مصر اخوان المسلمین کے دھرنوں کا کریک ڈاون، سینکڑوں جاں بحق اور ہزاروں زخمی!

مجھے حیرت ہے بعض دوست دانستہ اس اہم واقعے پر اظہار رائے کے بجائے بات کے رخ کو کہیں اور موڑ رہے ہیں ۔
سوال یہ ہے کہ یہ جمہوریت پسند جو ایک منتخب صدر کے حامی ہیں اپنے صدر کے حق میں نکلے ہیں ۔ ان کے خلاف یہ تمام کاروائی جاری ہے ۔ کیا یہ صحیح ہے؟
یہاں یہ بات ذہن میں رہے کہ بات صرف اخوان کی نہیں مصری قوم کی ہے ۔ اور ایک منتخب صدر کی جسے مصری کے پچاس فیصد سے زیادہ ووٹ ملے ۔ ہم جانتے ہیں کہ اخوان 1928 سے یہ مظالم سہتی آئی ہے لیکن یہ مناظر کبھی کسی نے نہیں دیکھے ۔ یہ مناظر قوم کے ہیں ۔ تنظیم کے نہیں ۔ اور کسی تنظیمی اور اخوانی قیادت کے حوالے سے نہیں بلکہ جمہوریت اور منتخب صدر کے حوالے سے ہیں ۔ مستقبل کا حال اللہ کو معلوم ہے لیکن ہم تاریخ کی روشنی میں پورے یقین سے کہ سکتے ہیں کہ فوج ، فوج کو فتح کرتی ہے قوم کو نہیں ۔

یہ درست ہے
ایک قوم کی امریکی ایجنٹز سے لڑائی ہے۔
 
آئی شاباش اے۔۔
bp7.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
برداوعی ، عمران اور ان جیسے ایجنٹ یہ ہونے نہیں دیں گے
امرِ حقیقت تو یہ ہے کہ اگر مولویوں کے گروہ کو کنارے پر کر دیا جائے تو مسلمان خود ہی متحد ہو جائیں گے۔
صرف یہی مثال دیکھیے کہ مولوی فضل الرحمٰن صاحب کس فیاضی سے اپنے سیاسی مخالفین پر یہودی ایجنٹ ہونے کا فتویٰ لگاتے رہتے ہیں۔ اگر اُن کو کوئی چپ کرا دے تو ہم عام مسلمان کتنی راحت کی سانس لیں اور اتحاد کی طرف ایک قدم آگے بڑھائیں۔

غیر متعلقہ بات کے لیے معذرت۔۔ لیکن آپ نے بھی عمران خان کو اس گفتگو میں بے وجہ ہی گھسیٹا تھا۔
 
امرِ حقیقت تو یہ ہے کہ اگر مولویوں کے گروہ کو کنارے پر کر دیا جائے تو مسلمان خود ہی متحد ہو جائیں گے۔
صرف یہی مثال دیکھیے کہ مولوی فضل الرحمٰن صاحب کس فیاضی سے اپنے سیاسی مخالفین پر یہودی ایجنٹ ہونے کا فتویٰ لگاتے رہتے ہیں۔

غیر متعلقہ بات کے لیے معذرت۔۔ لیکن آپ نے بھی عمران خان کو اس گفتگو میں بے وجہ ہی گھسیٹا تھا۔

برداوعی نہ مولوی ہے نہ غیر متعلقہ

مصر میں اسلام کی جنگ جاری ہے اور اس میں برداوی وولن ہے۔ یہ وہی کڑی ہے جس کا اک سلسلہ چوہدری افتخار اور عمران و قادری ہیں۔ مگر پاکستان کے عوام اتنے بےوقوف نہیں
 
یہ طاغوتی طاقتوں کی فی الوقتی کامیابی ہے کہ وہ اُبھرتی ہوئی اسلامی قوتوں کو انکے ملک میں ان جیسے کلمہ گو مسلمانوں سے اُلجھا یا بھڑا رہی ہیں۔۔ یعنی مرنے والا بھی مسلمان اور مارنے والا بھی مسلمان ۔۔۔ اصل دشمن ہزاروں میل دور سکون سے بیٹھا ٹی وی پر تماشا دیکھ کر بغلیں بجا رہا ہے۔۔۔ دونوں طرف سے صبر و تحمل اور افہام و تفہیم کی ضرورت ہے۔۔۔ مصر جیسے عظیم اور وسائل سے مالا مال ملک کو ایک طاغوتی ٹٹو نے دل بھر کر لوٹا اب یہی طاغوتی قوتیں مصری عوام کو جمہوریت یا اسلام پسندی کی سزا دے رہی ہیں۔۔۔ اللہ مصری عوام پر رحم فرمائے اور صلاح الدین ایوبی رحمتہ اللہ یا ملک الظاہر بیبرس جیسا فرماروا پھر مصر کو عنایت فرمائے۔ آمین
 
امرِ حقیقت تو یہ ہے کہ اگر مولویوں کے گروہ کو کنارے پر کر دیا جائے تو مسلمان خود ہی متحد ہو جائیں گے۔
صرف یہی مثال دیکھیے کہ مولوی فضل الرحمٰن صاحب کس فیاضی سے اپنے سیاسی مخالفین پر یہودی ایجنٹ ہونے کا فتویٰ لگاتے رہتے ہیں۔ اگر اُن کو کوئی چپ کرا دے تو ہم عام مسلمان کتنی راحت کی سانس لیں اور اتحاد کی طرف ایک قدم آگے بڑھائیں۔
غیر متعلقہ بات کے لیے معذرت۔۔ لیکن آپ نے بھی عمران خان کو اس گفتگو میں بے وجہ ہی گھسیٹا تھا۔
لگتا ہے آپکا بچپن بھی مدرسے کی تلخ یادوں سے مزین ہے۔۔۔ :grin:
 

منصور مکرم

محفلین
میرے خیال میں اخوان کا مطالبہ صحیح تھا۔لیکن ان کو اپنے مطالبے کیلئے اس درجے ضد نہیں کرنی چاہئے تھی،کہ جس سے ہزاروں لوگ مر جائیں۔
کیونکہ اخوان کے مقابل جو لوگ ہیں تو انکے لئے خون مسلم کوئی وقعت نہیں رکھتی،اور ایسی جگہ کہ جہاں آپکے خون کی وقعت نہیں تو وہاں شائد بہانا ہی درست نہیں ہے۔

اخوان کو نئے سرئے سے مقابلے کیلئے تیاری کرنی چاہئے تھی،مرسی کے دور میں کئی فاش غلطیاں سرزد ہونے جا رہی تھی،فوج نے یک دم قبضہ نہیں کیا تھا بلکہ ایک سال قبل سے قبضے کی سگنل دئے رہی تھی،لیکن اس وقت غفلت کا مظاہرہ کیا گیا،بروقت فیصلے نہ کرنے کے دو رس نقصانات کبھی کبھی اٹھانے پڑتے ہیں۔

لمحوں نے خطاء کی
صدیوں نے سزا پائی

فوج نے اگر ایک سال بعد دوبارہ انتخاب کا اعلان کیا تھا ،تو بجائے ملک کو کشت و خون کی طرف لے جانے انکو دوبارہ انتخابات کی تیاری کرلینی چاہئے تھی۔ اگر انہوں نے کوئی کارکردگی دِکھائی تھی تو پھر انتخابات سے ڈرنا کیسا۔
 
004_20130814egypt.jpg

اخوان المسلمین کا ایک حامی فوج کی طرف سے فائرنگ میں خود کا بچاو کرتے ہوئے کھانا پکانے کے برتن سے قاہرہ کی نصر سٹی میں۔
 

حسان خان

لائبریرین
مصر میں فوج کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکت کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد منظور

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں مصر کی صورتحال اور فوج کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکت کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔
ایوان میں قرارداد جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی طارق اللہ نے پیش کی جس میں مصر کے معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں کے خلاف طاقت کے استعمال پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مصر میں عوامی امنگوں کے مطابق جمہوریت بحال کی جائے اور مصری حکومت طاقت کے استعمال سے گریز کرتے ہوئے برداشت کا مظاہرہ کرے۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل حل کئے جائیں، مصر میں طاقت کے استعمال سے اب تک کئی ہلاکتیں ہوچکی ہیں جنہیں اخوان المسلمین نے ہزاروں کی تعداد میں بتایا ہے،قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ ایوان اپنے مصری بھائیوں کی مکمل حمایت کرتا ہے اور پاکستانی حکمران مصری حکمرانوں کو پاکستانی عوام کے جذبات اور نیک خواہشات سے آگاہ کریں۔
دوسری جانب دفتر خارجہ کی جانب سے بھی مصر کے نہتے عوام پر طاقت کے استعمال پر افسوس اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مصر کی صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں پاکستان مصری عوام کا خیر خواہ اور دوست ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ مصر کے تمام فریقین صبروتحمل کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں ،عوام کے بنیادی حقوق کا احترام کرتے ہوئے مذاکرات سے آئینی اور قانونی امور طے کئے جائیں۔
 
ظالموں نے پورا ہسپتال جلادیا 250 لاشیں ایک میک شفٹ ہسپتال سے نکلی ہیں۔ یہ فوج یہود کی غلامی میں کتنی سفاک ہیں
 

ابن عادل

محفلین
بعض سادہ لوح دوست حق اور درست بات پر ڈٹ جانے کو ضد اور ہٹ دھرمی سے تعبیر کرتے ہیں ۔ ناحق پسپائی کو مصلحت و عقلمندی سے تعبیرکرتے ہیں ۔ حق کی خاطر خون دینے کا نام بے وقوفی رکھ دیتے ہیں ۔ حیرت ہے کہ آج حق کی خاطر قربانی خون کا ضیاع قرار پاتا ہے ۔
ہم یہ کیوں بھول جاتے ہیں عظیم مقاصد قربانی کے بغیر حاصل نہیں ہوپاتے ۔ قربانی کی ہیئت پر اختلاف ہوسکتا ہے ۔ کبھی کبھار اس ہیئت کے اختیار کا موقع ملتا ہے اور کبھی نہیں ۔ کہیں وقت کی قربانی دینی پڑتی ہے ۔ کہیں برداشت کے ذریعے اپنے اعصاب کو قابو میں رکھنا پڑتا ہے ۔ کہیں مال کی اور کہیں در سے دربدری کی ۔ اور قربانی کی سب سے عظیم شکل خون اور مال ہے ۔ ( اللہ نے تمہاری جانوں اور مالوں کو جنت کے بدلے خرید لیا ہے )
میں یہ کیسے مان لوں کہ اس خوبصورت ،روشن ، جواں سال کہ جس کا چہرہ ابھی ریش سے ناآشنا ہو کی قربانی ضایع ہوگئی جو ہنستے ہوئے اپنی جان دے دے ۔
فرانس ،روس اور سرمایہ داری کی تاریخ اٹھائیے ہر جگہ لوگوں نے مختلف انداز کی قربانی دی اور اکثر اپنی ہی قوم سے لڑنا پڑا ہے ۔
لیکن بحیثیت مسلم اسے قربانی سوائے نفع کے اور کچھ نہیں دیتی چاہے وہ دنیا کے پیمانوں کے مطابق کتنی ہی ناکام ہو ۔
اور آخر میں کچھ مجھ سے دانشوروں کے لیے
کسی نے سوال کیا کہ یہ فلسطینی کتنے بے وقوف ہیں ٹینک کے سامنے پتھر لے کر کھڑے ہوجاتے ہیں ۔ ٹینک اور پتھر نری بے وقوفی ہے ۔۔۔۔!
کہا گیا
یہ حجت تمام کرتے ہیں ۔ بروز آخرت یہ کہیں گے یارب ! جو ہم کرسکتے تھے ہم نے کیا ۔ ہم نے مایوسی اور مداہنت سے کام نہیں لیا ۔ ہم پسپا نہیں ہوئے ۔ ہم نے ظالم کو ظالم کہا اور اس کے مقابل جو دستیاب تھا اس کے ساتھ مقابل آگئے ۔
معلوم نہیں میں کیا جواب دوں گا ۔
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکہ مصر میں مظاہرین کے خلاف ہونے والے تشدد کی شديد مذمت کرتا ہے.

ہم ہلاک ہونے والے اور زخمیوں کے خاندانوں سے تعزیت کرتے ہیں۔ ہم مصر کی فوج اور سیکورٹی فورسز پر زور ديتے ہيں کہ وہ مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال نہ کريں اور حکومت کوچاہيے کہ وہ اپنے شہریوں کے انسانی حقوق کا احترام کرے

ہم مظاہرین کو بھی يہی کہیں گے کہ وہ بھی پرامن طريقے سے احتجاج کريں۔ تشدد مصر کو استحکام اور جمہوريت سے دور کر دے گا اور يہ مصر کی نگران حکومت کی صلح جوئ کے وعدے کے بلکل خلاف ہے۔ ہم اس ملک ميں ایمرجنسی قانون کے نفاذ کی مخالفت کرتے ہیں۔ اور حکومت پر زور ديتے ہيں کہ وہ اپنے شہريوں کی پرامن اسمبلی، آزادی اور بنیادی انسانی حقوق کو يقينی بنائے۔ جو کچھ قاہرہ میں ہو رہا ہے دنيا اسے ديکھ رہی ہے۔ ہم مصر میں حکومت سميت تمام جماعتوں سے درخواست کرتے ہيں کہ وہ تشدد سے باز رہیں اور اپنے اختلافات پرامن طریقے سے حل کريں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s12.postimg.org/vfb6pryh9/eid_urdu.jpg
 
روحانی بابا جی۔۔۔ ۔ ایسا کچھ نہیں تھا۔۔۔
یہ ویڈیو دیکھ لیں۔۔۔
http://www.aparat.com/v/YhEt8

فرض کرلیں ایسا کچھ ہورہا ہو تو۔۔۔ ۔ کیا اس طرح کا قتل، کیا اسلام اس کی اجازت دیتا ہے؟؟؟ پھر لاشوں کو رسی ڈال کے گلیوں میں گسیٹھنا۔۔۔ ۔۔
ویسے بھی شیعہ مذہب میں متعہ خاص شرایط کے ساتھ جائز ہے۔۔۔ ۔ پھر؟؟
شیخ حسن شحاتہ کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے شیعہ مذہب کو قبول کر لیا تھا۔۔۔
وڈیو میں نے دیکھی ہے واقعی بہت بے دردی سے ماراگیا ہے انسان اتنا ظالم بھی ہوسکتا ہے
میں اس بات پر حیران ہوں کہ شیعہ مصر میں صرف ایک فیصد ہیں اس پر اتنا ایکشن کیوں لیا گیا لیکن اب بات کی سمجھ آگئی ہے چونکہ نجدی اخوان کے حلیف تھے اور امریکہ کے اشارے یا اپنے ولی نعمت سعودی عرب کے کہنے پر یہ ہنگامہ کیا گیا اس کے بعد اخوان یا مرسی کی کمزوری یا غفلت کہہ لیں کہ اس نے ان نجدی وحشیوں کو کچھ نہیں کہا نتیجتا حکومت گئی مرسی گرفتار ہوئے اورنجدی فوج کے ساتھ مل گئے۔
ایک غیر متعلق سی بات ادھر کرنا چاہونگا میرا ایک دوست انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ایک بہت بڑے عہدے پر فائز جو کہ آفیشلی بہت سارے ایشیائی اور یورپی ممالک بھی جاچکا ہے سپاہ یزید کا بہت حامی ہے مجھے اکثر کہتا ہے کہ دیکھو تمہارے بریلوی حضرات کچھ بھی نہیں کرتے ہیں بلکہ الٹا شیعہ کے ساتھ اتحاد کرتے ہیں تو میں نے اس کو جواب دیا کہ کہ بچے شیعہ کم از کم مجھے نہیں مارے گا بلکہ اگر تم لوگوں کو اقتدار اور طاقت مل گئی تو تم لوگ ہماری بیٹیوں اور بہنوں کو بھی مال غنیمت سمجھ کر لوٹ لوگے اور ایسا ایک واقعہ ہمارے پشاور میں تقریبا 4 سال پہلے پیش آیا تھا جس کا میں ذاتی گواہ ہوں کہ کس طرح خارجیوں نے ہمارے براردر طریقت کو قتل کیا اور پھر ان کی عورتوں کو لونڈی غلام بنا لیا
 
Top