محمد تابش صدیقی
منتظم
دھیان سے پڑھوائیے گا۔ کہیں درمیان میں سوات وغیرہ کی تعریف نظر نہ آ جائے۔ویسے یہ تھریڈ اور #بائیکاٹ مری میں اپنی بیوی کو پڑھاؤں گا، پچھلے اٹھارہ سال سے میرے پیچھے لگی ہوئی ہے بلکہ مری کے لیے مری جا رہی ہے!
دھیان سے پڑھوائیے گا۔ کہیں درمیان میں سوات وغیرہ کی تعریف نظر نہ آ جائے۔ویسے یہ تھریڈ اور #بائیکاٹ مری میں اپنی بیوی کو پڑھاؤں گا، پچھلے اٹھارہ سال سے میرے پیچھے لگی ہوئی ہے بلکہ مری کے لیے مری جا رہی ہے!
گلاسوں سے ہی نہیں، کوک کی دو بوتلوں سے بھی اندازہ لگایا ہے کہ ممکنہ طور پر "متاثرینِ بل" کی تعداد درجن بھر ہی تھی۔درست فرمایا قبلہ اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ لوگ زیادہ ہوں، ہم تو 12 گلاسوں سے حساب لگا رہے ہیں کہ 12 لوگ تھے لیکن اکثر میاں بیوی یا بچے وغیرہ اپنے گلاس شئیر بھی کر لیتے ہیں۔ اب بال کی کھال اتارنا انتہائی ضروری ہے!
اچھا کیا آپ نے تنبیہ کر دی، اب صرف بائیکاٹ والی تصاویر دکھاؤں گا۔دھیان سے پڑھوائیے گا۔ کہیں درمیان میں سوات وغیرہ کی تعریف نظر نہ آ جائے۔
سوات کی تعریف دیکھ ہی لی تو میرا سفرِ سوات پڑھوائیے گا، جس میں کالام کے راستے کی روداد تھی۔دھیان سے پڑھوائیے گا۔ کہیں درمیان میں سوات وغیرہ کی تعریف نظر نہ آ جائے۔
سوات کلام کا تو میں خود بھی ایک چکر لگا آیا تھا 1992ء میں، تب کافی خطرناک راستہ تھا اور اس کو میں ابھی تک اسی سے ڈراتا ہوں۔سوات کی تعریف دیکھ ہی لی تو میرا سفرِ سوات پڑھوائیے گا، جس میں کالام کے راستے کی روداد تھی۔
توبہ کریں بھائی۔ ابلے انڈوں والے پکوڑوں کو نظر بھر کے دیکھنے کا اتنا بل آ جاتا وہاں پہ۔ویسے یاد آیا کہ وہاں انڈے کے پکوڑے بھی وافر ملتے ہیں، یعنی ابلا ہوا انڈا بیسن میں ڈبو کر تلا جاتا ہے۔ کہیں وہی نہ کھائے ہوں انھوں نے۔
سہولت کے لیے ہائپر لنک کردیا کریں۔سوات کی تعریف دیکھ ہی لی تو میرا سفرِ سوات پڑھوائیے گا، جس میں کالام کے راستے کی روداد تھی۔
غنیمت کہ گوجرانوالا مری سے کافی دور ہے۔آپ کی بات درست ہے لیکن شاید آپ نے "خوش خوراک" لوگوں کو کھاتے ہوئے نہیں دیکھا۔ ایک پاؤ پکوڑے تو چکھنے چکھنے میں ہی کھا جائیں۔
کھانے کا تجربہ سوات اور کالام میں بھی اچھا نہیں رہا۔ جہاں لوگوں نے مرغی تک گلانے کی زحمت نہیں کی۔
میں 2013 میں سوات کالام کے انتہائی مختصر دورہ پر گیا، سوات میں سفید محل میں مہنگی کچی چکن کڑاہی کھائی۔ رات کو ہم کسی کے مہمان تھے، تو ان کی جانب سے کافی شاندار ضیافت رہی، بارش بھی تھی اور وافر مقدار میں تلی ہوئی مچھلی۔ ناشتہ بھی شاندار۔سوات کی تعریف دیکھ ہی لی تو میرا سفرِ سوات پڑھوائیے گا، جس میں کالام کے راستے کی روداد تھی۔
عبداللہ محمد صاحب جا رہے ہیں نا کھوج لگانے۔
یہ کسی نے مری کے ایک ہوٹل کا بِل شیئر کیا ہے۔ پکوڑے 600 روپے کلو، اور کوک جس کی قیمت 80 روپے ہے وہ 160 کی۔ اس پر مستزاد یہ کہ سروس چارجز بھی ڈالے گئے ہیں!
آپ پکوڑے ٹیسٹ کرنے گئے تھے؟مجھے پچھلے بارہ سال سے مری کے مضافات یعنی پنڈی سے لیکر کوہالہ پل تک تقریبا روڈ پر بنے سبھی ہوٹلز سے پکوڑے کھانے اور بوتل پینے کا اتفاق ہوا ہے یقیناً چیزیں مہنگی ہیں لیکن اتنی ہی مہنگی ہیں جتنی عام روڈز پر بنی دوکانوں پر دوسری دوکانوں سے نسبتاً زیادہ مہنگا سامان ملتا ہے.
جتنی مہنگائی کا یہاں ذکر ہے اتنی مہنگی نہیں.
مری شہر کا کچھ کہہ نہیں سکتا کہ وہاں جانے کا اتفاق نہیں ہوا.
پکوڑوں کے شوقین اور وہ بھی گھاٹ گھاٹ کے۔مجھے پچھلے بارہ سال سے مری کے مضافات یعنی پنڈی سے لیکر کوہالہ پل تک تقریبا روڈ پر بنے سبھی ہوٹلز سے پکوڑے کھانے اور بوتل پینے کا اتفاق ہوا ہے یقیناً چیزیں مہنگی ہیں لیکن اتنی ہی مہنگی ہیں جتنی عام روڈز پر بنی دوکانوں پر دوسری دوکانوں سے نسبتاً زیادہ مہنگا سامان ملتا ہے.
جتنی مہنگائی کا یہاں ذکر ہے اتنی مہنگی نہیں.
مری شہر کا کچھ کہہ نہیں سکتا کہ وہاں جانے کا اتفاق نہیں ہوا.
ایک تو پکوڑے پسند بہت ہیں دوسرا ان سے پکوڑوں کے علاوہ کچھ خاص کھانے کا ملتا بھی نہیں.آپ پکوڑے ٹیسٹ کرنے گئے تھے؟
اسی لیئے یہاں نواز شریف کی رہائش خاص ہے۔ معزولی کے بعد بمع خاندان سب سے پہلے مری تشریف لائے تھے جہاں سے کیوں نکالا مہم کا آغاز ہوا تھا۔ بھارتی بزنس مین جندال بغیر ویزہ کے یہیں مدعو کئیے گئے۔ مری کو ملکی تاریخ بہت اہم مقام حاصل ہے۔ یہ مہنگے پکوڑے کیا چیز ہیں
اور وہ بھی پکوڑے بیچ بیچ کر اکٹھی کی ہو گی۔وڑ گئے بھئی!!
نیز مری کی ہی تاجروں سے لیکر 4.9 بلین ڈالر انڈیا بھیجے گئے-
وغیرہ وغیرہ