باقی شاگرد بھی اچھے ہیں مگر شریر ہیں۔ محب کو تو خارج کردیا ہے۔ ظفری کو تنہیہ دی ہے۔ اگر سدھرا نہیں تو ان کا علاج تنبیہ الغافلین ( المعروف بہ مولا بخش ) سے کروں گی۔
اور استاد شاگردوں سے رشوت نہیں لیتے۔
دو مہینوں کی حاضری اگر لگا دی تو اتنے اچھی باتیں کون لکھے گا۔
" ہمارے قوانین نے قوانین کا احترام کھو دیا ہے۔ ہماری آزادہ روی نے ہماری آزادی کا خاتمہ کر دیا ہے، ہماری املاک منظم رہزنی ہے، ہمارا اخلاق کوتاہ اندیشانہ ریاکاری ہے، ہماری دانش ناتجربہ کار احمقوں کے ہاتھوں میں ہے۔ ہماری طاقت پر کمزور بُزدلوں کا تسلط ہے۔"
" پورے معاشرے کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کے ساتھ ایسا برتاؤ کرے کہ ان کی صحیح تربیت ہوسکے۔ جس معاشرے میں بچوں کو اہمیت دی جاتی ہے اس میں بچے باوقار طور پر تربیت پاتے ہیں لیکن جہاں بچوں کی شخصیت کو ایک اضافی اور فضولی عنصر فرض کیا جاتا ہے ان میں بچے خود اپنے آپ کو حقیر اور بے فائدہ عضو سمجھتے ہیں اور یہ خود ان کی شخصیت اور تربیتی مسائل پر منفی اثر رکھتا ہے۔"