جناب محمد یعقوب آسی صاحب بھی آن لائن ہیں انہیں بھی اگر دعوت دے دی جائے تو اسی بہانے ہماری کچھ اصلاح کی بھی صورت نکل آئے الف عین بابا تو تھک چکے ہمیں سمجھا سمجھا کر اب تو ڈانتتے بھی ہیں
حضرت! کچھ سیاق و سباق اس ڈانٹ ڈپٹ کا بیان ہو جائے! یا پھر مجھے یہ ۴۰۴ تبصرے خود پڑھنے ہوں گے؟
میں کہتا ہوں شکر کیجئے جناب الف عین ڈانٹ تو دیتے ہیں! مجھ سے تو یہ بھی نہیں ہو گا۔ آپ چائے خانے میں بیٹھے ہیں، کڑوے گھونٹ بھرنے کا دم ہے تو کالی کڑوی کافی منگوا لیجئے بغیر چینی اور دودھ کے۔ کیا خیال ہے!؟
شکر تو تب کریں اگر ذکر کرنے سے فرصت ہو یہاں تو حال یہ ہے کہ نہ دن کی کوئی خبر ہے نہ رات کا کوئی اتا پتا ،
بابا جی سے تو یونہی شرارت کرنے میں مزہ لیتے ہیں اور اُن کی ڈانٹ ڈپٹ میں جو مٹھاس ہمیں نصیب ہوتی ہے اللہ کرے وہ سب کو نصیب ہو ۔
چائے کا اپنا ہی لطف ہے محترم دیکھا نہیں اب تو انگلستان میں بھی چائے بکنے لگی مگر ہمارے نصیب پاکستان میں کافی عام کر دی گئی
اجی اب دوسروں کی تہزیب اپنائیں گے تو اپنی بھلانی ہی پڑے گی ناں
کافی کی بات کڑواہٹ کے حوالے سے ہوئی تھی۔ تہذیب کی بات کر سید علی مطہر اشعر کا ایک شعر لپک کر سامنے آ گیا:
اغیار کی تہذیب کو ہم لائے ہیں اشعرؔ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
گھر چھوڑ کے اس گھر کی بہو کیسے چلی جائے
ہوں تو اب پتہ چلا تمہارے ان بے معنی مراسلوں کا، ان کا مقصد صرف مجھے پریشان کرنا تھا!!!شکر تو تب کریں اگر ذکر کرنے سے فرصت ہو یہاں تو حال یہ ہے کہ نہ دن کی کوئی خبر ہے نہ رات کا کوئی اتا پتا ،
بابا جی سے تو یونہی شرارت کرنے میں مزہ لیتے ہیں اور اُن کی ڈانٹ ڈپٹ میں جو مٹھاس ہمیں نصیب ہوتی ہے اللہ کرے وہ سب کو نصیب ہو ۔
ہوں تو اب پتہ چلا تمہارے ان بے معنی مراسلوں کا، ان کا مقصد صرف مجھے پریشان کرنا تھا!!!
دن چڑھ آیا ہے اور دودھ والا ابھی تک نہیں آیا۔