معلوماتِ عامہ کے سوالات

محمد وارث

لائبریرین
کثیرالازدواجیت کے لئے تو انڈونیشیا نے کافی شہرت حاصل کی ہے۔ یہ ربط دیکھئے گا۔
میں نے سارا مضمون پڑھا نہیں لیکن یہ سطریں تو کچھ اور کہہ رہی ہیں
" انڈونشیا کے قانون کے مطابق مرد ایک سے زائد شادیاں کر سکتا ہے لیکن اس کے لیے سخت شرائط مقرر کی گئی ہیں جس کی وجہ سے یہاں کثیر الازدواجیت کا رجحان دوسرے مسلمان ممالک کے برعکس بہت کم ہے۔"
 

یاز

محفلین
میں نے سارا مضمون پڑھا نہیں لیکن یہ سطریں تو کچھ اور کہہ رہی ہیں
" انڈونشیا کے قانون کے مطابق مرد ایک سے زائد شادیاں کر سکتا ہے لیکن اس کے لیے سخت شرائط مقرر کی گئی ہیں جس کی وجہ سے یہاں کثیر الازدواجیت کا رجحان دوسرے مسلمان ممالک کے برعکس بہت کم ہے۔"

اسی کم رجحان کو زیادہ کرنے کے لئے ہی تو وہاں کثیرالازدواجیت کا کلب بنایا گیا ہے۔ یعنی وہاں چانس زیادہ ہے۔
 

زیک

مسافر
رینو نیواڈا کی divorce ranches کا ذکر کر رہے تھے؟
یہ تو پرانے وقتوں کی بات ہے شاید پچاس ساٹھ سال پہلے۔ نیواڈا میں طلاق سب سے کم عرصے میں مل جاتی تھی جبکہ دوسری ریاستوں میں وقت لگتا تھا۔ لہذا لوگ آ کر ان ranches میں رہتے تھے۔ ایک دو ماہ میں وہ نیواڈا کے رہنے والے شمار کئے جاتے تھے اور پھر عدالت سے طلاق کی درخواست دے کر طلاق آسانی سے لے لیتے تھے۔ اس کے مقابلے میں نیویارک میں شاید دو تین سال لگتے تھے۔
 

یاز

محفلین
رینو نیواڈا کی divorce ranches کا ذکر کر رہے تھے؟

درست اندازہ لگایا زیک بھائی۔ اگرچہ اب یہ رجحان (یا انفرادیت کہہ لیں) کافی کم ہو چکی ہے، لیکن کچھ عرصہ قبل تک رینو کو ڈائیوورس کیپیٹل آف ورلڈ کہا جاتا تھا۔ وجہ اس کی یہ تھی کہ ریاست نیواڈا کے طلاق کے قوانین پورے امریکہ میں سب سے آسان تھے۔ تو لوگ اپنی طلاقیں کروانے کے لئے جوق در جوق رینو جایا کرتے تھے۔ حتیٰ کہ ایک محاورہ نما لطیفہ بھی مشہور ہو گیا کہ کوئی کہے کہ وہ رینو جا رہا ہے تو سمجھ لیں کہ اس کی طلاق کا وقت آن پہنچا ہے۔
 

زیک

مسافر
درست اندازہ لگایا زیک بھائی۔ اگرچہ اب یہ رجحان (یا انفرادیت کہہ لیں) کافی کم ہو چکی ہے، لیکن کچھ عرصہ قبل تک رینو کو ڈائیوورس کیپیٹل آف ورلڈ کہا جاتا تھا۔ وجہ اس کی یہ تھی کہ ریاست نیواڈا کے طلاق کے قوانین پورے امریکہ میں سب سے آسان تھے۔ تو لوگ اپنی طلاقیں کروانے کے لئے جوق در جوق رینو جایا کرتے تھے۔ حتیٰ کہ ایک محاورہ نما لطیفہ بھی مشہور ہو گیا کہ کوئی کہے کہ وہ رینو جا رہا ہے تو سمجھ لیں کہ اس کی طلاق کا وقت آن پہنچا ہے۔
1931-1960s
 

یاز

محفلین
یہ تو پرانے وقتوں کی بات ہے شاید پچاس ساٹھ سال پہلے۔ نیواڈا میں طلاق سب سے کم عرصے میں مل جاتی تھی جبکہ دوسری ریاستوں میں وقت لگتا تھا۔ لہذا لوگ آ کر ان ranches میں رہتے تھے۔ ایک دو ماہ میں وہ نیواڈا کے رہنے والے شمار کئے جاتے تھے اور پھر عدالت سے طلاق کی درخواست دے کر طلاق آسانی سے لے لیتے تھے۔ اس کے مقابلے میں نیویارک میں شاید دو تین سال لگتے تھے۔
میں نے کہیں پڑھا تھا کہ وہاں طلاق کے مالی بکھیڑے بھی کم تھے۔
 

یوسف سلطان

محفلین
اگلا سوال :اس بلڈنگ کا کیا نام ہے اور یہ کس شہر میں ہے ؟
5524_zps7p8qflei.jpg
 

یوسف سلطان

محفلین
سوال : واحد صحابی رضی الله عنہ ہیں جن کا نام قرآن مجید میں آیا ہے، ان صحابی رضی الله عنہ کا نام بتائیں ؟
 
Top