محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
🎙️🗣️
دوستو! پرانی بات کو پرانی ہی رہنے دو۔ اعلان ختم۔۔
😊
دوستو! پرانی بات کو پرانی ہی رہنے دو۔ اعلان ختم۔۔
😊
یہ کلیہ جو آپ نے بنایا ہے بالکل بھی ٹھیک نہیں ۔۔۔ یہ قطعا لازم نہیں کہ نقاد ہمیشہ اصلاح بھی دے، نہ ہی ہر نقاد کا یہ وظیفہ ہے ۔۔۔ خصوصا اس صورت میں کہ جب یہ سارا کام رضاکارانہ طور پر کیا جا رہا ہو ۔۔۔ عموما ہوتا یہ ہے کہ احباب اپنی نگارشات’’برائے تنقید و تبصرہ‘‘ کے عنوان سےلگاتے ہیں ۔۔۔ تو ظاہر ہے پڑھنے والا بھی صرف نقد و نظرپرہی اکتفا کرتا ہے ۔۔۔اس بات کو تنقیص سے تعبیر کرناچہ معنی دارد؟ یہ تو قاری کا حق ہے اور لکھاری کو اس کے لیےذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے ۔ اگر لکھاری کو یہ لگتا ہے کہ اس کی تحریرپر کی گئی تنقید درست نہیں تووہ دلیل سے اس کا جواب دے سکتا ہے اورنقاد کی غلطی واضح کر سکتا ہے ۔۔۔ بصورت دیگر تنقید کو خندہ پیشانی سے قبول کر کے اس کی روشنی میں اپنی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے ۔۔۔پرانی بات ہے۔ تنقید کے ساتھ اصلاح ہوتی ہے۔ بنا اصلاح کے تنقید میرے خیال میں تنقیص ہے۔
آہا ۔۔۔ہاہا ۔۔۔ ہاہا ۔۔۔🎙️🗣️
دوستو! پرانی بات کو پرانی ہی رہنے دو۔ اعلان ختم۔۔
😊
بالکل بالکل۔۔۔
ویسے میرا خیال ہے کہ اگر کسی کا ادب سے تعلق ہو تو اس میں تحمل برداشت دوسروں سے زیادہ ہونی چاہیے۔یہ کلیہ جو آپ نے بنایا ہے بالکل بھی ٹھیک نہیں ۔۔۔ یہ قطعا لازم نہیں کہ نقاد ہمیشہ اصلاح بھی دے، نہ ہی ہر نقاد کا یہ وظیفہ ہے ۔۔۔ خصوصا اس صورت میں کہ جب یہ سارا کام رضاکارانہ طور پر کیا جا رہا ہو ۔۔۔ عموما ہوتا یہ ہے کہ احباب اپنی نگارشات’’برائے تنقید و تبصرہ‘‘ کے عنوان سےلگاتے ہیں ۔۔۔ تو ظاہر ہے پڑھنے والا بھی صرف نقد و نظرپرہی اکتفا کرتا ہے ۔۔۔اس بات کو تنقیص سے تعبیر کرناچہ معنی دارد؟ یہ تو قاری کا حق ہے اور لکھاری کو اس کے لیےذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے ۔ اگر لکھاری کو یہ لگتا ہے کہ اس کی تحریرپر کی گئی تنقید درست نہیں تووہ دلیل سے اس کا جواب دے سکتا ہے اورنقاد کی غلطی واضح کر سکتا ہے ۔۔۔ بصورت دیگر تنقید کو خندہ پیشانی سے قبول کر کے اس کی روشنی میں اپنی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے ۔۔۔
دوسری صورت یہ ہے کہ اگر واقعتا اصلاح درکار ہو تو تحریر پیش کرتے ہوئے ہی اس کا ذکر کرنا چاہیے ۔۔۔ ’’برائے اصلاح‘‘ اور ’’برائے تنقید و تبصرہ‘‘ ہم معنی اصطلاحات نہیں ہیں ۔۔۔
میرے بھائی ادب کی دنیا میں تنقید سے مفر نہیں ۔۔۔ تنقید سے تو میرؔ و غالبؔ نہیں پہلو چرا سکے ۔۔۔ ہم اور آپ کس گنتی میں آتے ہیں!
بھئی، ہمارا کام تو کنستر، دیا سلائی، اینڈ وغیرہ کا ہے، کیا کریں؟بالکل بالکل۔۔۔
میں نے دراصل کہا کہ پرانی باتوں کا مزا کرارا نہیں ہو گا۔ اس لیے نئی باتوں پہ کرارے کرارے مزے لیں 😜😂😂
گُلِ یاسمیں کی طبیعت ناساز ہے نہیں تو ہم انہیں بلا لیتے کہ یہ انہی کا شعبہ ہے۔😜بھئی، ہمارا کام تو کنستر، دیا سلائی، اینڈ وغیرہ کا ہے، کیا کریں؟
نقد علیحدہ ہو ہی نہیں سکتا۔ یعنی بنا دلیل و اصلاح کے نقد نامکمل ہے وہ تنقیص ہوتی ہے۔ اب یہاں آپ باپنی تحریر میں دیکھ لیں نقد کے ساتھ مجھے صحیح کی نشاندہی بھی کر رہے ہیں۔ اگر صرف یہ کہتے کہ " بالکل غلط ہے تمھاری بات " اور واضح نہ کرتے کہ کیوں تو یہ نقد نہیں۔یہ کلیہ جو آپ نے بنایا ہے بالکل بھی ٹھیک نہیں ۔۔۔ یہ قطعا لازم نہیں کہ نقاد ہمیشہ اصلاح بھی دے، نہ ہی ہر نقاد کا یہ وظیفہ ہے ۔۔۔ خصوصا اس صورت میں کہ جب یہ سارا کام رضاکارانہ طور پر کیا جا رہا ہو ۔۔۔ عموما ہوتا یہ ہے کہ احباب اپنی نگارشات’’برائے تنقید و تبصرہ‘‘ کے عنوان سےلگاتے ہیں ۔۔۔ تو ظاہر ہے پڑھنے والا بھی صرف نقد و نظرپرہی اکتفا کرتا ہے ۔۔۔اس بات کو تنقیص سے تعبیر کرناچہ معنی دارد؟ یہ تو قاری کا حق ہے اور لکھاری کو اس کے لیےذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے ۔ اگر لکھاری کو یہ لگتا ہے کہ اس کی تحریرپر کی گئی تنقید درست نہیں تووہ دلیل سے اس کا جواب دے سکتا ہے اورنقاد کی غلطی واضح کر سکتا ہے ۔۔۔ بصورت دیگر تنقید کو خندہ پیشانی سے قبول کر کے اس کی روشنی میں اپنی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے ۔۔۔
دوسری صورت یہ ہے کہ اگر واقعتا اصلاح درکار ہو تو تحریر پیش کرتے ہوئے ہی اس کا ذکر کرنا چاہیے ۔۔۔ ’’برائے اصلاح‘‘ اور ’’برائے تنقید و تبصرہ‘‘ ہم معنی اصطلاحات نہیں ہیں ۔۔۔
میرے بھائی ادب کی دنیا میں تنقید سے مفر نہیں ۔۔۔ تنقید سے تو میرؔ و غالبؔ نہیں پہلو چرا سکے ۔۔۔ ہم اور آپ کس گنتی میں آتے ہیں!
یقینا آپ بھی مطالعہ کرتے ہونگے لیکن میں نے تو یہی دیکھا پڑھا بکہ نقد ہوتی ہی اصلاح کی بنیاد پر ہے ورنہ تو صرف انکار و تنقیص ہی ہوگی۔یہ کلیہ جو آپ نے بنایا ہے بالکل بھی ٹھیک نہیں ۔۔۔ یہ قطعا لازم نہیں کہ نقاد ہمیشہ اصلاح بھی دے، نہ ہی ہر نقاد کا یہ وظیفہ ہے ۔۔۔ خصوصا اس صورت میں کہ جب یہ سارا کام رضاکارانہ طور پر کیا جا رہا ہو ۔۔۔ عموما ہوتا یہ ہے کہ احباب اپنی نگارشات’’برائے تنقید و تبصرہ‘‘ کے عنوان سےلگاتے ہیں ۔۔۔ تو ظاہر ہے پڑھنے والا بھی صرف نقد و نظرپرہی اکتفا کرتا ہے ۔۔۔اس بات کو تنقیص سے تعبیر کرناچہ معنی دارد؟ یہ تو قاری کا حق ہے اور لکھاری کو اس کے لیےذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے ۔ اگر لکھاری کو یہ لگتا ہے کہ اس کی تحریرپر کی گئی تنقید درست نہیں تووہ دلیل سے اس کا جواب دے سکتا ہے اورنقاد کی غلطی واضح کر سکتا ہے ۔۔۔ بصورت دیگر تنقید کو خندہ پیشانی سے قبول کر کے اس کی روشنی میں اپنی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے ۔۔۔
دوسری صورت یہ ہے کہ اگر واقعتا اصلاح درکار ہو تو تحریر پیش کرتے ہوئے ہی اس کا ذکر کرنا چاہیے ۔۔۔ ’’برائے اصلاح‘‘ اور ’’برائے تنقید و تبصرہ‘‘ ہم معنی اصطلاحات نہیں ہیں ۔۔۔
میرے بھائی ادب کی دنیا میں تنقید سے مفر نہیں ۔۔۔ تنقید سے تو میرؔ و غالبؔ نہیں پہلو چرا سکے ۔۔۔ ہم اور آپ کس گنتی میں آتے ہیں!
میرے بھائی، اگر میں بات یہ کہہ کر ختم کر دیتا کہ آپ نے جو کلیہ بنایا ہے وہ درست نہیں، تب بھی اس میں تنقیص کا تو کوئی پہلو نہیں نکلتا.نقد علیحدہ ہو ہی نہیں سکتا۔ یعنی بنا دلیل و اصلاح کے نقد نامکمل ہے وہ تنقیص ہوتی ہے۔ اب یہاں آپ باپنی تحریر میں دیکھ لیں نقد کے ساتھ مجھے صحیح کی نشاندہی بھی کر رہے ہیں۔ اگر صرف یہ کہتے کہ " بالکل غلط ہے تمھاری بات " اور واضح نہ کرتے کہ کیوں تو یہ نقد نہیں۔
اچھا ہم نے تو جو ٹیچر دیکھے وہ سرخ دائرہ لگانے کے ساتھ سرخ قلم سے صحیح حرف بھی لکھ دیتے تھے۔چلتے چلتے یہ بھی کہہ ہی دوں کہ ہوا میں بات کرنا تو بہت آسان ہے ... اگر آپ کے ساتھ یہاں واقعی کَسی نے مبنی بر تنقیص برتاؤ کیا ہے تو اس کی نشاندہی کیجیے ... تاکہ اشاروں میں جن اصحاب کو مطعون کیا جا رہا ہے، یا تو وہ اپنی پوزیشن واضح کر سکیں، یا پھر معذرت کر سکیں.
ویسے سیاسی اور مذہبی مباحثوں میں تو اس قسم کی صورتحال شاید کبھی ہو۔بجا فرمایا، فورم میں کچھ لوگوں کا ایک گروپ سا بنا ہوا ہے، جو آپس میں ایک دوسرے کی تعریف و توصیف کرتے رہتے ہیں، کسی کے دلائل کو جواب نہ بن پڑے تو اسے اگنور کرنا شروع کرتے ہیں، بلکہ اس کے خلاف ایسا ماحول بنادیتے ہیں کہ وہ چھوڑنے پر مجبور ہوجاتا ہے
بھائی آپ قابل شخص لگ رہے ہیں جن صاحب سے آپ کی گفتگو چل رہی ہے ایک ثبوت آپ کی قابلیت کا یہ بھی ہے میں تو خیر کچھ اصلاحی کیا کچھ ویسے بھی کہنے کی استعداد نہیں رکھتا بس آپ جیسے لوگوں سے سیکھتا ہوں مگر یہاں ایک جملہ پر ایک اعتراض رقم کرنا چاہ رہا تھا کہ آپ نے کسی کے بارے میں کہا کہ آپ نے بلکل لکھ دیا اور کسی نے آپ کی غلط طریقے سے نشاندہی کی تو کیا صرف ایک فرد کے اس غیر ذمہ دارانہ طریقہ کار پر آپ کا پوری اردو محفل سے برانگیختگی چہ معنی دارد ؟اچھا ہم نے تو جو ٹیچر دیکھے وہ سرخ دائرہ لگانے کے ساتھ سرخ قلم سے صحیح حرف بھی لکھ دیتے تھے۔
رہا یہ کہ صرف غلط کہنا تنقیص نہیں تو پھر تنقیص کا مطلب کیا نقص نکالنا نہیں۔
ہوا یوں کہ جلدی میں ہم نے ایک دفعہ بلکل لکھ دیا۔ اب اس پر نیا نیا اردو دان غصہ ہو گیا اور یوں کہہ دیا کہ تمھے تو اردو تک نہیں آتی شاعری کیا کرو گے میں پوچھتا رہا کیا ہوا بتاو تو کہنے لگا جاو۔ اور کچھ زیادہ پڑھ کر آو۔ وہ تو شکر ایک بھیا کا کہ جس واضح کر دیا کہ فلاں لفظ ہی فقط معیار رہ گیا کسی کی علمی و فکری قابلیت دیکھنے کا۔ ھاھاھا
ہم تو اب بھی فعال ہیں۔ میرے خیال فعالیت کا مسئلہ ضرورت سے زیادہ ماڈریشن کی وجہ سے ہے۔ جیسے اگر میں کوئی نیا دھاگہ کھولتا ہوں تو انتظامیہ اسے اپروو کرنے میں کافی وقت لگا دیتی ہے۔ اور جب دھاگہ اپروو ہوتا ہے تب تک وہ اپنی افادیت کھو چکا ہوتا ہے
یہ بات تو آپ کی سو آنے درست ہے۔
آپا ذرا جذباتی ہو گئی ہوں گی😊سو آنے کچھ زیادہ نہیں ہو جائیں گے۔ سو پیسے کر لیجے ۔ یا سولہ آنے۔
ہرگز نہیں محترم۔ ادبی محفل تو اب ضرورت سے زیادہ اہم ہوگئ ہے ہمارے لیے۔بھائی آپ قابل شخص لگ رہے ہیں جن صاحب سے آپ کی گفتگو چل رہی ہے ایک ثبوت آپ کی قابلیت کا یہ بھی ہے میں تو خیر کچھ اصلاحی کیا کچھ ویسے بھی کہنے کی استعداد نہیں رکھتا بس آپ جیسے لوگوں سے سیکھتا ہوں مگر یہاں ایک جملہ پر ایک اعتراض رقم کرنا چاہ رہا تھا کہ آپ نے کسی کے بارے میں کہا کہ آپ نے بلکل لکھ دیا اور کسی نے آپ کی غلط طریقے سے نشاندہی کی تو کیا صرف ایک فرد کے اس غیر ذمہ دارانہ طریقہ کار پر آپ کا پوری اردو محفل سے برانگیختگی چہ معنی دارد ؟