محفل کے شعرا ء کے خوبصورت کلام کی پیروڈیز

شاہد شاہنواز

لائبریرین
یاد نہیں آرہا کس پر چھری چلائی ہے ...

ہم سے نہ کر گفتار کے طبیعت خراب ہے
ہوتا ہوں میں بیزار کے طبیعت خراب ہے

کرنی ہےاگر بات تو دھیرے سے ہی کرلو
سر پےنہ ہو سوار کے طبیعت خراب ہے

نجانے کس طرح کی دوا دے رہا ہے ڈاکٹر
شفا کے نہیں آثار کے طبیعت خراب ہے

کزوری بڑھ گئی کھا کھا کے پاپے چائے
کچھ دو مصالے دار کے طبیعت خراب ہے

یوں لگا کے گھر میں در آئی کوئی فوج
کہا ہیں تیماردار کے طبیعت خراب ہے

گھبرا کے کہاں بھاگوں شور و شین سے
سوچا یہ کئی بار کے طبیعت خراب ہے

میں نے کہا تنک کے دشمن نے اڑائی ہوگی
کس نے کہا سرکار کے طبیعت خراب ہے

اس بیدردی سے اکمل وہ ہمدردیاں ملیں
کہا تھابس ایک بارکے طبیعت خراب ہے
یہ آپ کی شاعری ہے؟
 

محمداحمد

لائبریرین
اور اب پیشِ خدمت ہے کاشف اسرار احمد بھائی کی خوب صورت غزل کی پیروڈی

( کاشف اسرار احمد بھائی سے معذرت کے ساتھ)

کچن کا کام ہی سارا مجھی کو سونپ دیا
اسی لیے تو میں جنت اجاڑ آیاہوں

نظر لگی ہے کسی کی یا خوش نصیب ہوں میں
ہنسی مذاق میں ان سے بگاڑ آیا ہوں

میں چاہتا ہی نہ تھا کام یہ کروں گھر کے
سو ان کا نامہ الفت میں پھاڑ آیا ہوں

بہت ہی چاؤ سے بیگم نے تھے جو لگوائے
دراز کے وہی ہینڈل اکھاڑ آیا ہوں

کچن کی میرے جو سب سے چمکتی ہانڈی تھی
چڑھاکے چولھے پہ اس کو میں ساڑ آیا ہوں

کچن کے کاموں میں یوں تو بہت پھسڈی تھا
مگر بڑھاپے میں خود کو پچھاڑ آیا ہوں

لگاکے قہقہے اجڑے ہوئے کچن میں خلیل
میں اپنی زیست یقیناً بگاڑ آیا ہوں

ہمیشہ کی طرح عمدہ پیروڈی محترم محمد خلیل الرحمٰن بھائی!

بہت سی داد!

خوش رہیے۔ :)
 
منشی منقار نے اب سے کوئی ڈیڑھ برس قبل "اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا ۔ فاتح الدین بشیر" کی پیروڈی لکھی تھی۔ ڈاکٹر فاتح سمیت چند ایک اور احباب تک تو وہ اسی وقت پہنچ گئی تھی، البتہ بوجوہ اسے عام رسائی کے لیے کبھی دستیاب نہیں کرایا گیا۔ آج یہ لڑی دیکھی تو ذہن میں آیا کہ کیوں نہ اسے بھی پیش کیا جائے۔ :) :) :)

اے رابعہ کی ساس بتاشہ خرید لا
پوتا تجھے ملا ہے پٹاخہ خرید لا

تعویذ باندھ دے کہ حفاظت بلا سے ہو
دو گز سیاہ رنگ کا دھاگہ خرید لا

ٹیڑھی نظر مکان کی برکت نہ چاٹ لے
اک لیمو اور مرچ کی مالا خرید لا

دو روز بعد شام میں گانا ہو ناچ ہو
جھنکار بینڈ والوں سے باجا خرید لا

سنتے ہیں بالی ووڈ میں نئے جلوے آئے ہیں
جا مادھری کو بیچ نتاشا خرید لا

منشی منقار
 

فاتح

لائبریرین
منشی منقار نے اب سے کوئی ڈیڑھ برس قبل "اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا ۔ فاتح الدین بشیر" کی پیروڈی لکھی تھی۔ ڈاکٹر فاتح سمیت چند ایک اور احباب تک تو وہ اسی وقت پہنچ گئی تھی، البتہ بوجوہ اسے عام رسائی کے لیے کبھی دستیاب نہیں کرایا گیا۔ آج یہ لڑی دیکھی تو ذہن میں آیا کہ کیوں نہ اسے بھی پیش کیا جائے۔ :) :) :)

اے رابعہ کی ساس بتاشہ خرید لا
پوتا تجھے ملا ہے پٹاخہ خرید لا

تعویذ باندھ دے کہ حفاظت بلا سے ہو
دو گز سیاہ رنگ کا دھاگہ خرید لا

ٹیڑھی نظر مکان کی برکت نہ چاٹ لے
اک لیمو اور مرچ کی مالا خرید لا

دو روز بعد شام میں گانا ہو ناچ ہو
جھنکار بینڈ والوں سے باجا خرید لا

سنتے ہیں بالی ووڈ میں نئے جلوے آئے ہیں
جا مادھری کو بیچ نتاشا خرید لا

منشی منقار
یہ تو اصل سے بھی بڑھ گئی ہے۔ گو کہ تب آپ نے شاید صرف مطلع یا اس کے ساتھ ایک آدھ شعر ہی سنایا تھا۔ :laughing:
 

محمداحمد

لائبریرین
منشی منقار نے اب سے کوئی ڈیڑھ برس قبل "اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا ۔ فاتح الدین بشیر" کی پیروڈی لکھی تھی۔ ڈاکٹر فاتح سمیت چند ایک اور احباب تک تو وہ اسی وقت پہنچ گئی تھی، البتہ بوجوہ اسے عام رسائی کے لیے کبھی دستیاب نہیں کرایا گیا۔ آج یہ لڑی دیکھی تو ذہن میں آیا کہ کیوں نہ اسے بھی پیش کیا جائے۔ :) :) :)

اے رابعہ کی ساس بتاشہ خرید لا
پوتا تجھے ملا ہے پٹاخہ خرید لا

تعویذ باندھ دے کہ حفاظت بلا سے ہو
دو گز سیاہ رنگ کا دھاگہ خرید لا

ٹیڑھی نظر مکان کی برکت نہ چاٹ لے
اک لیمو اور مرچ کی مالا خرید لا

دو روز بعد شام میں گانا ہو ناچ ہو
جھنکار بینڈ والوں سے باجا خرید لا

سنتے ہیں بالی ووڈ میں نئے جلوے آئے ہیں
جا مادھری کو بیچ نتاشا خرید لا

منشی منقار

:):):)

واہ واہ :ROFLMAO:

خاصے کی چیز بڑے عرصے دبا کے رکھی جناب نے۔ :)
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
میں نے اس لیے پوچھا کہ بحر آپ کو معلوم ہوگی۔
کیونکہ میں نے اسے تحت اللفظ پڑھنا چاہا تو کامیابی نہیں ہوئی ۔۔۔
کون سی بحر ہے؟
مجھے یہ کچھ کچھ مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن سے مشابہ لگ رہی تھی لیکن بعض مصرعے اتنے بڑے ہیں کہ اس میں نہیں سما سکتے اور شاید ایک بھی ایسا نہیں جو اس میں فٹ ہوتا ہو۔
 
منشی منقار نے اب سے کوئی ڈیڑھ برس قبل "اے فاحشہ مزاج! تماشا خرید لا ۔ فاتح الدین بشیر" کی پیروڈی لکھی تھی۔ ڈاکٹر فاتح سمیت چند ایک اور احباب تک تو وہ اسی وقت پہنچ گئی تھی، البتہ بوجوہ اسے عام رسائی کے لیے کبھی دستیاب نہیں کرایا گیا۔ آج یہ لڑی دیکھی تو ذہن میں آیا کہ کیوں نہ اسے بھی پیش کیا جائے۔ :) :) :)

اے رابعہ کی ساس بتاشہ خرید لا
پوتا تجھے ملا ہے پٹاخہ خرید لا

تعویذ باندھ دے کہ حفاظت بلا سے ہو
دو گز سیاہ رنگ کا دھاگہ خرید لا

ٹیڑھی نظر مکان کی برکت نہ چاٹ لے
اک لیمو اور مرچ کی مالا خرید لا

دو روز بعد شام میں گانا ہو ناچ ہو
جھنکار بینڈ والوں سے باجا خرید لا

سنتے ہیں بالی ووڈ میں نئے جلوے آئے ہیں
جا مادھری کو بیچ نتاشا خرید لا

منشی منقار
اتنی مزے دار ہے کہ بار بار پڑھنے پر بھی وہی لطف ملتا ہے جو پہلی مرتبہ ملا تھا۔ کیا بات ہے!
 
کوئی کام بھی کیا کریں



وہ لوگ بہت خوش قسمت تھے
جو عشق کو کام سمجھتے تھے
یا کام سے عاشقی کرتے رہے
ھم جیتے جی مصروف رہے
کچھ عشق کیا کچھ کام کیا

کام عشق کے آڑے آتا رھا
اور عشق سے کام الجھتا رھا
پھر آخر تنگ آکر ھم نے
دونوں کو ادھورا چھوڑ دیا
 
اور اب حاضر ہے ایک اور پیروڈی

جناب
ظہیراحمدظہیر کی انتہائی خوبصورت غزل کی پیروڈی

جناب @ظہیراحمدظہیر سے انتہائی معذرت کے ساتھ



لو بھی چولھے کی بہت کم ہے خدا خیر کرے
میری بیوی بڑی برھم ہے خدا خیر کرے

حکم انُ کا "کوئی برتن بھی نہ بچنے پائے"
کے الیکٹرک کا جو سسٹم ہےخدا خیر کرے

کام اتنے کہ سمیٹے بھی نہ جائیں ہم سے
انُ کے غصے کا جو عالم ہے خدا خیر کرے

مار پڑنی تو اِک عادت ہے، وہ سہہ بھی لیں گے
"آج تو درد بھی پیہم ہے خدا خیر کرے"

قہرِ بیگم سے جو واقف ہی نہیں ہے میرے
"وہ مرا چارہ گرِ غم ہے خدا خیر کرے"

خوئے پُرسش بھی نہیں جاتی مری بیگم کی
کام اپنا بھی ذرا کم ہے خدا خیر کرے

کالی ہانڈی کی جو کالک نہیں اُتری مجھ سے
"وہ مرے زخم کا مرہم ہے خدا خیر کرے"
لَو چراغوں کی بہت کم ہے خدا خیر کرے
بادِ صرصر بڑی برہم ہے خدا خیر کرے

سرِ تکیہ کوئی ہمدم بھی نہیں آج کی شب
آج تو درد بھی پیہم ہے خدا خیر کرے

لذّتِ دردِ نہاں سے نہیں واقف جو ذرا
وہ مرا چارہ گرِ غم ہے خدا خیر کرے

خوئے لغزش بھی نہیں جاتی مرے رہبر کی
جادہء راہ بھی پُرخم ہے خدا خیر کرے

جانے اغیار کی سازش ہے یا اپنوں کا ستم
شہر ِ یاراں کا جو عالَم ہے خدا خیر کرے

کوئے قاتل کی رہی ہے جو کبھی خاک ظہیر
وہ مرے زخم کا مرہم ہے خدا خیر کرے

ظہیر احمد ظہیر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۱۹۹۵
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت زبردست!! خلیل بھائی ، مسکراہٹ ابھی تک سمٹنے کا نام نہیں لے رہی اس شعر پر

قہرِ بیگم سے جو واقف ہی نہیں ہے میرے​
"وہ مرا چارہ گرِ غم ہے خدا خیر کرے"​

وہ تمام غیر شادی زدہ حضرات جو اپنی سادہ دلی اور خلوص کے باعث ہمارے شوہرانہ مسائل کو ’’اَنڈر پلے‘‘ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور بلاوجہ مشوروں پر مشورے دیئے چلے جاتے ہیں ان کے لئے یہ شعر شافی جواب ہے ۔ :):):)

اس غزل کو اپنے سایہء فکاہت میں لینے کا بہت شکریہ ۔ اب امید ہے کہ جی اٹھے گی ۔:)
اللہ تعالیٰ آپ کے قلم کو یونہی ہنستا مسکراتا رکھے ۔
 
ویسے تو یہ شعبہ استادِ محترم محمد خلیل الرحمٰن بھائی کا ہے اور اس کا حق وہی ادا کر سکتے ہیں۔ مگر چونکہ وہ بوجوہ کچھ عرصہ سے محفل پر نہیں آ سکے اور ابن رضا بھائی بھی وقت نہیں دے پا رہے، تو سوچا کہ ٹوٹے پھوٹے انداز سے ہی سہی، اس سلسلے کو برقرار رہنا چاہئے۔
اس سلسلے میں تختۂ مشق ہمارے پیارے راحیل فاروق بھائی کی غزل بنی ہے۔
تجھے دیکھا، غزل نئی لکھی
ایک پڑھ لی تو دوسری لکھی

حسن کو جانتا بھی تھا، جس نے
میری قسمت میں عاشقی لکھی؟

دل پہ تھا قرض تیرے ہونٹوں کا
ہم نے جو بات بھی سنی، لکھی

تو نے پھر سے بدل دیے کردار؟
یا کہانی ہی دوسری لکھی؟

نقشِ عالم برا بھلا کھینچا
لوحِ محفوظ پائے کی لکھی

دلِ ناداں کو باندھ رکھ راحیلؔ
ساری دنیا ہے اب پڑھی لکھی

راحیلؔ فاروق

راحیل بھائی سے معذرت کے ساتھ

"تجھے دیکھا، غزل نئی لکھی"
اُسے دیکھا تو دوسری لکھی

مجھ کو وہ جانتا بھی تھا جس نے؟
میرے بارے میں شاعری لکھی

میں ہوں ان پڑھ تو مسئلہ کیا ہے؟
میری بیگم جو ہے پڑھی لکھی

پڑھ لوں اک بار، تو دوبارہ پڑھوں
تم نے کیسی یہ شاعری لکھی

عقلِ ناداں کو باندھ رکھ تابشؔ
مان ہر بات بیوی کی لکھی

مطلع کے مرکزی خیال کے لئے اکمل زیدی بھائی کا ممنون ہوں۔ :)
 
آخری تدوین:

لاریب مرزا

محفلین
"تجھے دیکھا، غزل نئی لکھی"
اُسے دیکھا تو دوسری لکھی

مجھ کو وہ جانتا بھی تھا جس نے؟
میرے بارے میں شاعری لکھی

میں ہوں ان پڑھ تو مسئلہ کیا ہے؟
میری بیگم جو ہے پڑھی لکھی

پڑھ لوں اک بار، تو دوبارہ پڑھوں
تم نے کیسی یہ شاعری لکھی

عقلِ ناداں کو باندھ رکھ تابشؔ
مان ہر بات بیوی کی لکھی

:D:D
زبردست تابش بھائی!! کیا بات ہے!! :ROFLMAO:
کاش اس طرح کے زبردست "ٹوٹے پھوٹے" انداز میں ہم بھی کسی غزل کا حلیہ بگاڑ سکیں :p
بہت سی داد آپ کے لیے :)
 
Top