مصطفی جاگ گیا ہے - تبصرے

سید رافع

محفلین

تمہارا ذہن منتشر ہے۔

یہ نہیں

سید کو زنا اور چوری کی سزا نہیں ہو گی۔

یہ کہا تھا۔

حقیقی آل محمد ﷺ کے قلب تک گناہ کا اثر نہیں پہنچتاچاہے زنا و چوری ہی میں کیوں نہ مبتلا ہو۔
 

اربش علی

محفلین
تمہارا ذہن منتشر ہے۔

یہ نہیں



یہ کہا تھا۔
میرا ذہن بالکل ثابت و سالم ہے۔ اس لیے آپ کے مراسلے پیش کیے۔ آپ نے کہا کہ جو سید نہیں ہیں، اور خود کو سید کہتے ہیں، ان کی وہی سزا ہےجو عام مسلمانوں کی ہے، یعنی یقیناً آپ کے نزدیک سید کی سزا کا معاملہ مختلف ہے۔
گناہ کا اثر اور سزا اپنی دونوں باتوں کی دلیل پیش کریں۔
 

سید رافع

محفلین
میرا ذہن بالکل ثابت و سالم ہے۔
تم سزا اور اثر میں فرق نہیں کر پائے۔

یعنی یقیناً آپ کے نزدیک سید کی سزا کا معاملہ مختلف ہے۔
تم واضح لکھے ہوئے سے تک سے صحیح نتیجہ نہیں نکال پائے اور اب دلیل مانگ رہے ہو۔ تمہارا ذہن جذبات کی وجہ سے منتشر ہے۔

گناہ کا اثر اور سزا اپنی دونوں باتوں کی دلیل پیش کریں۔
کیا تمھیں معلوم ہے کہ اس گفتگو کی حقیقت محبت سکھانا تھا؟
 

اربش علی

محفلین
تم سزا اور اثر میں فرق نہیں کر پائے۔


تم واضح لکھے ہوئے سے تک سے صحیح نتیجہ نہیں نکال پائے اور اب دلیل مانگ رہے ہو۔ تمہارا ذہن جذبات کی وجہ سے منتشر ہے۔


کیا تمھیں معلوم ہے کہ اس گفتگو کی حقیقت محبت سکھانا تھا؟
آپ کے دامن سے مجھے بے بنیاد لفاظی اور قیاس آرائیوں کے سوا کچھ نہیں ملا۔ جس طرح کی زبان آپ استعمال کر چکے ہیں، کسی بھی عاقل شخص کو اس سے کبھی محبت کا دور دور تک تأثر نہیں مل سکتا۔ السلام علیکم۔ آپ سے بحث میں الجھ کر میں اپنا وقت ضائع نہیں کر سکتا۔
 

سید رافع

محفلین
زکوۃ سید کو رسولﷺ نے اس لیے منع کی والی قیاس آرائی کہ الزام لگتا، میں نے پیش کی کہ تم نے؟

جس طرح کی زبان آپ استعمال کر چکے ہیں، کسی بھی عاقل شخص کو اس سے کبھی محبت کا دور دور تک تأثر نہیں مل سکتا۔
انبیاء، اولیاء کی سنت ہے ایسی گفتگو جس سے حق واضح ہو چاہے کسی کو ناگوار ہی لگے۔ یا آپ کے خیال میں انبیاء سے بہتر آپ کا باتکلف طریقہ ہے؟ باپ بھائی کی محبت ایسی ہی ہوتی ہے۔ کیا سورة طه میں موسی ع کا ہارون جیسے شریف نبی کا داڑھی پکڑنا کر کھیچنا یاد ہے؟ وہ بھی محبت ہی تھی۔

آپ سے بحث میں الجھ کر میں اپنا وقت ضائع نہیں کر سکتا۔
جی بحث کا مقام سر میں موجود دماغ ہے جبکہ اللہ صفات یا جذبوں سے پہچانا جاتا ہے۔ آپ غلط عضو کو آئیندہ استعمال نہیں کریں گے تو محبت کے ذریعے اللہ سے قریب ہوں گے۔ وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ۔
 
آپ قلب کا جو مرضی مطلب لے لیں۔ بس ان گناہوں کی حقیقی سادات کے ساتھ وابستگی ثابت کردیں جس کی وجہ آپ کا یہ بیان بن گیا جو آج کے سادات کو غلط فہمی میں ڈال رہاہے۔ (لیکن تاریخِ اسلام سے)۔

کیونکہ نہ تم علم کی راہ سے آ رہے ہو اور نہ ہی محبت کا قرینہ تمھیں قبول ہے سو تمہاری پریشانی اور حیرانگی بڑھانے کے لیے یہ عرض ہے کہ کنعان سیدنا نوح علیہ السلام کا بیٹا تھا لیکن کافر تھا۔
حقیقی آل محمد ﷺ کے قلب تک گناہ کا اثر نہیں پہنچتاچاہے زنا و چوری ہی میں کیوں نہ مبتلا ہو۔
آل محمد ﷺ کے لیے اللہ نے بہت سے فطری اسباب دھبوں سے طہارت کے لیے رکھے ہوئے ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ ہر ہرمسلمان ہر صلوۃکے آخر میں درود پڑھ رہا ہے۔
کیا نوح علیہ السلام کا بیٹا ان کے دین پر تھا؟ نہیں تھا۔ آپ خود کہ رہے ہیں کافر تھا۔ اس لیے یہ لیل تو آپ کے دعوٰی کے برعکس ہے۔
جبکہ آپ کہ رہے ہیں حقیقی آل کے قلب پر چوری اور زنا جیسے قبیح افعال کا اثر نہیں ہوتا۔ ان کی گناہوں کی طہارت ہو جاتی ہے کیونکہ ہر مسلمان محمد ﷺاور آلِ محمد ﷺ پر درود پڑھتا ہے۔
آپ نوح علیہ السلام نبی کےبیٹے کوتو کافر مانتے ہیں۔ جبکہ سادات کو رعایت دے رہے ہیں کہ چوری کرو زنا کروآپ کے گناہوں کی طہارت کے لیے مسلمان درود پڑھ رہے ہیں۔اور یہ بھی آپ نے خود ہی سوچ لیا ہے۔ جبکہ اس دعوٰی کے حق میں ابھی تک کوئی لیل نہیں دے سکے۔
حقیقی آل محمد ﷺ کے قلب تک گناہ کا اثر نہیں پہنچتاچاہے زنا و چوری ہی میں کیوں نہ مبتلا ہو۔
اگر آپ اپنا چور ی اور زنا والا بیان واپس لے لیتے تو اتنی بحث کی نوبت نہ آتی۔ اوپر آپ نے کہا کہ آپ کی محبت پھیلانے والی تحریر سے صرف یہی بیان ہی لے لیا گیا ہے۔ لیکن آپ خود ابھی تک اسی کا دفاع کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
اگر اب بھی آپ اسی کے دفاع میں بے سرو پا دلیلیں دینے میں لگے رہیں گے تو میری طرف سے بھی سلام۔
 

سید رافع

محفلین
لیکن آپ خود ابھی تک اسی کا دفاع کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
تاکہ آپ کے اندر محبت کرنے کی اہلیت پیدا ہو جو عقل کی اصل ہے۔ غصّہ عقل کو کھا جاتا ہے جس میں آپ اسوقت مبتلا ہیں۔ آپ جھلا کر تھک جائیں گے۔ عقل محبت کے تابع ہو تو کج بحثی کی نوبت ہی نہ آئے۔اسی لیے آپ سمجھ نہیں پارہے کہ لکھی ہوئی بات سے مراد کیا تھی؟ میں مطلب نہیں مراد کی بات کر رہا ہوں۔ محبت ہوتی تو ٹھیک ٹھیک مراد سمجھ لیتے۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
بھائیو!!!!
اس آدمی کو اپنے حال پر چھوڑ دیں ۔ یہ بندہ ہر کچھ عرصے میں دین کا ٹھٹھہ کرنے کے لیے ایسی ہی بے سروپا باتیں کرتا رہتا ہے۔ اس بندے کے مراسلے نہ ہی اہلِ بیتِ عظام کی محبت میں اضافہ کرتے اور نہ ہی دین کا کوئی اچھا تاثر چھوڑتے ہیں۔ بس دعا ہے کہ اللّٰہ اس کے دماغ کو درست فرمائے اور ہمیں صبر و تحمل عطاء فرمائے۔ آمین
 

زیک

مسافر
کالے گورے اور عربی عجمی کا فرق، جو رسولِ پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے مٹایا، وہ کسی اور صورت میں مسلمانوں میں آج بھی موجود ہے۔
یہ ایک اچھی بات ہے کہ آجکل مسلمانوں کا عقیدہ انسان کی برابری کا ہے اور اس بارے میں وہ قرآن و حدیث کا حوالہ بھی دیتے ہیں۔ لیکن اگر آپ اسلام کے پہلے ہزار سال کا مطالعہ کریں تو یہ واضح ہے کہ یہ عقیدہ ماڈرن ہے اور پہلے مسلمان مکمل برابری کے بالکل حق میں نہ تھے اور نہ ہی اسے اسلام کی تعلیم سمجھتے تھے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
یہ ایک اچھی بات ہے کہ آجکل مسلمانوں کا عقیدہ انسان کی برابری کا ہے اور اس بارے میں وہ قرآن و حدیث کا حوالہ بھی دیتے ہیں۔ لیکن اگر آپ اسلام کے پہلے ہزار سال کا مطالعہ کریں تو یہ واضح ہے کہ یہ عقیدہ ماڈرن ہے اور پہلے مسلمان مکمل برابری کے بالکل حق میں نہ تھے اور نہ ہی اسے اسلام کی تعلیم سمجھتے تھے
لیجیے۔۔۔۔۔ اب لبرلز کے رافع نے بھی انٹری مار دی ہے ، اللّٰہ خیر کرے۔
 

سید رافع

محفلین
بھائیو!!!!
اس آدمی کو اپنے حال پر چھوڑ دیں ۔ یہ بندہ ہر کچھ عرصے میں دین کا ٹھٹھہ کرنے کے لیے ایسی ہی بے سروپا باتیں کرتا رہتا ہے۔ اس بندے کے مراسلے نہ ہی اہلِ بیتِ عظام کی محبت میں اضافہ کرتے اور نہ ہی دین کا کوئی اچھا تاثر چھوڑتے ہیں۔ بس دعا ہے کہ اللّٰہ اس کے دماغ کو درست فرمائے اور ہمیں صبر و تحمل عطاء فرمائے۔ آمین
یقینا تم سے سیکھنا چاہیے تاکہ تکلف اور مکر کے اخلاق جاری ہوں؟

اور سنو تاکہ دین کا پتہ چلے کہ اہلبیت علیہم السلام راتوں کو نماز اور دن کو تلاوت کرنے والوں کو نہروان پر قتل کرتے تھے۔

تم توجب بھی برابری کا نعرہ لگاتے بھائیو! اس آدمی کو اپنے حال پر چھوڑ دیں۔۔۔ الخ

یہ سب مکر کی صنعتیں ہیں جو تم سے جاری ہیں۔ اب بھی توبہ کر لو اور کہانی قصوں کو چھوڑ کر دامن محبت سے وابستہ ہو جاو۔

محبت ہو گی تو علم والوں اور اہل ذکر کے پاس بیٹھو گے۔ مکر ہو گا تو مکاروں میں بیٹھو گے اور وہ ڈرپوک اور غلام بنا کر چھوڑ دیں گے۔ کوئی فرقان ہاتھ میں نہ ہو گا جو مخرج پاؤ۔

مرد و عورت برابر ہیں لیکن ذمہ داریاں یکساں نہیں۔ مسلم و کافر برابر ہیں لیکن ذمہ داریاں یکساں نہیں۔ باپ اور بیٹا برابر ہیں لیکن ذمہ داریاں یکساں نہیں۔ شوہر و بیوی برابر ہیں لیکن ذمہ داریاں یکساں نہیں۔ بیٹا اور بیٹی برابر ہیں لیکن ذمہ داریاں یکساں نہیں۔ سید و غیر سید برابر ہیں لیکن ذمہ داریاں یکساں نہیں۔

عدل یہ نہیں کہ برابر بانٹ دیا جائے بلکہ ذمے داری کے اعتبار سے ٹھیک ٹھیک تقسیم کر دیا جائے۔ سب انسان برابر ہیں بلا تفریق رنگ، نسل، مذہب، جنس اور عمر لیکن کوئی احمق ہی اس کو مانے گا کہ ہر انسان کی ذمہ داریاں یکساں ہیں۔

علم کی تقسیم بھی ایک ذمہ داری ہے جس کے لیے طہارت ازحد ضروری ہے جیسے بچہ پیدا کرنے کے لیے عورت ہونا ضروری ہے۔ یہ ذمہ داری آل محمد ص کی طہارت کے فطری انتظام کی وجہ سے قیام قیامت تک سونپ دی گئی ہے۔ اب جس کا دل چاہے سید کی بات مانے جس کا دل چاہے نہ مانے اور لڑتا پھرے۔ وما علینا الاالبلاغ۔
 

علی وقار

محفلین
آلِ محمد ﷺ سے ایک مسلم کو محبت نہ ہو، یہ تو ممکن نظر نہیں آتا تاہم اس محبت میں غلو بھی درست نہیں۔ رافع صاحب سے ایک مرتبہ کچھ اس قسم کا استفسار کیا تھا کہ دو سید بھائی ہوں۔ دونوں کی رائے ایک معاملے میں مختلف بلکہ متضاد ہو تو اس صورت میں کس کی بات پر کان دھرنا چاہیے اور کس کی بات درست ہو گی تو رافع صاحب نے مختصر جواب دیا تھا کہ دونوں کی بات درست ہو گی۔ میرے خیال میں، ان دونوں کی نیت درست ہو سکتی ہے مگر بات ایک کی درست ہو گی یا زیادہ درست ہو گی اس لیے مجھے بصد احترام، اس لاجک میں جان محسوس نہیں ہوئی تھی اس لیے بحث کو آگے نہ بڑھایا تھا اور عرض کی تھی کہ کبھی موقع ملا تو اُن سے مزید رہنمائی لینا چاہوں گا۔ اس کے علاوہ، یہ بھی ہے کہ غیب کا علم بھی کسی کو حاصل نہ ہے، سو یہ بھی نہیں کہا جا سکتا ہے کہ کوئی صاحب ایسے ہیں جنہیں غیب کا علم حاصل ہے اور وہ جو کچھ فرماتے ہیں، وہی وقوع پذیر ہو جاتا ہے، اس لیے یہ بات واضح ہے کہ رہنمائی اور ہدایت لینے کے لیے اس غرض سے کسی سید یا غیر سید کے ہاتھ پر بیعت کرنا بھی درست معلوم نہیں ہوتا۔

قصہ مختصر، ایک مسلم کے لیے آل محمد ﷺ سے محبت ہونا فطری بات ہے اور اس کا سبب یہ ہے کہ اُن کی نسبت نبی پاک حضرت محمد ﷺ سے ہے، اس لیے ذاتی طور پر میں اُن کا احترام کرتا ہوں، اُن سے اُنس بھی رکھتا ہوں، مگر یہ نہیں سمجھتا ہوں کہ آلِ محمد ﷺ سے جو کچھ سُن لیا جائے، اُسی پر عمل پیرا ہوا جائے۔ پیروی تو صرف نبی پاک حضرت محمد ﷺ کی ہی کی جا سکتی ہے۔ شاید رافع صاحب کو یہ باتیں اچھی نہ لگیں، کوئی بات نہیں، محبت اور اُنس تو جاری رہے گا، مگر یہ معاملے ایمانیات کی ذیل میں آتے ہیں۔ گو کہ میں غلط بھی ہو سکتا ہوں، لیکن میں آلِ محمد ﷺ کی محبت میں غلو کا شکار ہو کر کوئی غلط عقیدہ اختیار نہ کرنا چاہوں گا۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
آلِ محمد ﷺ سے ایک مسلم کو محبت نہ ہو، یہ تو ممکن نظر نہیں آتا تاہم اس محبت میں غلو بھی درست نہیں۔ رافع صاحب سے ایک مرتبہ کچھ اس قسم کا استفسار کیا تھا کہ دو سید بھائی ہوں۔ دونوں کی رائے ایک معاملے میں مختلف بلکہ متضاد ہو تو اس صورت میں کس کی بات پر کان دھرنا چاہیے اور کس کی بات درست ہو گی تو رافع صاحب نے مختصر جواب دیا تھا کہ دونوں کی بات درست ہو گی۔ میرے خیال میں، ان دونوں کی نیت درست ہو سکتی ہے مگر بات ایک کی درست ہو گی یا زیادہ درست ہو گی اس لیے مجھے بصد احترام، اس لاجک میں جان محسوس نہیں ہوئی تھی اس لیے بحث کو آگے نہ بڑھایا تھا اور عرض کی تھی کہ کبھی موقع ملا تو اُن سے مزید رہنمائی لینا چاہوں گا۔ اس کے علاوہ، یہ بھی ہے کہ غیب کا علم بھی کسی کو حاصل نہ ہے، سو یہ بھی نہیں کہا جا سکتا ہے کہ کوئی صاحب ایسے ہیں جنہیں غیب کا علم حاصل ہے اور وہ جو کچھ فرماتے ہیں، وہی وقوع پذیر ہو جاتا ہے، اس لیے یہ بات واضح ہے کہ رہنمائی اور ہدایت لینے کے لیے اس غرض سے کسی سید یا غیر سید کے ہاتھ پر بیعت کرنا بھی درست معلوم نہیں ہوتا۔

قصہ مختصر، ایک مسلم کے لیے آل محمد ﷺ سے محبت ہونا فطری بات ہے اور اس کا سبب یہ ہے کہ اُن کی نسبت نبی پاک حضرت محمد ﷺ سے ہے، اس لیے ذاتی طور پر میں اُن کا احترام کرتا ہوں، اُن سے اُنس بھی رکھتا ہوں، مگر یہ نہیں سمجھتا ہوں کہ آلِ محمد ﷺ سے جو کچھ سُن لیا جائے، اُسی پر عمل پیرا ہوا جائے۔ پیروی تو صرف نبی پاک حضرت محمد ﷺ کی ہی کی جا سکتی ہے۔ شاید رافع صاحب کو یہ باتیں اچھی نہ لگیں، کوئی بات نہیں، محبت اور اُنس تو جاری رہے گا، مگر یہ معاملے ایمانیات کی ذیل میں آتے ہیں۔ گو کہ میں غلط بھی ہو سکتا ہوں، لیکن میں آلِ محمد ﷺ کی محبت میں غلو کا شکار ہو کر کوئی غلط عقیدہ اختیار نہ کرنا چاہوں گا۔
دراصل کچھ لوگ کتمانِ حق کرتے ہیں جس وجہ سے بہت سی باتیں گنجلک ہو جاتی ہیں۔
ذرا یہ بھی دیکھیے ، ایک تحریر میں سے لیا ہے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
’’ تَرَکْتُ فِیکُمْ أَمْرَینِ لَنْ تَضِلُّوا مَاتَمَسَّکْتُمْ بِھِمَا: کِتَابُ اللّٰہِ وَسُنَّۃِ نَبِیِّہٖ‘‘ (موطا امام مالک: 899/2)
''میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جارہا ہوں، جب تک تم انھیں تھامے رکھوگے گمراہ نہیں ہوگے، وہ دو چیزیں کتاب اللہ اور اس کے رسول کی سنت ہے۔''
ایک اور موقع پر رسول اللہﷺنے فرمایا:
’’ فَعَلَیْکُمْ بِسُنَّتِي وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِینَ ‘‘ (سنن ابن ماجہ: 42)
''تم پر میرے اور میرے صحابہ کرام کے طریقے کو مضبوطی سے تھامے رکھنا لازم ہے۔''

یہ بات بھی یاد رہے کہ خلفائے راشدین کے طریقے کو لازم پکڑنے کے بارے محدثین علمائے کرام کا منہج یہ ہے کہ ان کی اتباع صرف اسی معاملے میں کی جائے گی جو نبیﷺ کی سنت کی مطابقت میں ہوگا یا پھر آپﷺ کی سنت کی مخالفت میں نہیں ہوگا۔ اسی طرح اہل بیت کی اطاعت بھی اسی منہج کے مطابق کی جائے گی۔
 

سید رافع

محفلین
آلِ محمد ﷺ سے ایک مسلم کو محبت نہ ہو، یہ تو ممکن نظر نہیں آتا
آپ واقعی لاعلم ہیں۔ معلوم نہیں اتنے ماہ و سال کہاں گزارے کبھی قرآن ہی کھول کر دیکھا ہے؟ آل محمد ص تو دور کی بات ہر ہر نبی و رسول کومسلم نے محبت تو درکنار اذیت پہنچائی۔ آل محمد ص بھی اسی نوع کے مرد ہیں اور مسلمانوں کی اکثریت ان سے محبت نہیں کرتی۔ مسلم ہونا آسان ہے، لا الہ الا للہ کہا اور فٹ سے مسلم بن گئے۔ ہاں اللہ کی معرفت کے خوبصورت سفر کا مسافر ہر کوئی نہیں بنتا، مکاری، بے شرمی اور خود فریبی سے دل لگا لیتا ہے اس لیے کھرے آل محمد ص کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔

ابھی سفر شروع تو کریں۔ یہ بات بعد میں کریں گے۔

ایک سید کہتا ہے سورج گول ہے ایک کہتا ہے سورج روشن ہے۔ ایسا ممکن ہے دونوں سید مختلف رائے رکھتے ہوں لیکن دونوں کی معرفت کی سمت الگ ہو۔

ھو کا علم ہے آپکو؟ صرف وہ غیب حقیقی ہے۔ یہ لفظ ھو سورہ اخلاص میں آیا ہے۔ اللہ غیب نہیں تو ایک معمولی دل اور نیت کیا جو بھید اور غیب ہو۔

یہ کر تو رہے ہیں بیعت کی تیاری۔ سوال اور راہنمائی حاصل کرنا اصل بیعت ہے۔
 

سید رافع

محفلین
کیا ٹوکرے بھر بھر کر جعلی احادیث لوگوں میں پھیلانے والے ملا اور موضوع احادیث کی حکومتی فیکٹریاں چلانے والے حق کے عاشق تھے؟ کتمان حق۔

یہ سنت مولوی ہی بتائے گا "انہی" کتابوں سے دیکھ کر جن میں جھوٹی احادیث کے ٹوکرے بھرے ہیں۔اور جس میں وہ "خود" تعین کرے گا کہ "یہ" سنت جھوٹی بات نہیں۔

وہ تو گزر گئے۔ ہاں آل محمد ص قیام قیامت تک زندہ ہیں۔مقبول درود ہر ہر مسلمان کی نماز سے پا رہے ہیں۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
کیا ٹوکرے بھر بھر کر جعلی احادیث لوگوں میں پھیلانے والے ملا اور موضوع احادیث کی حکومتی فیکٹریاں چلانے والے حق کے عاشق تھے؟ کتمان حق۔


یہ سنت مولوی ہی بتائے گا "انہی" کتابوں سے دیکھ کر جن میں جھوٹی احادیث کے ٹوکرے بھرے ہیں۔اور جس میں وہ "خود" تعین کرے گا کہ "یہ" سنت جھوٹی بات نہیں۔


وہ تو گزر گئے۔ ہاں آل محمد ص قیام قیامت تک زندہ ہیں۔مقبول درود ہر ہر مسلمان کی نماز سے پا رہے ہیں۔
معذرت۔۔۔۔ آپ سے بات نہیں کی بلکہ بات نہیں ہو سکتی، آپ اپنا علاج معالجہ کروائیں پھر ان شاءاللّه بات کرتے ہیں۔
 

علی وقار

محفلین
ایک سید کہتا ہے سورج گول ہے ایک کہتا ہے سورج روشن ہے۔ ایسا ممکن ہے دونوں سید مختلف رائے رکھتے ہوں لیکن دونوں کی معرفت کی سمت الگ ہو۔
ایک سید کہتا ہے کہ سورج گول ہے، ایک کہتا ہے کہ سورج روشن ہے، یہاں تک تو معاملہ ٹھیک ہے۔ تاہم، اگر ایک سید صاحب فرمائیں کہ زمین ساکن ہے، ایک فرمائیں کہ زمین ساکن نہیں ہے تو پھر؟ :) یہی بات تو آپ سے سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔

صرف وہ غیب حقیقی ہے۔ یہ لفظ ھو سورہ اخلاص میں آیا ہے۔ اللہ غیب نہیں تو ایک معمولی دل اور نیت کیا جو بھید اور غیب ہو۔
کم فہم ہوں۔ بات سمجھ نہ آئی۔ صرف وہ غیب حقیقی ہے، اور پھر وہ غیب بھی نہیں۔ ایسی ہی مشکل بات ہو گی جو کہ سر پر سے گزر گئی۔
یہ کر تو رہے ہیں بیعت کی تیاری۔ سوال اور راہنمائی حاصل کرنا اصل بیعت ہے۔
ٹھیک ہے سر۔ کرتے ہیں کوشش۔ :)
 

سید رافع

محفلین
معذرت۔۔۔۔ آپ سے بات نہیں کی بلکہ بات نہیں ہو سکتی، آپ اپنا علاج معالجہ کروائیں پھر ان شاءاللّه بات کرتے ہیں۔
گمراہی چھپ کر پھیلاؤ یا اعلانیہ سب تمھارے لیے ہی باعث وبال ہے۔ یہ مجنون، شاعر، ساحر کہنا اور استہزاء پر اتر آنا معلوم بھی ہے کون کرتا تھا؟
 
Top