منتخب اشعار برائے بیت بازی!

ظفری

لائبریرین

یوں عرض و طلب سے کب اے دل، پتھر دل پانی ہوتے ہیں
تم لاکھ وفا کی خو ڈالو، کب خوئے ستمگر جاتی ہے۔۔۔۔۔۔

 

سارا

محفلین
یاد ہے میں کیا تھا‘ پر اب جانے کیا ہو گیا
آئینے میں شکل دیکھے زمانہ ہو گیا

ختم ہوئی ڈائری‘ گرتے ہوے پتے ریاض
آ گیا ماہِ دسمبر‘ سال بوڑھا ہو گیا۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
اس سے میں کچھ پا سکوں ایسی کہاں امید تھی
غم بھی وہ شاید برائے مہربانی دے گیا
 

شمشاد

لائبریرین
ظفر صاحب کے جواب میں بہادر شاہ ظفر کا ایک شعر


وہ بے حساب جو پی کے کل شراب آیا
اگرچہ مست تھا میں پر مجھے حجاب آیا
 

ظفری

لائبریرین
چلئے بہادر شاہ ظفر کے شعر کے جواب میں بہادر شاہ ظفر کا ہی ایک شعر ۔۔۔۔

اے ظفر جو حال ہے میرا کروں گا گربیاں
ہوگی اُن کی شرمساری مجھ سے کچھ پوچھو نہیں​
 

شمشاد

لائبریرین
نظر کو حالِ دل کا ترجماں کہنا ہی پڑتا ہے
خموشی کو بھی اک طرزِ بیاں کہنا ہی پڑتا ہے
(صوفی غلام مصطفٰے تبسم)
 

ظفری

لائبریرین
یہی دل تھا کہ ترستا تھا مراسم کے لیئے
اب یہی ترک ِ تعلق کے بہانے مانگے

احمد فراز
 

شمشاد

لائبریرین
یوں سجا چاند کہ جھلکا تیرے انداز کا رنگ
یوں فضا مہکی کہ بدلا میرے ہمراز کا رنگ
(فیض احمد فیض)
 

ظفری

لائبریرین

گھومنے نکلا تو کتنی بھیڑ تھی
سوچنے بیٹھا تو تنہا رہ گیا
عمر کتنی منزلیں طے کر چکی
دل جہاں ٹہرا تھا ٹہرا رہ گیا​
 

فرذوق احمد

محفلین
گزاری اس طرح عمرِمحبت ہم نے دھوکے میں
وہ مجھکو باوفا سمجھے میں ان کو باوفا سمجھا
حفیظ ہوشیارپوری
 

فرذوق احمد

محفلین
ظفری نے کہا:

گھومنے نکلا تو کتنی بھیڑ تھی
سوچنے بیٹھا تو تنہا رہ گیا
عمر کتنی منزلیں طے کر چکی
دل جہاں ٹہرا تھا ٹہرا رہ گیا​

ویسے تو میں نے بھی شمشاد بھائی کے ہی آخری لفظ سے شعر کہا تھا مگر میری پوسٹ سے پہلے ظفری بھائی نے کردی تو اس لیے اب میں ظفر بھائی کے لفظ سے ایک شعر اور کہہ دیتا ہوں

اور اس سے نہ رہی طلب کوئی
بس مِرے پیار کی عزت کرتا
پروین شاکر
 

شمشاد

لائبریرین
اک سخن اور کہ پھر رنگِ تکلم تیرا
حرفِ صدا کو عنایت کرئے اعجاز کا رنگ
(فیض)
 

سارہ خان

محفلین
گنگا تو بہہ رہی ہے مگر ہاتھ خشک ہیں
بہتر ہے خود کشی کا چلن اس رواج سے
تم بھی میرے مزاج کی لے میں نہ ڈھل سکے
اُکتا گیا ہوں میں بھی تمہارے سماج سے
 

شمشاد

لائبریرین
اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو
میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا
 

سارہ خان

محفلین


اپنا پن بھی اسی بے گانے پن میں ہے
پورا عالم اک دیوانے پن میں ہے
یہ جو تم سے انجان بنا پھرتا ہے
ساری بات اسی انجان پن میں ہے
 

شمشاد

لائبریرین
یہ جو ہے حکم میرے پاس نہ آئے کوئی
اس لیے روٹھ رہے ہیں کہ منائے کوئی
(داغ دہلوی)
 
Top