متفرق ترکی ابیات و اشعار

حسان خان

لائبریرین
شهیدِ ناوکِ مژگانېن اۏلماقچون کفن‌لندیم
کؤنۆل قانیله تغسیل و وضویه احتیاجېم وار
(آقا علی بیگ ناصح)
تمہاری مِژگاں کے تیر کا شہید ہونے کے لیے میں نے کفن پہن لیا ہے
[حالا] مجھے دل کے خون کے ساتھ غسل و وضو کی حاجت ہے

Şәhidi-navәki-müjkanın olmaqçun kәfәnlәndim,
Könül qanilә tәğsilü vüzuyә ehtiyacım var.

(Ağaәli bәy Naseh)

× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
نه مئیلیم باغه، نه جام و سبویه احتیاجېم وار
جمالېن گلشنیندن رنگ و بویه احتیاجېم وار
(آقا علی بیگ ناصح)

نہ مجھے باغ کی جانب رغبت ہے، نہ مجھے جام و سبو کی حاجت ہے
[بلکہ] مجھے تمہارے جمال کے گلشن سے رنگ و بو کی حاجت ہے

Nә meylim bağә, nә camü sәbuyә ehtiyacım var,
Cәmalın gülşәnindәn rәngü buyә ehtiyacım var.
 

حسان خان

لائبریرین
رهِ عشقینده پامال اۏلمادېم، بی‌اعتبار اۏلدوم
غُبارِ مقدمیندن آبرویه احتیاجېم وار
(آقا علی بیگ ناصح)

میں تمہاری راہِ عشق میں پامال نہ ہوا، [جس کے نتیجے میں] مَیں بے آبرو ہو گیا
[حالا] مجھے تمہاری قدم گاہ کے غُبار سے آبرو [حاصل کرنے] کی حاجت ہے

Rәhi-eşqindә pamal olmadım, bietibar oldum,
Qubari-mәqdәmindәn abruyә ehtiyacım var.
 

حسان خان

لائبریرین
ائدیب اۏ شوخ سنی مست بیر نگاه ایله
ساقېن، بو نشئه وئریر عاقبت خُمار سنه
(آقا حاجی مُلّا تقی‌زاده 'بی‌خود')
اُس شوخ نے ایک نگاہ سے تمہیں مست کر دیا ہے
خبردار! یہ نشہ بالآخر تمہیں خُمار میں مبتلا کر دے گا

× خُمار = نشہ و مستی زائل ہونے کے بعد لاحق ہونے والی کیفیتِ سر درد و کسالت؛ ہینگ اوور

Edib o şux sәni mәst bir nigah ilә,
Saqın, bu nәş'ә verir aqibәt xumar sәnә.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
(مصرع)
"تایانما تیریگلیک‌که تۆش تگ کئچر"
(یوسف خاصّ حاجِب)
زندگی پر اعتماد مت کرو [کہ یہ] خواب کی مانند گذر جائے گی۔

tayanma tiriglikke tüş teg keçer

وزن: فعولن فعولن فعولن فعل

× مندرجۂ بالا مصرع قدیم قاراخانی تُرکی میں ہے، اور اِس کو بعد از اسلام دور کی اوّلین تُرکی منظوم کتاب 'قوتادغو بیلیگ' سے اخذ کیا گیا ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
من دعا قېلدېم، منه دُشنام وئردی دل‌بریم،
مستجاب‌الدّعوه‌یم، اۏلدو دعامېز مستجاب.
(سید عظیم شیروانی)
میں نے دعا کی، مجھے میرے دلبر نے دُشنام دی
میں مُستَجابُ الدّعوہ ہوں، ہماری دعا قبول ہو گئی

× دُشنام = گالی
× مُستَجابُ الدّعوہ = وہ شخص جس کی دعا قبول ہوتی ہو

Mən dua qıldım, mənə düşnam verdi dilbərim,
Müstəcabüddə'vəyəm, oldu duamız müstəcab.

× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
اوّلین تُرکی مثنوی 'قوتادغو بیلیگ' میں خلفائے راشدین کے بارے میں ایک جا کہا گیا ہے:
بو تؤرت ایش مانگا تؤرت تادو تگ تورور

تۆزۆلسه تادو چېن تیریگ‌لیک بۏلور
(یوسف خاصّ حاجِب)
یہ چار یار میرے لیے چار عناصر کی مانند ہیں؛ اگر عناصر [باہم] مرتّب و متوازن ہو جائیں تو حقیقی زندگی وجود میں آ جاتی ہے۔

bu tört iş manga tört tadu teg turur
tüzülse tadu çın tiriglik bolur


× مندرجۂ بالا بیت قدیم قاراخانی تُرکی میں ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
آذربائجانی شاعر سید عظیم شیروانی ایک نعتیہ غزل میں فرماتے ہیں:
یئتدی چون خاکِ مدینه مقدمیندن دولته
اۏلدو وِردِ آسمان: یا لَیتَنی كُنتُ تُراب
(سید عظیم شیروانی)

جب خاکِ مدینہ آپ کے قدم سے اقبال مندی کو پہنچ گئی تو آسمان ورد کرنے لگا کہ "اے کاش میں خاک ہوتا!"۔

Yetdi çün xaki-Mədina məqdəmindən dövlətə
Oldu virdi-asiman: ya leytani küntü türab
 

حسان خان

لائبریرین
ایسته‌سن چکمک اگر رسمه بو دنیا شکلین
چک منیم گؤزلریمین عکسینی عُمّان یئرینه
(عارف بوزۏونالې)

اگر تم اِس دنیا کی صورت کی نقش کشی کرنا چاہو تو بحر و اوقیانوس کی جگہ پر میری چشموں کی تصویر کو کھینچنا۔

İstəsən çəkmək əgər rəsmə bu dünya şəklin,
Çək mənim gözlərimin əksini ümman yerinə.
 

حسان خان

لائبریرین
چک قېلېنج قاشلارې، چاتدېر سۏنا عشقین حجّین
سنه قرباندې بو جان، کس منی قربان یئرینه
(عارف بوزۏونالې)
[اپنے] ابروؤں کی تیغ کو کھینچو [اور] عشق کے حجّ کو اختتام تک پہنچا دو۔۔۔ یہ جان تم پر قربان ہے، قربانی کی بجائے مجھے ذبح کر دو۔

Çək qılınc qaşları, çatdır sona eşqin həccin,
Sənə qurbandı bu can, kəs məni qurban yerinə.
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
عاشقِ بی‌چاره‌یی سیرِ رُخِ یار آغلادور
بُلبُلِ مسکینی هر دم شوقِ گُلزار آغلادور
(یُمنی)
عاشقِ بے چارہ کو سیر و نظارۂ رُخِ یار رُلاتا ہے۔۔۔ بُلبُلِ مسکین کو ہر دم شوقِ گُلزار رُلاتا ہے۔

'Âşık-ı bî-çâreyi seyr-i ruh-ı yâr aġladur
Bülbül-i miskîni her dem şevk-i gülzâr aġladur


× شاعر کا تعلق دیارِ آلِ عثمان سے تھا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
کۉنگلوم اېوینی بوزدونگ و هرگز عمارت قیلمه‌دینگ
ای حُسن گنجی، بیر نظر قیل باری بو وېرانیمه
(سکّاکی)
تم نے میرے خانۂ دل کو مخروب کر دیا اور [پھر اُس کی] ہرگز تعمیر نہ کی
اے گنجِ حُسن! ایک بار میرے اِس ویرانے پر ایک نظر کرو

Ko'nglum evini buzdung-u hargiz 'imorat qilmading
Ey husn ganji, bir nazar qil bari bu veronima


وزن: مستفعلن مستفعلن مستفعلن مستفعلن

× مندرجۂ بالا بیت چغتائی تُرکی میں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
نومبر ۱۹۴۵ء میں شُورَوی اتحاد کی حمایت سے ایرانی آذربائجان میں ایک خودمختار اشتراکی و ملّی حکومت قائم ہوئی تھی جس نے فقط ایک سال تک دوام کیا، لیکن اُس ایک سال کے دوران وہاں تُرکی زبان رسمی زبان اعلان کر دی گئی تھی، اور اُس زبان میں تعلیم و تدریس کا سلسہ بھی شروع ہو گیا تھا۔ اُسی زمانے میں ایک ایرانی آذربائجانی شاعر حسن وحیدی اپنی ایک نظم میں اِس چیز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہتے ہیں:
بو گۆن تعلیم آلېر دۏغما دیلینده آذر اولادې

بۆتۆن علمین چراغېلا وطن بیر شعله‌زار اۏلدو
(حسن وحیدی)
اِمروز اولادِ آذربائجان [خود] کی مادری زبان میں تعلیم لے رہے ہیں۔۔۔ تمام علموں کے چراغ سے وطن ایک شعلہ زار ہو گیا [ہے]۔

Bu gün tə'lim alır doğma dilində azər övladı
Bütün elmin çırağıla vətən bir şö'ləzar oldu


انجامِ کار جب شُورَویوں کی دست نِشاندہ حکومتِ خودمختارِ آذربائجان کا اِنقراض ہوا اور وہ خطّہ دوبارہ مرکزی حکومت کی قلمرو میں آ گیا تو ایرانی آذربائجان میں تُرکی کی بجائے دوبارہ فارسی رسمی زبان ہو گئی اور زبانِ تُرکی میں تدریس کا سلسلہ بھی ختم ہو گیا۔
 

حسان خان

لائبریرین
دۏغرویام عشقینده اۏق تک، کیرپیگین تانېق‌دورور
قدّیمی نیچۆن کمان ائتمک دیلرسن، ائتمه‌گیل!
(سید عمادالدین نسیمی)
میں تمہارے عشق میں تیر کی مانند راست [قامت] ہوں؛ تمہاری مِژہ گواہ ہے
میرے قد کو کس لیے کمان [کی مانند خم] کرنا چاہتے ہو؟ مت کرو!

Doğruyam 'äşqıñda oq tek, kirpigiñ ta:nıq-durur
Qäddimi n’içün kemân étmek dilersen, étmegil!
 

حسان خان

لائبریرین
اۆزۆنو مندن نِهان ائتمک دیلرسن، ائتمه‌گیل!
گؤزلریم یاشېن روان ائتمک دیلرسن، ائتمه‌گیل!
(سید عمادالدین نسیمی)
تم اپنے چہرے کو مجھ سے نِہاں کرنا چاہتے ہو، مت کرو!
تم میرے اشکوں کو رواں کرنا چاہتے ہو، مت کرو!

Üzünü məndən nihan еtmək dilərsən, еtməgil!
Gözlərim yaşın rəvan еtmək dilərsən, еtməgil!
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
شیطان گیبی گؤردۆکجه رقیبِ سگی دائم
لاحول اۏقویوپ لعنت ایله تاشلارېز بېز
(جمالی)
شیطان کی طرح ہم جب بھی رقیبِ سگ کو دیکھتے ہیں تو ہمیشہ لاحول خوان کر لعنت کے ساتھ [اُس] پر سنگ باری کرتے ہیں۔
(یعنی جس طرح لاحول خوانتے ہوئے شیطان پر سنگِ لعنت مارا جاتا ہے، اُسی طرح ہم ہمیشہ رقیبِ سگ کو سنگِ لعنت مارتے ہیں، کیونکہ رقیب شیطان ہی کی مانند ہے۔)

× خوانْنا (بر وزنِ 'جاننا') = پڑھنا

Şeytân gibi gördükcə rəqîb-i səgi dâim
Lâ-həvl oquyup lə'nət ilə ṭa:şlarız biz
(Cəmâlî)
 

حسان خان

لائبریرین
ساقېن آلدانما گؤنۆل وعدِ وصالِ یارا
سۏنرا درد و الَم و محنتی پک گۆچدۆر، گۆچ
(لیلیٰ خانم)
اے دل! خبردار، یار کے وعدۂ وصال سے فریب مت کھانا [کیونکہ] بعد میں اُس کا درد و الم و رنج بِسیار مشکل ہے، [بِسیار] مشکل۔۔۔۔

Saqın aldanma göŋül və’d-i visāl-i yāra
Soŋra dərd ü ələm ü mihnəti pək güçdür, güç
(Leyla Xanım)
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
سید محمد حُسین بہجت شہریار تبریزی اپنے شُہرۂ آفاق تُرکی منظومے 'حیدر بابایه سلام' (حیدر بابا کو سلام) کے ایک بند میں کہتے ہیں:
حئیدر بابا، دۆنیا یالان دۆنیادې

سۆلئیمان‌دان، نوح‌دان قالان دۆنیادې
اۏغول دۏغان، درده سالان دۆنیادې
هر کیمسه‌یه هر نه وئریب، آلېبدې
افلاطون‌دان بیر قورو آد قالېبدې
(شهریار تبریزی)
حیدر بابا، [یہ] دنیا دروغیں دنیا ہے
[یہ دنیا] سلیمان اور نوح سے [باقی] رہ جانے والی دنیا ہے (یعنی وہ بھی بالآخر اِس دنیا سے چلے گئے)
[یہ دنیا] فرزند متولّد کر کے [پھر اُس کو] درد میں پھینک دینے والی دنیا ہے
[اِس دنیا نے] جس بھی شخص کو جو بھی کچھ دیا ہے، وہ [بعد میں واپس] لے لیا ہے
افلاطون کا [صرف] ایک خُشک نام باقی رہا ہے (یعنی نام کے بجز دنیا نے اُس سے ہر چیز واپس لے لی)

Heydər Baba dünya yalan dünyadı,
Süleymandan, Nuhdan qalan dünyadı,
Oğul doğan, dərdə salan dünyadı,
Hər kimsəyə hər nə verib, alıbdı,
Əflatundan bir quru ad qalıbdı.


× حیدر بابا = ایرانی آذربائجان کے قریے 'خُشگَناب' میں واقع ایک کوہ کا نام، جس کے نزدیک شہریار تبریزی کا زمانۂ طِفلی گذرا تھا، اور جس کی یاد میں اور جس کو مخاطَب کر کے یہ منظومہ لکھا گیا تھا۔
× یہ بند عروضی وزن کی بجائے ہجائی وزن میں ہے۔

1313944_710.jpg
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ائیلر گُلاب، سوزشِ حسرتله گُل‌لری
بیر نغمه ائتسه بُلبُلِ آتش‌صفیریمیز
(قۏجا راغب پاشا)

اگر ہمارا بُلبُلِ آتش نوا کوئی نغمہ کرے تو وہ سوزشِ حسرت سے گُلوں کو عرَقِ گُل کر دے گا۔

Eyler gülâb, sûziş-i hasretle gülleri
Bir nağme étse bülbül-i âteş-safîrimiz!
(Qoca Râğıb Paşa)
 

حسان خان

لائبریرین
(مصرع)
عالَمده بو گۆن سنجیله‌یین یار کیمین وار؟
(سید عمادالدین نسیمی)

عالَم میں اِمروز تم جیسا یار کس کے پاس ہے؟

Aləmdə bu gün sənciləyin yar kimin var?
 
Top