علی وقار
محفلین
تاہم، یہ بات آپ کی درست ہے۔ بلا شبہ آلِ محمد ﷺ کو بے شمار مصائب سے گزرنا پڑا۔ تاہم، جس نے جو کیا، اس کی سزا اُسے ملے گی۔ میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تو مجھے کوئی ایسا اندیشہ بھی نہیں۔ میں صرف اپنے اعمال کا ذمہ دار ہوں سر۔
تاہم، یہ بات آپ کی درست ہے۔ بلا شبہ آلِ محمد ﷺ کو بے شمار مصائب سے گزرنا پڑا۔ تاہم، جس نے جو کیا، اس کی سزا اُسے ملے گی۔ میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تو مجھے کوئی ایسا اندیشہ بھی نہیں۔ میں صرف اپنے اعمال کا ذمہ دار ہوں سر۔
یہ پی ایچ ڈی کا سوال ہے جبکہ آپ نے کے جی ون کے بعد جماعت اول تک پڑھائی کی ہے۔ آپ سفر شروع تو کریں صحیح و غلط کا فرق لطیف علم ہے۔ سارے مفروضوں کو جان لینے کی گمراہی آپ کو بنیادی طہارت سے دور رکھے گی۔اگر ایک سید صاحب فرمائیں کہ زمین ساکن ہے، ایک فرمائیں کہ زمین ساکن نہیں ہے تو پھر؟
صرف ھو غیب حقیقی ہے۔صرف وہ غیب حقیقی ہے
آپکا عقیدہ کھرے لوگوں کا عقیدہ نہیںتاہم، یہ بات آپ کی درست ہے۔ بلا شبہ آلِ محمد ﷺ کو بے شمار مصائب سے گزرنا پڑا۔ تاہم، جس نے جو کیا، اس کی سزا اُسے ملے گی۔ میں نے ایسا کچھ نہیں کیا تو مجھے کوئی ایسا اندیشہ بھی نہیں۔ میں صرف اپنے اعمال کا ذمہ دار ہوں سر۔
جواب نہ ملا، مگر تشفی اور تسلی خوب ہو گئی۔یہ پی ایچ ڈی کا سوال ہے جبکہ آپ نے کے جی ون کے بعد جماعت اول تک پڑھائی کی ہے۔ آپ سفر شروع تو کریں صحیح و غلط کا فرق لطیف علم ہے۔ سارے مفروضوں کو جان لینے کی گمراہی آپ کو بنیادی طہارت سے دور رکھے گی۔
سادہ جواب دینے کی کوشش کرتا ہوں۔ کسی ایک سید کی بات مان لینے سے یا تو آپ کو علمی تاریکی حاصل ہونے کا خوف ہو، مال ، عزت یا جان جانے کا خوف ہو تو خوف کی بنیاد پر کئی دن کسی سر سبز مقام پر تنہا غور کریں۔
سب جواب آپ کے اندر موجود ہیں۔ خوف عقل کی کمزوری سے ہوتا ہے۔ انسان صحیح حساب کتاب نہیں کر پا رہا ہوتا۔ خوف گندے ساتھیوں، صحبتوں یا گھرانوں سے ہجرت یا دور رہ کر دور ہو سکتا ہے۔ خوف عمدہ لوگوں کے قصے پڑھ کر دور ہو سکتا ہے۔ کاروباری لوگوں کا مطالعہ کریں کہ وہ خوف اور رسک کو کیسے روز ہراتے ہیں۔ خوف پہاڑی پر چڑھ کر، بحری جہاز پر بیٹھ کر اور دیگر اسفار سے ختم ہوتا ہے۔
انسان جان لیتا ہے کہ سب وہم تھا ڈرنے کی یا خوف کی کوئی ضرورت ہی نا تھی۔
تاہم، میں اس پر پوری صداقت سے قائم رہنا چاہوں گا۔ بصد معذرت۔آپکا عقیدہ کھرے لوگوں کا عقیدہ نہیں
فاش غلطی اگر آپ خود کر رہے ہوں گے اور زندگی کو کھیل بنایا ہو گا تو زمین ساکن ہے والے سید کے دوست بن جائیں گے۔ وہ سیدنا نوح ع کے کافر سید بیٹے کنعان کی مانند آپ کو جہنم میں لے جائے گا۔جواب نہ ملا، مگر تشفی اور تسلی خوب ہو گئی۔
صداقت سے مراد کہ آپ کا دل کہہ رہا ہے کہ آپ سچے ہیں؟تاہم، میں اس پر پوری صداقت سے قائم رہنا چاہوں گا۔ بصد معذرت۔
دل تو کہہ ہی رہا ہے، دلیل کا بھی متلاشی رہتا ہوں۔ بالخصوص، اپنے عقیدے کے برخلاف ایسی کوئی دلیل جس سے ذہن و قلب کی کیفیت بدل جائے۔صداقت سے مراد کہ آپ کا دل کہہ رہا ہے کہ آپ سچے ہیں؟
جب سب کچھ خود ہی کرنا ہے تو ۔۔۔ اچھا چھوڑیںزمین ساکن ہے والے سید کے دوست بن جائیں گے۔ وہ سیدنا نوح ع کے کافر سید بیٹے کنعان کی مانند آپ کو جہنم میں لے جائے گا۔
نہیں۔کنعان خود کیا جہنم تک چھوڑ کر وہاں سے نکل جائے گا
آپ کے عقیدے میں ہدایت کس سے لی جاتی ہے؟اپنے عقیدے
ایک سید کہتا ہے سورج گول ہے ایک کہتا ہے سورج روشن ہے۔ ایسا ممکن ہے دونوں سید مختلف رائے رکھتے ہوں لیکن دونوں کی معرفت کی سمت الگ ہو۔
خود بھی کچھ نہیں کر سکتے۔ مقدر کو دعا بدل سکتی ہے۔ اچھی صحبتیں بھی دعا حاصل کرنے اور برے مقدر کو بدلنے ذریعہ ہے۔جب سب کچھ خود ہی کرنا ہے
کنعان اوباش، مکار اور فطین مرد تھا۔ علم سب تھا،باپ سے ڈھٹائی کر رہا تھا۔ قرآن میں مذکور ہے کہ پہاڑی پر چڑھ گیا اور سیدنا نوح آواز دیتے رہے گئے کہ کشتی میں سوار ہو جا آج ڈوبنے سے کوئی نہیں بچ سکتا۔ لیکن اسکا عقیدہ یہ تھا کہ میری لاجک کہہ رہی ہے کہ پہاڑی اونچا محفوظ مقام ہے۔اگر کنعان کو بھی صحیح بات کا علم نہیں
اس کی لاجک کیوں کہہ رہی تھی، سید کنعان کی؟ یہی تو میرا بنیادی سوال ہے۔ اس کو کس نے گم راہ کیا؟ اگر ایک سید گم راہ ہو سکتا ہے تو پھر ہدایت کے لیے کس سید سے رجوع کیا جائے؟ یہ کیسے معلوم ہو کہ فلاں سید گم راہ نہیں۔ اگر آپ غور فرمائیں تو یہ سوال کئی مرتبہ میں آپ سے کر چکا ہوں رافع بھائی۔ خدشہ ہے کہ آپ اب غصے میں نہ آ جائیں۔ ڈر بھی لگتا ہے نا! کیسے معلوم ہو کہ صحبتیں اچھی ہیں یا بری ہیں۔ کس طرف لے کر جا رہی ہیں۔ یعنی بات وہی، غیب کے علم والی ہی ہے۔ ٹیسٹ کیس! ہے تو غلط مگر ۔۔۔خود بھی کچھ نہیں کر سکتے۔ مقدر کو دعا بدل سکتی ہے۔ اچھی صحبتیں بھی دعا حاصل کرنے اور برے مقدر کو بدلنے ذریعہ ہے۔
کنعان اوباش، مکار اور فطین مرد تھا۔ علم سب تھا،باپ سے ڈھٹائی کر رہا تھا۔ قرآن میں مذکور ہے کہ پہاڑی پر چڑھ گیا اور سیدنا نوح آواز دیتے رہے گئے کہ کشتی میں سوار ہو جا آج ڈوبنے سے کوئی نہیں بچ سکتا۔ لیکن اسکا عقیدہ یہ تھا کہ میری لاجک کہہ رہی ہے کہ پہاڑی اونچا محفوظ مقام ہے۔
پیشنگوئیاں کروانی ہیں
اگر وہ غیب کا علم نہیں رکھتے تو پھر میری فیسینیشن ماند پڑ جاتی ہے
شکریہ سر!عجیب لغو زاویہ نگاہ ہے۔