میں ٹھیک ہوں بھیا
میرے لیے کیا لا رہے ہیں؟ :happy:
ہاں میں یہان سے کوریر کر دوں گا آدھا اپنے لئے رکھکر کہ آپ نے میرا چاکلیٹ والا پیکٹ آدھا سے زیادہ لے لیا تھا۔
ہم تو ویلکم کہنے پہنچیں گے اپنے بھیا کو۔۔:)
 

عمر سیف

محفلین
عمر سیف یہی معاشرہ ہے جو بیچلر پاس لڑکی کو اچھا رشتہ دینے سے انکاری ہے۔
سب خاندان آپ کے خاندان جیسے نہیں۔
ڈیمانڈز اتنی بڑھ چکی ہیں کہ ایک ڈاکٹر کو ڈاکٹر بیوی ہی چاہیئے ، خانداں میں ایک نے اگر ایم فل کیا ہے تو تمام بہویں پھر ویسی ہی چاہیئں۔ بات انجوائے منٹ کی نہیں اُن ڈیماڈز کی ہے جو کسی طرح ختم نہیں ہوتیں۔
لائف جتنی سمپل تھی اتنا ہی ہم نے پیچیدہ بنا دیا ہے۔
ماہی معاشرے میں جہاں اچھے لوگ موجود ہیں وہیں کالی بھیڑیں بھی ہیں۔اگر معاشرے میں ایسے لوگ موجود ہیں تو ان کا سدباب کیا جا سکتا ہے، دراصل ہم نے خود اپنے لیے ایسے سٹینڈرز سیٹ کر دئیے ہیں ۔ ایک ڈاکٹر کو ڈاکٹر بیوی اس لیے چاہئے کہ وہ بھی کمائے گی مہنگائی وغیرہ وغیرہ۔ (معذرت کے ساتھ پر بیوی کی کمائی کھانے والے وجہ کوئی بھی بتاتے ہوں۔ اٹ از آ شیم ۔۔ ریئلی ۔۔ آئی پیٹی آن دیم ۔۔۔)
ایم فل پی ایچ ڈی کرنا کوئی بری بات نہیں پر سوال یہ ہے اس ایم فل پی ایچ ڈی کا کیا فائدہ جو آپ کو گھرداری نہ سیکھا سکے ؟ اور بھی ایسا اہم مضمون جیسے آپ نے ساری زندگی پڑھنا سیکھنا ہے۔
 

عمر سیف

محفلین
جی ان ڈیمانڈز سے ہی پتہ چلتا ہے کون گھٹیا ذہنیت رکھتا ہے اور کس کی ذہنیت اچھی ہے۔۔۔ ایسے بے وقوفوں سے دور ہی رہئے جو بیوی کی کمائی پر نظر رکھتے ہوں۔۔۔ حالانکہ شادی کے بعد بیوی جو کمائے، اس پر سراسر اسی کا حق ہوتا ہے۔۔ جہالت کی انتہا ہے اگر کوئی شوہر بیوی کی تعلیمی حیثیت اچھی ہونے پر فخر کرے ۔۔۔ یہ فخر کی نہیں، شرم کی بات ہے کہ آپ اپنی قابلیت کا خیال نہیں رکھتے اور دوسروں پر رعب جمانے کے لیے یہ بتاتے پھرتے ہیں کہ میری بیوی پی ایچ ڈی ہے۔۔۔ ۔
شاہد بھائی معاملہ دراصل ہمارا خود خراب کیا ہوا ہے۔ وہ وقت بھی تھا جب لوگ بغیر بجلی کے گزارا کرتے تھے اب بجلی ہے تو زندگی ہے۔
ہم جتنی اپنی ضروریات میں اضافہ کرتے جائیں گے مسائل اور بڑھتے جائیں گے۔ اور پھر ان کو حل کرنے کے لیے ہم کسی درجہ تک بھی جانے کو تیار ہونگے۔
 
شاہد بھائی معاملہ دراصل ہمارا خود خراب کیا ہوا ہے۔ وہ وقت بھی تھا جب لوگ بغیر بجلی کے گزارا کرتے تھے اب بجلی ہے تو زندگی ہے۔
ہم جتنی اپنی ضروریات میں اضافہ کرتے جائیں گے مسائل اور بڑھتے جائیں گے۔ اور پھر ان کو حل کرنے کے لیے ہم کسی درجہ تک بھی جانے کو تیار ہونگے۔
ہمارے بڑے بھیا اتنے سیریس کب سے ہوگئے:)
 
Top