے کو کہتے ہیں:۔ شیشہ بطور میٹریل۔
باقی اس کے معانی کے مختلف پہلو ہیں جو موقع بہ موقع پیدا ہوتے ہیں۔
عام شیشے یا پانی کی ایک مقدار پر اس میں نیلاہٹ سی محسوس ہوتی ہے۔ اس نسبت سے بلوری (نیلی مائل پُتلیوں والی) آنکھیں جہاں حسن کی علامت ہیں وہیں ہوشیاری کا استعارہ بھی ہیں۔