انٹرویو محترمہ سیما علی سے مصاحبہ

آپا آداب!
کبھی زندگی میں ایسا ہوا کہ جس کے ساتھ آپ نے جتنا اچھا سلوک کیا بدلے میں اس نے اتنا ہی برا سلوک کیا
کیونکہ کہا گیا ہے کہ
جس پر احسان کرو اس کے شر سے بچو
 
ہمارے یہاں زیادہ لوگ اس سچ پر یقین رکھتے ہیں ۔۔
پر دل چھوٹا نہیں کرنا چاہیے ۔۔۔تمام اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے ۔۔پیار محبت اور رواداری لوگوں کو اُنکی سپیس دیں دیکھیں آپکا راستہ کیسے آسان ہوتا جائے گا کہ آپ خود حیران رہ جائیں گے ۔۔۔۔۔
بالکل درست کہا سیما بہن آپ نے اگر آپ کی نیت صاف ہوگی تو کوئی کچھ بھی کرلے آپ ہی کا راستہ آسان ہوتا جائے گا
 

سیما علی

لائبریرین
پسندیدہ مقام۔ رہنے کے لئے- تفریح کے لیے

پسندیدہ ملک۔ پاکستان کے علاوہ
جتنی دنیا ہم نے دیکھی اُس میں انگلینڈ ہمیں پسند اور وہاں بھی لندن ہمیں پسند ہے ہوسکتا آدھی وجہ ہمارے رضا ہوں اب جہاں آپکے پیارے ہونگیں وہ آپکی پسندیدہ ہوجائے گی سب سے زیادہ سسٹم پسند جسکے لئے اُِنھوں نے بہت محنت کی ہے ۔۔۔
Bradford, West Yorkshire, Eng
The University of Bradford
یہ یونیورسٹی صر ف دیکھنے اس لئے گئے کہ ہمارے پرائم منسٹر اس یونیورسٹی کے وائس چانسلر تھے ۔۔جناب عمران خان دسمبر 2005 میں بریڈ فورڈ یونیورسٹی کے پانچویں چانسلر بنے تھے۔جناب عمران خان صاحب نے نومبر 2014 میں یہ عہدہ اپنی سیاسی مصروفیات کی وجہ سے چھوڑا۔
جناب عمران خان نے اپنے استعفے میں لکھا کہ یونیورسٹی کا پہلا انٹرنیشنل چانسلر بننا ان کے لیے اعزاز تھا اور آٹھ سال کا یہ عرصہ ان کو ہمیشہ یاد رہے گا۔
۔۔رضا کے دوست اویس جو ہمارے ایک کولیگ کے بیٹے ہیں اُِنھوں نے ہمیں یہ یونیورسٹی دکھائی اویس نے اسی یونیورسٹی ماسٹرز کیا ۔۔۔
University College of Sheffield
پھر اس یوینورسٹی کو دیکھنے گئے جہاں سے ہمارے رضا نے Dual-degree programs
سے
dual-degree آئی ٹی اور فینانس میں ڈبل گریجویشن کیا
Manchester
Birmingham
The University of Surrey
Scotland
Brussels
Bedford
ان سب سے اچھا ہمیں لندن لگا ۔۔۔۔
اور اسکے بعد سنگاپور کیونکہ وہ بھی اس لئے کے رباب وہاں ہیں اور جکارتہ انڈونیشیا اس لئے کے ایک بھائی وہاں ہیں ۔۔پر رہنے کے لئیے اپنے ملک سے اچھی کوئی جگہ نہں لگی ۔۔۔
عشقے وِچ ڈُبیاں نوں ملے ناں کنارا۔
چھجو دا چوبارہ بھئی چھجو دا چوبارہ
جومزا یا سُکھ چھجو دے چوبارے‘
اوہ نہ بلغ نہ بخارے
عام طور پر اپنے آبائی وطن کے چین اور آرام کے حوالے سے ہے ۔۔۔تو ہمیں جو چین اپنے وطن میں ہے وہ دنیا کے کسی کونے میں نہیں۔۔۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
آپا آداب!
کبھی زندگی میں ایسا ہوا کہ جس کے ساتھ آپ نے جتنا اچھا سلوک کیا بدلے میں اس نے اتنا ہی برا سلوک کیا
کیونکہ کہا گیا ہے کہ
جس پر احسان کرو اس کے شر سے بچو
یہ قول مولائے کائنات امام علی علیہ السلام کا ہے اور یہ حرف بہ حرف صدق ہے ۔۔۔
ایسا بالکل ہوا ہے کہ اپنی تمام کوشش کے بعد آپ کچھ لوگوں کو ٹھیک نہیں کرسکتے خورشید میاں اب آج کے لئے اتنا ہی ان شاء اللّہ زندگی بخیر صبح تفصیل سے بات ہوگی۔۔۔۔
 
آخری تدوین:
جتنی دنیا ہم نے دیکھی اُس میں انگلینڈ ہمیں پسند اور وہاں بھی لندن ہمیں پسند ہے ہوسکتا آدھی وجہ ہمارے رضا ہوں اب جہاں آپکے پیارے ہونگیں وہ آپکی پسندیدہ ہوجائے گی سب سے زیادہ سسٹم پسند جسکے لئے اُِنھوں نے بہت محنت کی ہے ۔۔۔
Bradford, West Yorkshire, Eng
The University of Bradford
یہ یونیورسٹی صر ف دیکھنے اس لئے گئے کہ ہمارے پرائم منسٹر اس یونیورسٹی کے وائس چانسلر تھے ۔۔جناب عمران خان دسمبر 2005 میں بریڈ فورڈ یونیورسٹی کے پانچویں چانسلر بنے تھے۔جناب عمران خان صاحب نے نومبر 2014 میں یہ عہدہ اپنی سیاسی مصروفیات کی وجہ سے چھوڑا۔
جناب عمران خان نے اپنے استعفے میں لکھا کہ یونیورسٹی کا پہلا انٹرنیشنل چانسلر بننا ان کے لیے اعزاز تھا اور آٹھ سال کا یہ عرصہ ان کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔
۔۔رضا کے دوست اویس جو ہمارے ایک کولیگ کے بیٹے ہیں اُِنھوں نے ہمیں یہ یونیورسٹی دکھائی اویس نے اسی یونیورسٹی ماسٹرز کیا ۔۔۔
University College of Sheffield
پھر اس یوینورسٹی کو دیکھنے گئے جہاں سے ہمارے رضا نے Dual-degree programs
سے
dual-degree آئی ٹی اور فینانس میں ڈبل گریجویشن کیا
Manchester
Birmingham
The University of Surrey
Scotland
Brussels
Bedford
ان سب سے اچھا ہمیں لندن لگا ۔۔۔۔
اور اسکے بعد سنگاپور کیونکہ وہ بھی اس لئے کے رباب وہاں ہیں اور جکارتہ انڈونیشیا اس لئے کے ایک بھائی وہاں ہیں ۔۔پر رہنے کے لئیے اپنے ملک سے اچھی کوئی جگہ نہں لگی ۔۔۔
عشقے وِچ ڈُبیاں نوں ملے ناں کنارا۔
چھجو دا چوبارہ بھئی چھجو دا چوبارہ
جومزا یا سُکھ چھجو دے چوبارے‘
اوہ نہ بلغ نہ بخارے
عام طور پر اپنے آبائی وطن کے چین اور آرام کے حوالے سے ہے ۔۔۔تو ہمیں جو چین اپنے وطن میں ہے وہ دنیا کے کسی کونے میں نہیں۔۔۔۔۔۔۔
یہ بھی بہت اچھی بات ہے کہ اتنے ملک گھومنے کے بعد بھی اپنے ملک سے محبت برقرار ہے آپ کی
 

سیما علی

لائبریرین
زندگی میں آپ کا پَل پَل پُل صراط پر گزرا دِکھتا ہے. اس پر "یقین " نصیب ہے. آپ خود اعتماد کو اپنے والد سے پاتی ہیں اور عملی طور پر کامیاب ٹھہرتی ہیں. آپ نے اپنے والد محترم سے ایسا کیا خاص پایا، جس کو شئیر کرنے سے ہم سب حاضرین محفلین اس کو بطور پیغام جان لیں
آپ کا اندازہ درست پل پل پلُ صراط پر گزرا پر صد شکر اُس پالنے والے کا کہ بدترین حالات میں یقین کی دولت نے مالا مال رکھا ؀
یقین محکم !عمل پیہم !محبت فاتح عالم
اس یقین سے بھی ہمارے دل کو بھرنے والے ہمارے اباّجان اور اماّں ہیں اور ایک ہستی کا ذکر ہم ضرور کریں گے وہ ہماری بِٹی ہیں ہماری اماّں کی کزن یعنی ہماری خالہ مگر ساری عمر اُنگلی پکڑ کر چلنا سیکھایا سفید براق دوپٹہ جو اُنکے گرد لپٹا رہتا اور دوپٹّے مین سے چاند جیسا پرُنور چہرہ چمکتا رہتا ایسا یقین اور نور جو ہمیں اباّجان اپنے نانا ابا اور بِٹی کے چہروں پر نظر آیا وہ تمام عمر ڈھونڈھتے رہے پر کسی اور چہرے پر نظر نہ آیا اب اس کا علم نہیں کہ یہ ان تینوں ہستیوں میں سے کس ہستی سے ہم میں منتقل ہوا پر ہوا ان ہی تینوں سے ۔۔۔ہم نے تینوں کے ایمان کو کبھی متزلزل نہیں ہوتے دیکھا بِٹی کا انتقال جب ہم میٹرک میں تھے تو ہوگیا صرف 39 سال کی عمر میں مگر اُس وقت تک انکی شخصیت ہم پر پوری طرح اثر انداز ہوچکی تھی ۔۔۔۔اُنکے انتقال کے بعد ہمارے اباّجان کی شخصیت نے ہم پر بہت گہرا اثر چھوڑا وہ یقین کی دولت سے مالامال ہم تمام زندگی عاجزی و انکساری میں گذارتے دیکھا یقین ایسا کہ بڑی سے بڑی مشکل میں کہتے کوئی مشکل میرے رب سے بڑی نہیں اور پھر ہم دیکھتے کہ وہ کس آسانی سے گذر جاتی بہت چھوٹے تھے تو کبھی اُنکو کسی کی برُائی کرتے نہ دیکھا اور دوسری بڑی خوبی سوائے کسی کے علم کے کبھی کسی سے مرعوب نہ ہوتے ہمیشہ ہمیں بھی یہی بتا کہ انسان علم و عمل سے تھوڑا سا بہتر ہوسکتا ہے اگر وہ چاہے !!!!!!!ورنہ کتابیں اُسکا کچھ بگاڑ نہیں سکتیں ۔۔۔۔سب سے زیادہ جو بات ہمیں اُنکی اچھی لگتی تھی وہ یہ کہ اُنکو کبھی لوگوں میں کوئی خامی نظر نہ آتی اور نہ کسی کی بُرائی کوئی کرتا تو اُس میں خاموشی اختیار کیا کرتے اماّں کو ہماری غصہ بہت آتا تو ہمیشہ اُنکا ہنستے ہوئے یہ کہنا کبھی نہیں بھولتا “اگر آپکا غصہ ہمیں ڈانٹ کر کم ہوتا ہے تو ڈانٹ لیجیے اور پھر وہ ہنس پڑتیں اور ویہیں غصہ کس بات پہ تھا اُنھیں یاد ہی نہ رہتا !!!!!!شوہر اور بیوی میں اتنی اچھی انڈراسٹینگنگ ہم نے اپنی زندگی میں کسی اور میں نہیں دیکھی کیونکہ یہ رشتہ ہی ایک دوسرے کو سمجھنے کا ہے ۔۔۔۔یہ بات نا صرف اُنکے رشتے میں حسن پیدا کرتی بلکہ اولاد کو وہ اعتماد دیتی ہے کہ وہ زندگی میں آنے والے ہر طوفان کا مقابلہ ہنستے ہوئے کرتی ہے ۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
شوہر اور بیوی میں اتنی اچھی انڈراسٹینگنگ ہم نے اپنی زندگی میں کسی اور میں نہیں دیکھی کیونکہ یہ رشتہ ہی ایک دوسرے کو سمجھنے کا ہے ۔۔۔۔یہ بات نا صرف اُنکے رشتے میں حسن پیدا کرتی بلکہ اولاد کو وہ اعتماد دیتی ہے کہ وہ زندگی میں آنے والے ہر طوفان کا مقابلہ ہنستے ہوئے کرتی ہے ۔۔۔۔۔
سیما آپا یہ تو ہمارا بھی آنکھوں دیکھا معاملہ ہے۔ امی جان اور اباجان کی ہم نے کبھی ایک دن کی بھی ناراضگی نہیں دیکھی۔ الحمد للہ بہت محبت اور انڈراسٹینڈنگ سے انھوں نے ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا اور اپنی اولاد کے لئے ایک مثال چھوڑ گئے۔
اللہ پاک سب کے لئے ایسے ہی محبت والے معاملات فرمائیں آمین۔
 

سیما علی

لائبریرین
سیما آپا یہ تو ہمارا بھی آنکھوں دیکھا معاملہ ہے۔ امی جان اور اباجان کی ہم نے کبھی ایک دن کی بھی ناراضگی نہیں دیکھی۔ الحمد للہ بہت محبت اور انڈراسٹینڈنگ سے انھوں نے ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا اور اپنی اولاد کے لئے ایک مثال چھوڑ گئے۔
اللہ پاک سب کے لئے ایسے ہی محبت والے معاملات فرمائیں آمین۔
آمین الہی آمین
بٹیا یہ اللّہ کی بہت بڑی نعمتوں سے ایک ہے ۔۔۔۔
 

صابرہ امین

لائبریرین
بہت دیر میں سیکھا کہ دفتری سیاست میں بہت سوچ سمجھ بات کرنا چاہیے کیونکہ لوگ اکثر آپ کی سادگی سے کہی بات کوTwist کردیتے ہیں کہ آپ خود پریشان ہوجاتے ہیں کہ آپ نے یہ کب کہا !!!!!!!
پر دل چھوٹا نہیں کرنا چاہیے ۔۔۔تمام اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے ۔۔پیار محبت اور رواداری لوگوں کو اُنکی سپیس دیں دیکھیں آپکا راستہ کیسے آسان ہوتا جائے گا کہ آپ خود حیران رہ جائیں گے ۔۔۔۔۔
زبردست سیما آپا۔ بہت خوب ۔ ۔
 

سیما علی

لائبریرین
یہ قول مولائے کائنات امام علی علیہ السلام کا ہے اور یہ حرف بہ حرف صدق ہے ۔۔۔
ایسا بالکل ہوا ہے کہ اپنی تمام کوشش کے بعد آپ کچھ لوگوں کو ٹھیک نہیں کرسکتے خورشید میاں اب آج کے لئے اتنا ہی ان شاء اللّہ زندگی بخیر صبح تفصیل سے بات ہوگی۔۔۔۔
صاحبِ نہج البلاغہ مولا ئے کائنات علی علیہ السلام کے اس قول میں اسقدر گہرائی ہے کہ ایک عام آدمی جو اس سے مطلب سمجھتا ہے کہ احسان نہ کرو پر یہ ہرگز اسطرح نہیں ہے ۔۔۔نیکیوں میں سب سے افضل نیکی احسان ہے !مگر ہم کیونکہ ناقص عقل رکھتے ہیں تو اُسکی گہرائی میں پہنچ نہں سکتے ۔۔
ہاتھ ہے اللہ کا بندۂ مومن کا ہاتھ
غالب و کار آفریں ،کارکشا و کارساز
احسان کرنے والے کا درجہ بڑا ہے پر اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ہم غرور کرنے لگے یہ تو شکر کا درجہ ہے ۔یہ تو ضرور ہے کہ اوپر والا ہاتھ بہتر ہے پر غرور کے لئے نہیں شکر کے لئے ہے!!!! بس یہی ہے ظر ف کاُامتحان اعلیٰ ظرف بدلہ اقرار کی صورت میں دے گا اور کم ظرف انکار کی صورت میں اور شر کی کیفیت اسی طرح پیدا ہوتی ہے ۔۔۔بس کوشش کرنا چاہیے یہ اللّہ کی خوشنودی کے لئے کیا جائے تو آپکا دل سکون میں رہے گا ۔اقرار اور انکار دونوں کی صورت میں ۔۔آپ نے سنا ہوگا نیکی برباد گناہ لازم یہ ایسی ضرب المثل ہے جو ہتھوڑا بن کر احساس پر گرتی ہے ۔لیکن نیکی کا تعلق سکون سے ہے تو اقرار اور انکار دونوں صورتوں میں آپ قلبی سکون دیتی ہے ،کیونکہ نیکی کے لئے دعا کرنی چاہیے کے اُس بارگاہ میں قبولیت کا درجہ پا جائے تو بس آپکا کام پورا ہوا ۔۔۔پروردگار کا صد شکر ہے کہ اُسکے کرم سے ہمیں توفیق ہوئی وقتی رنج ہوتا ہے ۔۔اگر کوئی انکا و شر کرے ۔۔ مگر جو قلبی سکون مل رہا ہے وہ دیرپا ہے اور زیادہ اہمیت رکھتا ہے ۔۔۔۔بس تمام سود و زیاں کے بعد سکون آپکا ہی مقدر ہوتا کوئی کچھ بھی کرلے آپکے ساتھ ۔۔۔پروین شاکر صاحبہ کا کلام آپکی نذر

ہر جاں نثار یاد دہانی میں منہمک
نیکی کا ہر حساب دل دوستاں میں ہے

حیرت سے دیکھتا ہے سمندر مری طرف
کشتی میں کوئی بات ہے یا بادباں میں ہے
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
سیما آپا یہ تو ہمارا بھی آنکھوں دیکھا معاملہ ہے۔ امی جان اور اباجان کی ہم نے کبھی ایک دن کی بھی ناراضگی نہیں دیکھی۔ الحمد للہ بہت محبت اور انڈراسٹینڈنگ سے انھوں نے ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا اور اپنی اولاد کے لئے ایک مثال چھوڑ گئے۔
اللہ پاک سب کے لئے ایسے ہی محبت والے معاملات فرمائیں آمین۔
آمین ثم آمین
 

سیما علی

لائبریرین
اسکے بارے بتائیے گا آپ ضرور
مشتاق یوسفی صاحب سے ہماری ملاقات ہماری دوست نسرین پرویز صاحبہ کے گھر پہ ہوئی وہ اور اُنکی اہلیہ ہماری دوست کے گھر دعوت پر مدعو تھے ہم اپنی دوست سے اپنی دیرینہ آرزو کو اظہار کر چکے تھے تو ہماری دوست نے ہمیں بھی بلا لیا پھر کیا تھا ہم تو خوشی سے پھولے نہ سماتے تھے ۔۔۔برسوں پرُانی آرزو پوری ہوجائے تو انسان صرف اپنی پسندیدہ شخصیت کو دیکھتا ہے اور خاموشی سے سنتا ہے اور اپنے ذہن میں اس خوشگوار یاد کو محفوظ کر لیتا ہے ہم کس کیفیت میں تھے بیان کے لئے الفاظ کم پڑ جاتے ہیں ۔۔ہم پر ہماری دوست کا یہ احسان ہے کہ ہمیں ہماری پسندیدہ شخصیت سے ملوایا ۔۔نرم لہجے والے انسان بولتے تو دل چاہتا با بولتے رہیں ہر جملہ آپ پر سر شاری کی کیفیت طاری کر دتیا ہے ۔۔یوسفی صاحب اپنے ہر جملے میں میں زندہ ہیں ۔۔۔نسرین کہنے لگیں کے یوسفی صاحب آپکو غصہ نہیں آیا کہ آپکو خاتون نے لچاُ کہا کہنے لگے کچھ غلط تو نا کہا ۔۔۔۔۔ہم لوگوں کو ہنسی روکنا مشکل تھا !!!!اُنکے سامنے پرزور قہقہہ نہ لگا سکتے تھے خود کہنے آپ کھل کے ہنس سکتی ہیں ۔۔۔وہ اپنے آپ میں محظوظ ہوتے اور ہر جملہ ایسا کہتے کہ سامع اسکی لذت سے کیئ کئی دن لطف اندوز رہتا ۔۔اہلیہ انتہائی نفیس اور کم گو خاتون تھیں بہت بہترین انڈراسٹینڈنگ جو آپس کی باتوں میں محسوس کی جاسکتی انتہائی خوش شکل خوش مزاج و خوش لباس پروردگار اُن دونوں کے درجات بلند فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین
اسلام آباد کی بات ہونے لگی تو اُس زمانے میں میاں صاحب کی حکومت تھی تو نسرین کیونکہ سول سرونٹ تھیں اور کچھ حکومت ہر بات ہوتی رہی تو وہی تاریخی جملہ دُہرایا کہ یہاں جو آتا ہے حضرتِ آدم کی طرح نکالا ضرور جاتا ہے ۔۔کتابوں پر بات ہوئی تو نئی نسل کی کتابوں سے دوری پر رنجیدہ تھے فرمانے لگے اور کیا کہیں ہمارے اپنے بچوں سے اگر کوئی پوچھتا ہے کہ آپکے والد اتنے بڑے مزاح نگار ہیں تو کہتے ہیں ہاں کچھ ہیومر لکھتے ہین ۔۔۔
پھر خود ہی ماحول کو اپنے مزاج بدلا کہنے لگے
پرانے زمانے میں بھی دلہا دلہن کو ایک دوسرے کے چہرے آئینے میں دکھانے کی رسم (آرسی مصحف) نکاح کے بعد ہوا کرتی تھی۔ نکاح سے پہلے چہرے دکھانے میں کسی ایک یا دونوں فریقوں کے بدکنے اور نکاح کینسل ہوجانے کا ڈر تھا!!!!!!!اللہ اللہ ؀
خاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہو گئیں
دعا ہے کہ مالک جنت الفردوس میں بلند ترین مقام عطا فرمائیں آمین
 

فرحت کیانی

لائبریرین
السلام علیکم

محترمہ سیما علی سے بات چیت کا فیصلہ میں نے اور صابرہ امین صاحبہ نے پچھلے سال کیا تھا. گمانِ دل یہی تھا کہ سیما جی بہت ادبی ذوق و شوق رکھتی ہیں تو اسکے ساتھ اک کامیاب ورکنگ وومن بھی رہی ہیں. ان کی زندگی تلخ و شیریں رہی. تلخیوں کو چھپا کے، خوشیاں بانٹنے والی یہ ہستی جیسے ہی محفل میں براجمان ہوئی تو دل کی راجدھانیوں پر ان کی شخصیت کا اثر سبھی محفلین پر قائم ہونے لگا. چائے، کافی پلاتے پلاتے محفل کو نئی رونق و زندگی دے دے. بطور لائبریرین بھی یہ فرائض ادا کر رہی ہیں ... ان کی نصیر ترابی، محسن نقوی، فراز احمد فراز اور نجانے کتنی ادبی شخصیات سے ملاقاتیں رہیں ... ان کا اٹھنا بیٹھنا اک بہت ادبی و علمی گھرانے سے ہے ... ان کو جاننا محفلین کے لیے خوشی کا باعث ہوگا.

*بچپن میں آپ نے بینکر بننے کا خواب دیکھا تھا کبھی؟
* مطالعہ کی عادت کب سے شروع ہوئی؟
* آپ کس شہر سے ہیں؟ آپ کی جائے پیدائش کیا ہے؟
*آپ کا نام آپ کی شخصیت پر اثر انداز ہوا؟
* آپ کا تعلق آپ کے والد سے زیادہ گہرا رہا یا آپ کی والدہ سے؟
* کون کون سی ڈشز اچھی بنالیتی ہیں؟ کون کون سے ممالک کے کھانے پسند ہیں؟
* آپ کو کس بچے سے سب سے زیادہ پیار ہے اور کیوں؟
* آپ کا مشغلہ کیا رہا؟ وقت کے ساتھ بدلا؟ یا وہی ہے؟

اک.ادبی سوال
* آپ نصیر ترابی کو کیسے جانتی ہیں؟ ان سے ملاقات کا سلسلہ کیسا رہا؟

اپنی سہولت و وقت کے مطابق اطمینان سے جواب دیجیے گا..


نوٹ: ابتدائی سوالات ان سے میں خود کروں گی، اسکے بعد بقیہ محفلین سوالات کر سکیں گے
السلام علیکم
بہت اچھا سلسلہ شروع کیا نور۔ پہلے انٹرویو پڑھ لوں پھر اگر موقع ملا تو میں بھی سوال پوچھنا چاہوں گی۔
 

سیما علی

لائبریرین
ایک واقعہ ہماری پروفیشنل زندگی کا بے حد یاد ہے ہماری پوسٹنگ کلب روڈ برانچ میں تھی۔۔۔ایک دن ہمارے سکینڈ آفیسر اور جو آفیسر ٹرانسفر بک لکھتے تھے تشریف نہیں لائے پھر کیا تھا تین سیٹوں کا کام ہمارے سر پر آگیا خیر آرام سے دن گذر گیا ہمارے پاس گورنر ہاوس کے کئی لوگوں کے اکاؤنٹ تھے کچھ بڑے نام بھی تھے تو ٹرانسفر بک لکھ رہے تھے ایک گورنر سے آئے اور کہنے ایک او بی سی آؤٹ ورڈز بلز فار کلیکشن کا فارم دے دیں ہم نے اپنا کام کرتے ہوئے اُنکو فارم دے دیا وہ چیک جمع کرکے چلے گئیے ۔۔۔۔۔ہم وہ چیک سی ڈی اے سوک سینڑ اسلام بھجوا دیا۔۔۔۔دو دن بعد ہمارے مینجر صاحب پوچھنے آئے میڈم وہ گورنر ہاوس والا چیک کلیر ہوگیا ہم نے کہا ابھی کہاں اسلام آباد بھیجا ہے ۔۔کہنے لگے کراچی جا کلیرنگ کا چیک نہیں تھا ہم نے کہا کلیکشن میں بھیجا خیر ساری انکوائری کرنے پر پتہ چلا اُس آدمی نے فارم غلط بھرا تھا اب کیا تھا پریشانی کا ایک فون کیا اسلام آباد تو پتہ چلا کہ وہ چیک ٹی سی ایس کی ڈاک میں ڈالا چکا ہے واپسی کے لئے دوسرے دن صبح ہمیں مل جائے گا مگر مسلۂ تھا ساٹھ لاکھ روپے دینا ہم دونوں یعنی مینجر اور ہم نے زونل چیف کے علم میں لاکر وہ چیک کردیا ۔۔پر رسک صد فی صد اپنے اوپر لیا ۔۔۔دو دن اور رات سولی پر گذرے جب تک پروسیڈز کلئیر نہں ہوئیں ۔تیسرے دن جب چیک کلئیر ہوا تو شکرانے کے نفل پڑھے کہ مالک نے سرخرو کیا !!!!!!ایسے ایک دو واقعات کیریر میں جہاں پروردگار نے عزت رکھی صد شکر ہے اُس ذات کا جو آپکی نیتوں کا حال جانتا ہے۔۔۔۔۔۔
 
Top