محفل کے شعرا ء کے خوبصورت کلام کی پیروڈیز

عاطف ملک

محفلین
اور اب پیشِ خدمت ہے امان اللہ زرگر بھائی کی جذباتی سی غزل کی انتہائی غیر جذباتی پیروڈی!
امان بھائی سے معذرت کے ساتھ۔۔۔۔۔


سخن ور بن گیا میں بھی اگر بزم سخن آ کر
تو پھر لڑتا ہے کیوں مجھ سے مرا جگری عمر سرور

خدایا حسن دے ایسا مرے روئے سخن کو تو
کوئی لڑکی مری جانب نہ دیکھے پھر نظر بھر کر

ستم دل پر کرے عاطف، لکھے نغمے جو خوش کن سے
میں دل میں کڑھ رہا ہوں، سن رہا ہوں غزلیں رو رو کر

شکایت میں سبھی کی جا کے کرتا ہوں قریشی سے
اسے بھڑکا سکوں میں مکر و حیلے کا ہنر پا کر

میں عینِ بے نوا جاؤں بھی تو جاؤں کدھر عاطف
نہ ملتا ہے سکوں اس در، نہ ملتا ہے سکوں اس در
امان اللہ زرگر کے کلام کا ربط:
معذرت کے ساتھ
 
ایک دفعہ پھر راحیل فاروق بھائی کی خوبصورت غزل ہی ہمارے ہاتھ چڑھی ہے۔
جس کی ایک عدد خوبصورت پیروڈی @عاطف ملک بھائی کر چکے ہیں۔
مخمل میں ٹاٹ کاپیوند میری طرف سے بھی:

"دل نکلتا ہے جان سے آگے"
اُس کے ابا؛ دُکان سے آگے

بولی بیگم، جو پیش و پس دیکھی
بھیج دوں گی جہان سے آگے

ان سے جنت کا رستہ پوچھا تو
بولے اونچے مکان سے آگے

اب تو کھاتے ہیں نوجواں گٹکا
بات نکلی ہے پان سے آگے

چوٹ کا یہ نشان کیسا ہے؟
پوچھنا مت، نشان سے آگے

پاس دھیلا نہیں ہے، تابشؔ کے
سوچ گاڑی، مکان سے آگے
بہت خوب تابش بھیا۔
بھئی مزہ آ گیا۔
اور ان اشعارمیں تو کمال ہی کردیا ہے۔

اب تو کھاتے ہیں نوجواں گٹکا
بات نکلی ہے پان سے آگے

چوٹ کا یہ نشان کیسا ہے؟
پوچھنا مت، نشان سے آگے

پاس دھیلا نہیں ہے، تابشؔ کے
سوچ گاڑی، مکان سے آگے
بہت خوب، بہت اعلی۔ بہت ساری داد
 
بہت خوب تابش بھیا۔
بھئی مزہ آ گیا۔
اور ان اشعارمیں تو کمال ہی کردیا ہے۔

اب تو کھاتے ہیں نوجواں گٹکا
بات نکلی ہے پان سے آگے

چوٹ کا یہ نشان کیسا ہے؟
پوچھنا مت، نشان سے آگے

پاس دھیلا نہیں ہے، تابشؔ کے
سوچ گاڑی، مکان سے آگے
بہت خوب، بہت اعلی۔ بہت ساری داد
آپ کی داد سے پیروڈی پر سرٹیفائڈ کا ٹھپہ لگ گیا.
محبت کا شکریہ.
 
ظہیر بھائی کے خوبصورت قطعہ کی پیروڈی ان سے معذرت کے ساتھ:

بیگم سے مار کھا کے بھی لاشہ نہیں بنے
"اخبار کی خبر کا تراشہ نہیں بنے"
کمزوری مت سمجھنا "ہمارے شکیب" کو
"چپ چاپ جی رہے ہیں، تماشہ نہیں بنے"
 
آخری تدوین:

عاطف ملک

محفلین
غزل ہو راحیل بھائی کی اور سوچ کے نئے دریچے وا نہ کرے،
یہ ہو ہی نہیں سکتا۔
راحیل بھائی کی اس انتہائی خوبصورت غزل کے ساتھ کچھ چھیڑ چھاڑ کی جسارت کی ہے۔
عاشق گلہ کرے تو کرے کیوں سماج کا

معذرت کے ساتھ:

آؤ تمہیں فسانہ سناتا ہوں آج کا
طرزِ منافقت، یہ رویہ سماج کا

مغرب سے آنے والے ہر اک حکم پر عمل
کچھ فرق رہ گیا ہے تو باج و خراج کا

پہنیں گے چیتھڑے بھی ثقافت کے نام پر
رکھیں گے کچھ نہ پاس حیا کا نہ لاج کا

حقِ مہر کے آڑے تو آئے گا "ان کا دین"
لیں گے جہیز نام اسے دے کر رواج کا

بھائی پہ اس کے قتل کا الزام، بچے چور
دل غم سے پھٹ نہ جائے شگفتہ مزاج کا

حکام کو عوام کی خدمت سے کیا غرض
ان کو ہے شوق صرف حکومت کا، راج کا

عاطف تری دہائی سنیں بھی تو کس لیے
"تُو" کام کا نہ کاج کا دشمن اناج کا
 
آخری تدوین:
راحیل بھائی کی اس انتہائی خوبصورت غزل کے ساتھ کچھ چھیڑ چھاڑ کی جسارت کی ہے
آپ کو تو غزلیں خود آ کے کہتی ہیں کہ آ بھائی ہمیں چھیڑ ۔ کیونکہ آپ چھیڑ چھاڑ بہت کمال کی کرتے ہیں ۔ :D
عاطف تری دہائی سنیں بھی تو کس لیے
تُو کام کا نہ کاج کا دشمن اناج کا
بالکل مُتفق :D
 

عاطف ملک

محفلین
کاخِ امرا کے در و دیوار ہلا دو

امرا کا درست وزن ہے فعِلن۔
حکام کر دیا اس کو۔۔۔۔۔۔باقی درست ہے؟
آپ کو تو غزلیں خود آ کے کہتی ہیں کہ آ بھائی ہمیں چھیڑ ۔ کیونکہ آپ چھیڑ چھاڑ بہت کمال کی کرتے ہیں ۔ :D
ہاہاہا۔۔۔۔۔۔ویسے میں عموماً اسی کو چھیڑتا ہوں جو چھڑنے پر رضامند بھی ہو۔بشرطیکہ وہ چھیڑے جانے کے لائق بھی ہو یعنی حسین بھی ہو۔
یہ گفتگو غزل کے متعلق ہو رہی ہے،اس لیے میرے جملے کو سیاق و سباق سے ہٹ کر یا ہٹا کر نہ پڑھا جائے;):p:LOL:
راحیل بھائی کی طرف سے سندِ پسندیدگی پر میں آٹھ آٹھ آنسو رو رہاہوں،لیکن یہ آنسو خوشی کےآنسو ہیں بخدا :p
 
آؤ تمہیں فسانہ سناتا ہوں آج کا
طرزِ منافقت، یہ رویہ سماج کا

مغرب سے آنے والے ہر اک حکم پر عمل
کچھ فرق رہ گیا ہے تو باج و خراج کا

پہنیں گے چیتھڑے بھی ثقافت کے نام پر
رکھیں گے کچھ نہ پاس حیا کا نہ لاج کا

حقِ مہر کے آڑے تو آئے گا "ان کا دین"
لیں گے جہیز نام اسے دے کر رواج کا

حکام کو عوام کی خدمت سے کیا غرض
ان کو ہے شوق صرف حکومت کا، راج کا

عاطف تری دہائی سنیں بھی تو کس لیے
"تُو" کام کا نہ کاج کا دشمن اناج کا
بہت خوب جناب.
خوب طنز ہے معاشرے پر.
 

محمداحمد

لائبریرین
غزل ہو راحیل بھائی کی اور سوچ کے نئے دریچے وا نہ کرے،
یہ ہو ہی نہیں سکتا۔
راحیل بھائی کی اس انتہائی خوبصورت غزل کے ساتھ کچھ چھیڑ چھاڑ کی جسارت کی ہے۔
عاشق گلہ کرے تو کرے کیوں سماج کا

معذرت کے ساتھ:

آؤ تمہیں فسانہ سناتا ہوں آج کا
طرزِ منافقت، یہ رویہ سماج کا

مغرب سے آنے والے ہر اک حکم پر عمل
کچھ فرق رہ گیا ہے تو باج و خراج کا

پہنیں گے چیتھڑے بھی ثقافت کے نام پر
رکھیں گے کچھ نہ پاس حیا کا نہ لاج کا

حقِ مہر کے آڑے تو آئے گا "ان کا دین"
لیں گے جہیز نام اسے دے کر رواج کا

بھائی پہ اس کے قتل کا الزام، بچے چور
دل غم سے پھٹ نہ جائے شگفتہ مزاج کا

حکام کو عوام کی خدمت سے کیا غرض
ان کو ہے شوق صرف حکومت کا، راج کا

عاطف تری دہائی سنیں بھی تو کس لیے
"تُو" کام کا نہ کاج کا دشمن اناج کا

بہت خوب۔۔۔!

آخری شعر کے علاوہ سب سے متفق ہیں۔ :)
 
بہت ہی پیارے بھائی عاطف ملک نے اپنے موجودہ حالات کی منظر کشی کی ہے۔ سوچا کہ ان کی شادی کے کچھ سال بعد کی منظر کشی بھی کی جائے۔ تو ایک کوشش بغیر کسی معذرت کے احباب کی نذر

"مسرت کے دن بھی رُلاو گی، ظالم؟"
ابھی پھر سے بازار جاؤ گی، ظالم؟

"سنوارو گی کنگھے سے زلفوں کو اپنی"
پہ چاندی کو کیسے چھپاؤ گی، ظالم؟

"لگاؤ گی آنکھوں میں کاجل کا ناوک"
محلے کے بچے ڈراؤ گی، ظالم؟

"نکھارو گی رخسار غازہ لگا کر"
کہ کھنڈر کو پھر سے بساؤ گی، ظالم؟

بجا، مسکرا کر گئی ہے پڑوسن
مگر اب کچہری لگاؤ گی، ظالم؟

سنبھالوں گا بچے یا شاپر تمہارے
یہ بازار کب تک گھماؤ گی ظالم؟

تمہاری جدائی میں موجیں کروں گا
"بھلا کیسے تم مسکراؤ گی، ظالم؟"

یہ مانا کہ ہے عید کا دن خوشی کا
خوشی میں مگر کتنا کھاؤ گی، ظالم؟

بناؤ گی مجمع میں عاطف کا بھرتہ
"جہاں میں تماشہ بناؤ گی ظالم؟"
 

عاطف ملک

محفلین
بہت ہی پیارے بھائی عاطف ملک نے اپنے موجودہ حالات کی منظر کشی کی ہے۔ سوچا کہ ان کی شادی کے کچھ سال بعد کی منظر کشی بھی کی جائے۔ تو ایک کوشش بغیر کسی معذرت کے احباب کی نذر

"مسرت کے دن بھی رُلاو گی، ظالم؟"
ابھی پھر سے بازار جاؤ گی، ظالم؟

"سنوارو گی کنگھے سے زلفوں کو اپنی"
پہ چاندی کو کیسے چھپاؤ گی، ظالم؟

"لگاؤ گی آنکھوں میں کاجل کا ناوک"
محلے کے بچے ڈراؤ گی، ظالم؟

"نکھارو گی رخسار غازہ لگا کر"
کہ کھنڈر کو پھر سے بساؤ گی، ظالم؟

بجا، مسکرا کر گئی ہے پڑوسن
مگر اب کچہری لگاؤ گی، ظالم؟

سنبھالوں گا بچے یا شاپر تمہارے
یہ بازار کب تک گھماؤ گی ظالم؟

تمہاری جدائی میں موجیں کروں گا
"بھلا کیسے تم مسکراؤ گی، ظالم؟"

یہ مانا کہ ہے عید کا دن خوشی کا
خوشی میں مگر کتنا کھاؤ گی، ظالم؟

بناؤ گی مجمع میں عاطف کا بھرتہ
"جہاں میں تماشہ بناؤ گی ظالم؟"
آپ کے حال اور اپنے مستقبل کو دیکھ کر دل رو رہا ہے بخدا :cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry:
اللہ رحم کرے۔
تفنن برطرف،
بہت خوبصورت کلام ہے تابش بھائی :)
سلامت رہیں اور اچھا اچھا لکھتے رہیں :)
 
بہت ہی پیارے بھائی عاطف ملک نے اپنے موجودہ حالات کی منظر کشی کی ہے۔ سوچا کہ ان کی شادی کے کچھ سال بعد کی منظر کشی بھی کی جائے۔ تو ایک کوشش بغیر کسی معذرت کے احباب کی نذر

"مسرت کے دن بھی رُلاو گی، ظالم؟"
ابھی پھر سے بازار جاؤ گی، ظالم؟

"سنوارو گی کنگھے سے زلفوں کو اپنی"
پہ چاندی کو کیسے چھپاؤ گی، ظالم؟

"لگاؤ گی آنکھوں میں کاجل کا ناوک"
محلے کے بچے ڈراؤ گی، ظالم؟

"نکھارو گی رخسار غازہ لگا کر"
کہ کھنڈر کو پھر سے بساؤ گی، ظالم؟

بجا، مسکرا کر گئی ہے پڑوسن
مگر اب کچہری لگاؤ گی، ظالم؟

سنبھالوں گا بچے یا شاپر تمہارے
یہ بازار کب تک گھماؤ گی ظالم؟

تمہاری جدائی میں موجیں کروں گا
"بھلا کیسے تم مسکراؤ گی، ظالم؟"

یہ مانا کہ ہے عید کا دن خوشی کا
خوشی میں مگر کتنا کھاؤ گی، ظالم؟

بناؤ گی مجمع میں عاطف کا بھرتہ
"جہاں میں تماشہ بناؤ گی ظالم؟"
واہ تابش بھائی بہت عمدہ لا جواب
 
آپ کے حال اور اپنے مستقبل کو دیکھ کر دل رو رہا ہے بخدا :cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry:
اللہ رحم کرے۔
آمین۔ اپنی سی کوشش کی ہے شاعر کو تھوڑا زمینی حقائق کی طرف توجہ دلانے کی۔
بہت خوبصورت کلام ہے تابش بھائی :)
سلامت رہیں اور اچھا اچھا لکھتے رہیں :)
شکریہ
 
بہت ہی پیارے بھائی عاطف ملک نے اپنے موجودہ حالات کی منظر کشی کی ہے۔ سوچا کہ ان کی شادی کے کچھ سال بعد کی منظر کشی بھی کی جائے۔ تو ایک کوشش بغیر کسی معذرت کے احباب کی نذر

"مسرت کے دن بھی رُلاو گی، ظالم؟"
ابھی پھر سے بازار جاؤ گی، ظالم؟

"سنوارو گی کنگھے سے زلفوں کو اپنی"
پہ چاندی کو کیسے چھپاؤ گی، ظالم؟

"لگاؤ گی آنکھوں میں کاجل کا ناوک"
محلے کے بچے ڈراؤ گی، ظالم؟

"نکھارو گی رخسار غازہ لگا کر"
کہ کھنڈر کو پھر سے بساؤ گی، ظالم؟

بجا، مسکرا کر گئی ہے پڑوسن
مگر اب کچہری لگاؤ گی، ظالم؟

سنبھالوں گا بچے یا شاپر تمہارے
یہ بازار کب تک گھماؤ گی ظالم؟

تمہاری جدائی میں موجیں کروں گا
"بھلا کیسے تم مسکراؤ گی، ظالم؟"

یہ مانا کہ ہے عید کا دن خوشی کا
خوشی میں مگر کتنا کھاؤ گی، ظالم؟

بناؤ گی مجمع میں عاطف کا بھرتہ
"جہاں میں تماشہ بناؤ گی ظالم؟"
بہت زبردست پیروڈی کی ہے تابش بھائی۔
بہت بہت داد اور عید مبارک وصول کیجئیے۔
 
Top