متفرق ترکی ابیات و اشعار

حسان خان

لائبریرین
چکدی یئر آه، آغلادې گؤی، سنده عاشورا گۆنۆ
آیرېلان دم آشنادان آشنا، ای کربلا
(آغا سلیم امری بینه‌لی)

اے کربلا! بہ روزِ عاشورا جس لمحہ تم میں آشنا آشنا سے جدا ہو رہا تھا، تب زمین نے آہ کھینچی تھی اور آسمان نے گریہ کیا تھا۔

Çəkdi yer ah, ağladı göy, səndə Aşura günü,
Ayrılan dəm aşinadan aşina, ey Kərbəla.


× شاعر کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
عالی مکتب‌سن که سنده یئتمیش ایکی جان‌فدا
ائتدیلر دُنیایا تعلیمِ وفا، ای کربلا
(آغا سلیم امری بینه‌لی)

اے کربلا! تم مکتبِ عالی ہو کہ تم میں بہتّر جاں نثاروں نے دنیا کو تعلیمِ وفا دی ہے۔

Ali məktəbsən ki, səndə Yetmiş iki canfəda,
Etdilər dünyayə tə'limi-vəfa, ey Kərbəla.
 

حسان خان

لائبریرین
یاندېم بو دردِ عشق‌ده، بیر چاره تاپمادېم
بیلمم نئچین بو بختِ سیه بیر دۏلانمادې
(عبدالله شائق)
میں اِس دردِ عشق میں جل گیا، [لیکن] مجھے کوئی چارہ نہ ملا۔۔۔ میں نہیں جانتا کہ یہ بختِ سیاہ کس لیے ایک بار [بھی] نہ پلٹا؟

Yandım bu dərdi-eşqdə, bir çarə tapmadım,
Bilməm neçin bu bəxti-siyəh bir dolanmadı.


× شاعر کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
ناله‌مدن اۏلدو کۆل بو جهان ایچره کوه و دشت
ای دل، نئچین اۏ طُرّهٔ دل‌دار یانمادې
(عبدالله شائق)
میرے نالے سے اِس جہان میں کوہ و دشت خاکِستر ہو گئے۔۔۔ اے دل! [آخر] کس لیے وہ زُلفِ دلدار نہیں جلی؟

Naləmdən oldu kül bu cahan içrə kuhü dəşt,
Ey dil, neçin o türreyi-dildar yanmadı.
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
واردېر باشېمدا شورش و غوغاسې دل‌برین
چېخماز یادېمدان اۏل قدِ رعناسې دل‌برین
(عبدالله شائق)

میرے سر میں دلبر کی شورش و غوغا موجود ہے۔۔۔ دلبر کا وہ قدِ رعنا میری یاد سے نہیں نکلتا۔

Vardır başımda şurişü qovğası dilbərin,
Çıxmaz yadımdan ol qədi-rənası dilbərin.
 

حسان خان

لائبریرین
موما دؤندرمیش ایدیم دل‌برین اۏل خاره دِلین
ناله‌می دان یئلی دل‌دارا رسان اۏلسا ایدی

(عبدالله شائق)
اگر بادِ صُبح میرے نالے کو دلدار تک پہنچاتی تو میں دلبر کے اُس دلِ سنگیں کو موم میں تبدیل کر چکا ہوتا۔

Muma döndərmiş idim dilbərin ol xarə dilin,
Naləmi dan yeli dildara rəsan olsa idi.
 

حسان خان

لائبریرین
شبِ قتلِ حُسین کے بارے میں کہے گئے نوحے میں عبدالباقی گؤلپېنارلې کہتے ہیں:
شبِ قتلِ حُسینِ کربلادېر، کربلا تیترر

قېلېب فریادلر، روحِ رسولِ کبریا تیترر
(عبدالباقی گؤلپېنارلې)
[اِمشب] شبِ قتلِ حُسینِ کربلا ہے، کربلا لرزتی ہے۔۔۔ فریادیں کر کے روحِ رسولِ کبریا لرزتی ہے۔

Şəbi-qətli-Hüseyni-Kərbəladır, Kərbəla titrər
Qılıb fəryadlər, ruhi-Rəsuli-Kibriya titrər


× شاعر کا تعلق تُرکیہ سے تھا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
شبِ قتلِ حُسین کے بارے میں کہے گئے نوحے میں عبدالباقی گؤلپېنارلې کہتے ہیں:
فلک‌لر قاره‌لر گئیمیش، مَلَک‌لر ماتم ائیلرلر

نیامېندا، اۏ تیغِ شعله‌بارِ مرتضیٰ تیترر
(عبدالباقی گؤلپېنارلې)
[اِمشب] افلاک سیاہ پوش ہو گئے ہیں، فرشتے ماتم کرتے ہیں۔۔۔ [علی کی] نیام میں وہ تیغِ شعلہ بارِ مرتضیٰ لرزتی ہے۔

Fələklər qarələr geymiş, mələklər matəm eylərlər
Niyamında, o tiği-şö'ləbari-Mürtəza titrər


× شاعر کا تعلق تُرکیہ سے تھا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
شبِ قتلِ حُسین کے بارے میں کہے گئے نوحے میں عبدالباقی گؤلپېنارلې کہتے ہیں:
جنابِ فاطمه فریاد ائدر، آغلار پیمبرلر

جلالِ حضرتِ حق، دامنِ عرشِ خدا تیترر
(عبدالباقی گؤلپېنارلې)
[اِمشب] جنابِ فاطمہ فریاد کرتی ہیں، انبیاء گریہ کرتے ہیں۔۔۔ جلالِ حضرتِ حق تعالیٰ اور دامنِ عرشِ خُدا لرزتا ہے۔

Cənabi-Fatimə fəryad edər, ağlar peyəmbərlər
Cəlali-həzrəti-Həq, daməni-ərşi-Xuda titrər


× شاعر کا تعلق تُرکیہ سے تھا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
شبِ قتلِ حُسین کے بارے میں کہے گئے نوحے میں عبدالباقی گؤلپېنارلې کہتے ہیں:
اۏلوب ارواحِ قُدسِیّان، بو شب مهموم و هم حیران

آتېب عمّامه‌سین باشدان، جنابِ مجتبیٰ تیترر
(عبدالباقی گؤلپېنارلې)
ارواحِ قُدسیاں اِمشب مغموم و حیران ہو گئی ہیں۔۔۔ سر سے خود کے عمامے کو پھینک کر جنابِ حَسَنِ مُجتبیٰ لرزتے ہیں۔

Olub ərvahi-qüdsiyyan, bu şəb məhmumü həm heyran
Atıb əmmaməsin başdan, cənabi-Müctəba titrər


× شاعر کا تعلق تُرکیہ سے تھا۔
× جہاں سے میں نے مندرجۂ بالا بیت نقل کی ہے، وہاں 'ارواحِ قدسیان' کی بجائے 'ارواح و قدسیان' درج تھا، جو میری نظر میں درست نہیں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
(مصرع)
"یۏخدو بیر قُدرت، حُسین عشقین کؤنۆل‌لردن سیله"
(حاجی غضنفر طالب)
کوئی [ایسی] طاقت وجود نہیں رکھتی جو عشقِ حُسین کو دلوں سے محو کر دے۔

"Yoxdu bir qüdrət, Hüseyn eşqin könüllərdən silə"

× شاعر کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
یازاندا آلِ طٰهٰ نوحه‌سین من
قلم گؤردۆم سېزېلدار، دفتر آغلار
(شهریار تبریزی)
جس وقت میں آلِ پیغمبر کا نوحہ لکھ رہا تها تو میں نے دیکھا کہ قلم نالہ کرتا ہے اور دفتر گریہ کرتا ہے۔
× دفتر = ڈائری

Yazanda Ali-Taha növhəsin mən,
Qələm gördüm sızıldar, dəftər ağlar.
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
(مصرع)
آتش‌ده یۏخ او سوز که بو قلب و تن‌ده وار!
(عبدالله شائق)

جو سوز اِس قلب و تن میں موجود ہے وہ آتش میں [بھی] نہیں ہے۔

Atəsdə yox o suz ki, bu qəlbü təndə var!
 

حسان خان

لائبریرین
دور ایتدی فلک گرچه قاپوڭ‌دان بنی امّا
ألقَلْبُ عَلیٰ بابِكَ لَيْلاً ونَهارا
(والِهی)
اگرچہ فلک نے مجھے تمہارے در سے دور کر دیا، لیکن [میرا] دل شب و روز تمہارے در پر [رہتا] ہے۔

وزن: مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن

Dūr itdi felek gerçi ḳapuñdan beni ammā
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
بو شفق کیم فلکین لکّهٔ دامانېدېر
پایمال ائتدیڲی مظلوم‌لارېن قانېدېر

(شیخ رضا طالبانی)
یہ شفق، کہ جو فلک کے دامن کا لکّہ (دھبّا) ہے، [در حقیقت] اُس کے پامال کردہ مظلوموں کا خون ہے۔

Bu şafak kim feleğin lekke-i damanıdır
Paymal etdiği mazlumların kanıdır


× شیخ رضا طالبانی کُرد تھے۔
 

حسان خان

لائبریرین
شحنهٔ دوران شکست ایتدی امیدۆم سازېنې
راحت اۏلدوم چکمزم مضرابِ غمدان اضطراب

(یُمنی)
داروغۂ زمانہ نے میرے سازِ امید کو توڑ دیا
میں آسودہ ہو گیا۔۔۔ [اب] میں مِضرابِ غم کے باعث اضطراب نہیں اٹھاتا

Şahne-i devrân şikest itdi ümîdüm sâzını
Râhat oldum çekmezem mızrâb-ı gamdan ıztırâb
 

عینی مروت

محفلین
ذوق انتخاب اوراتنی محنت کے لیے ڈھیروں داد اور بہت سی دعائیں

میری ناقص رائے بھی یہی ہے اگر اشعار کالفظی ترجمہ وقتا فوقتا شامل کیا جاتا رہے
 

حسان خان

لائبریرین
ذوق انتخاب اوراتنی محنت کے لیے ڈھیروں داد اور بہت سی دعائیں
پسندیدگی اور پذیرائی کے لیے شکریہ، خانم!
میری ناقص رائے بھی یہی ہے اگر اشعار کالفظی ترجمہ وقتا فوقتا شامل کیا جاتا رہے
تحت اللفظی ترجمے کے لیے یہ دھاگا دیکھیے:
تُرکی ابیات کی لفظی تحلیل و تجزیہ
 

حسان خان

لائبریرین
چشمِ خونابومده ای دل اۏل عجم محبوبېنون
خاکِ راهِ کویې کُحلِ اصفهانی‌دۆر بانا

(روضی)
اے دل! میری چشمِ پُرخون میں اُس عجمی محبوب کے کوچے کی خاکِ راہ میرے لیے سُرمۂ اصفہانی ہے۔

× اصفہان کے سُرمے مشہور تھے۔

Çeşm-ı hûn-âbumda ey dil ol 'Acem mahbûbınun
Hâk-ı râh-ı kûyı kuhl-ı Isfahânîdür bana

(Ravzî)
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
هر قاچان گؤنلۆمه فکرِ عارضِ دل‌بر دۆشر
گوییا مِرآتا عکسِ پرتوِ خاور دۆشر

(محمود عبدالباقی 'باقی')
جب کبھی بھی میرے دل میں رُخسارِ دلبر کا خیال گِرتا ہے (یعنی آتا ہے)
گویا آئینے پر پرتوِ خورشید کا عکس گِرتا ہے

Her kaçan gönlüme fıkr-i ârız-ı dilber düşer
Gûyiyâ mir'âta aks-i pertev-i hâver düşer
 
آخری تدوین:
Top