متفرق ترکی ابیات و اشعار

حسان خان

لائبریرین
اؤلۆنجه سؤیله‌یه‌جکدیر جمالېوۆن وصفین
فضولی، حافظِ شیرازی، یا که قاصر اۏلا
(میرزا اسماعیل قاصر)

فُضولی ہو، حافظِ شیرازی ہو، یا کہ 'قاصر' ہو، [ہر کوئی] تا دمِ مرگ تمہارے جمال کا وصف بیان کرے گا۔

Ölüncə, söyləyəcəkdir cəmalıvün vəsfin,
Füzuli, Hafizi-Şirazi ya ki, Qasir ola.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
ایشیگۆن مسجدِ اقصایا مانند
یۆزۆن قبله قاشون محرابا بنزر
(محمود عبدالباقی 'باقی')

تمہاری دہلیز مسجدِ اقصیٰ کی مانند ہے؛ تمہارا چہرہ قبلہ، [جبکہ] تمہارا ابرو مِحراب سے مشابہت رکھتا ہے۔

İşigün Mescid-i Aksâ'ya mânend
Yüzün kıble kaşun mihrâba benzer
 

حسان خان

لائبریرین
دم‌به‌دم یۏل گؤزلرم، اۏل سئوگی یارېم گلمه‌دی
قالمېشام قېش محنتینده، نوبهارېم گلمه‌دی
(شاه اسماعیل صفوی 'خطایی')

میں ہر وقت راہ دیکھتا [رہتا] ہوں، [لیکن] میرا وہ یارِ محبوب نہیں آیا
میں [موسمِ] سرما کے [زمانۂ] رنج میں رہ گیا ہوں۔۔۔ میری نَوبہار نہیں آئی

Dəmbədəm yоl gözlərəm, оl sevgi yarım gəlmədi,
Qalmışam qış möhnətində, nоvbaharım gəlmədi.
 

حسان خان

لائبریرین
(مصرع)
اؤلدۆرن‌دن سونرا، ای جان، مهربان‌لېق‌دان نه سود؟
(شاه اسماعیل صفوی 'خطایی')
اے جان! [مجھے] قتل کرنے کے بعد مہربانی سے کیا فائدہ؟

Öldürəndən sоnra, ey can, mehribanlıqdan nə sud?
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
تا جمالېن رُتبه‌سین، ای شوخ، اِدراک ائیله‌دی
رشک‌دن گُلشن‌ده گُل پیراهنین چاک ائیله‌دی
(میرزا عبدالخالق یوسف)
اے شوخ! جب سے گُل نے تمہارے جمال کے رُتبے کو دَرک کیا، اُس نے رشک سے گلشن میں اپنے پیرہن کو چاک کر دیا۔

Ta cəmalın rütbəsin, ey şux, idrak eylədi,
Rəşkdən gülşəndə gül pirahənin çak eylədi.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
چمن‌ده ناله‌نی اؤیرندی مُرغانِ چمن مندن
غم‌آلود اۏلماغې کسب ائتدی برگِ یاسمن مندن
(میرزا عبدالخالق یوسف)
چمن میں مرغانِ چمن نے نالے کو مجھ سے سیکھا؛ برگِ یاسمن نے غم آلود ہونا مجھ سے کسب کیا۔

Çəməndə naləni öyrəndi mürğani-çəmən məndən.
Qəmalud olmağı kəsb etdi bərgi-yasəmən məndən.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
جفا سندن، اذیّت سندن، آفاتِ بلا سندن
وفا مندن، محبّت مندن، اظهارِ حَزَن مندن
(میرزا عبدالخالق یوسف)

جفا تمہاری جانب سے، اذیّت تمہاری جانب سے، آفاتِ بلا تمہاری جانب سے،
وفا میری جانب سے، محبّت میری جانب سے، اظہارِ غم میری جانب سے۔

Cəfa səndən, əziyyət səndən, afati-bəla səndən,
Vəfa məndən, məhəbbət məndən, izhari-həzən məndən.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
دخی بس‌دیر، بو قدری ائیله‌مه آه و فغان، ای دل
مبادا، اینجیسین اۏل یوسفِ شیرین‌سخن مندن
(میرزا عبدالخالق یوسف)

اے دل! بس اب کافی ہے، اِس قدر آہ و فغاں مت کرو۔۔۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ یوسفِ شیریں سُخن مجھ سے آزُردہ ہو جائے۔

Dəxi bəsdir, bu qədri eyləmə ahü fəğan, ey dil,
Məbada, incisin ol Yusifi-şirinsüxən məndən.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
فغانه گلمه، کؤنۆل، چکدی یار شمشیرین
مبادا ال چکه قتلیندن اضطرابې گؤرۆب
(سید عظیم شیروانی)

اے دل! فغاں مت کرو، یار نے اپنی شمشیر کھینچ لی [ہے]۔۔۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ [تمہارے] اضطراب کو دیکھ کر تمہارے قتل سے دست کھینچ لے۔

Fəqanə gəlmə, könül, çəkdi yar şəmşirin
Məbada əl çəkə qətlindən iztirabı görüb


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
وطن سئومک دئییل‌دیر، یوسفا، بیر فخر عالَم‌ده
اۏدور انسان که اۏلسون جِنسِ انسان ایسته‌ینلردن
(میرزا عبدالخالق یوسف)
اے یوسف! وطن سے محبّت کرنا عالَم میں کوئی فخر نہیں ہے؛ انسان وہ ہے کہ جو نوعِ انسان کو محبوب رکھنے والوں میں سے ہو۔

Vətən sevmək deyildir, Yusifa, bir fəxr aləmdə,
Odur insan ki, olsun cinsi-insan istəyənlərdən.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
سورهٔ یوسفه گئت دِقّت ایله ائیله نظر
یوسفا، عشق و محبّت سؤزۆ قرآن‌دا ایمیش
(میرزا عبدالخالق یوسف)

جاؤ سورۂ یوسف پر توجّہ کے ساتھ نگاہ کرو۔۔۔ اے یوسف! عشق و محبّت کا سُخن قرآن میں ہے۔

Surəyi-Yusifə get diqqət ilə eylə nəzər,
Yusifa, eşqü məhəbbət sözü Quranda imiş.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
چشمیم باخا بیلمز اۏ دل‌آرایا دۏیونجا
البتّه که گؤز خیره‌لنیر آیا باخاندا
(میرزا عبدالخالق یوسف)

میری چشم اُس دل آرا کی جانب سیر ہو کر نگاہ نہیں کر سکتی۔۔۔ بے شک، چشم ماہ کی جانب نگاہ کرتے وقت خِیرہ ہو جاتی ہے۔

Çeşmim baxa bilməz o dilaraya doyunca,
Əlbəttə ki, göz xirələnir Aya baxanda.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
معشوقونه بیر کس باخا، عاشق حسد ائیلر
من خۏشلانېرام خلق اۏ دل‌آرایا باخاندا
(میرزا عبدالخالق یوسف)
اگر کوئی شخص [عاشق] کی معشوقہ کی طرف نگاہ کرے تو عاشق حسد کرتا ہے۔۔۔ [لیکن] مجھے خوشی محسوس ہوتی ہے جب مردُم اُس دل آرا کی جانب نگاہ کر رہے ہوتے ہیں۔

Mə'şuqunə bir kəs baxa, aşiq həsəd eylər,
Mən xoşlanıram xəlq o dilaraya baxanda.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
بیلمه‌سه‌یدیم وار اگر تیرِ ملامت یوسف
کؤنلۆمۆ طالبِ ابرویِ کمان ائتمز ایدیم
(میرزا عبدالخالق یوسف)

اے یوسف! اگر مجھے معلوم نہ ہوتا کہ تیرِ ملامت موجود ہیں تو میں اپنے دل کو مثلِ کمان ابرو کا طالب نہ کرتا۔

Bilməsəydim var əgər tiri-məlamət Yusif,
Könlümü talibi-əbruyi-kəman etməz idim.


× شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
غُبارِ کعبهٔ مقصود کیم کُحلِ هدایت‌دیر
مُجلّا ائت آنېنلا دیدهٔ گریانېمې یا رب
(رُوحی بغدادی)
ِیا رب! غُبارِ کعبۂ مقصود سے، کہ سُرمۂ ہدایت ہے، میرے دیدۂ گریاں کو مُجلّا [و مُصفّا و روشن] کر دو۔

Gubâr-ı Kâbe-i maksûd kim kühl-i hidâyettir
Mücellâ et anınla dîde-i giryânımı yâ Rab
(Rûhî-i Bağdâdî)
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
احوالِ شبِ عاشورا کے بارے میں لکھے گئے مرثیے کے مطلع میں آذربائجانی شاعر میرزا اسماعیل قاصر کہتے ہیں:
بو گئجه فاطمه‌نین دیده‌سی گریان اۏلاجاق

که صباح اۏغلو حُسین قانېنا غلطان اۏلاجاق
(میرزا اسماعیل قاصر)
اِس شب فاطمہ کی چشم گریاں ہو جائے گی؛ کیونکہ صبح اُن کا پُسر حُسین خود کے خون میں غلطاں ہو جائے گا۔

Bu gecə Fatimənin didəsi gıryan olacaq,
Ki, sabah oğlu Hüseyn, qanına qəltan olacaq
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
احوالِ شبِ عاشورا کے بارے میں لکھے گئے مرثیے کے ایک بند میں آذربائجانی شاعر میرزا اسماعیل قاصر کہتے ہیں:
بو گئجه ناله چکیب احمدِ مُختار آغلار

بو گئجه نوحه قېلېب حیدرِ کرّار آغلار
بو گئجه شیون ائدیب فرقهٔ ابرار آغلار
تشنه‌لیکدن جگرِ آلِ علی قان اۏلاجاق
(میرزا اسماعیل قاصر)
اِس شب نالہ کر کے احمدِ مُختار روتے ہیں؛ اِس شب نوحہ کر کے حیدرِ کرّار روتے ہیں؛ اِس شب شیون کر کے گروہِ نیکوکاراں روتا ہے؛ [کیونکہ صبح] تشنگی سے جگرِ آلِ علی خون ہو جائے گا۔

Bu gecə nalə çəkib Əhmədi-Muxtar ağlar,
Bu gecə növhə qılıb Heydəri-Kərrar ağlar,
Bu gecə şivən edib fırqeyi-əbrar ağlar,
Təşnəlikdən cigəri-ali-Əli qan olacaq.
 

حسان خان

لائبریرین
(مصرع)
"مین ائرمَنی بیر آذری‌یه تای اۏلا بیلمز"
(آغا سلیم امری بینه‌لی)
ہزار ارمَنی [بھی] ایک آذربائجانی کے مساوی نہیں ہو سکتے۔

Min erməni bir Azəriyə tay ola bilməz
(Ağasəlim Əmri Binəli)


× شاعر کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے ہے۔
× ارمَنی، آذربائجانی و اناطولیائی تُرکوں کے 'ازلی دشمن' ہیں، لہٰذا اِس ملّت پرستانہ مصرعے کو اُسی روشنی میں دیکھنا چاہیے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
یا رب بو گؤزل دل‌بری حِفظ ائیله نظردن
حِفظ ائت نظرینله اۏنو هر لحظه خطردن
(آغا سلیم امری بینه‌لی)
یا رب! اِس دلبرِ زیبا کو نظرِ [بد] سے محفوظ رکھو!؛ [یا رب!] اپنی نظر [و توجّہ] کے ساتھ اُس کو ہر لحظہ خطرے سے محفوظ رکھو!

Ya Rəb, bu gözəl dilbəri hifz eylə nəzərdən,
Hifz et nəzərinlə onu hər ləhzə xətərdən.
(Ağasəlim Əmri Binəli)


× شاعر کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
یا رب باکېنې ساخلا بلادان، کۆلک اسدیر
تا قارا بولودلار اوزاق اۏلسون بو شهردن
(آغا سلیم امری بینه‌لی)
یا رب! شہرِ باکو کو بلا سے محفوظ رکھو، [اور] باد کو حرَکت میں لاؤ تاکہ سیاہ ابر اِس شہر سے دور ہو جائیں۔

Ya Rəb, Bakını saxla bəladən, külək əsdir,
Ta qarə buludlar uzaq olsun bu şəhərdən.


× شاعر کا تعلق جمہوریۂ آذربائجان سے ہے۔
 
آخری تدوین:
Top