یہ چاہتیں یہ پذیرائیاں بھی جھوٹی ہیں یہ عمر بھر کی شناسائیاں بھی جھوٹی ہیں
ظ ظفری لائبریرین جولائی 29، 2006 #1,121 یہ چاہتیں یہ پذیرائیاں بھی جھوٹی ہیں یہ عمر بھر کی شناسائیاں بھی جھوٹی ہیں
شمشاد لائبریرین جولائی 29، 2006 #1,122 نہ راہزنوں سے رُکے راستے محبت کے وہ قافلے نظر آئے لٹے لٹائے ہوئے (فراق گھورکپوری)
الف عین لائبریرین جولائی 29، 2006 #1,123 یاد تیری تھی بانس کا جنگل آگ لگ جائے تو جلے کچھ اور پی پی شری واستو رند
شمشاد لائبریرین جولائی 29، 2006 #1,124 آج ‘قابل‘ میکدے میں انقلاب آنے کو ہے اہلِ دل اندیشہِ سود و زیاں تک آ گئے
ت تیشہ محفلین جولائی 30، 2006 #1,125 یہ چاہتیں یہ پذیرائیاں بھی جھوٹی ہیں یہ عمر بھر کی شناسائیاں بھی جھوٹی ہیں ۔،
شمشاد لائبریرین جولائی 30، 2006 #1,126 نہیں ہے تم سے کوئی دوستی بھی اب تو مگر ق۔۔۔دم ق۔۔۔دم پ۔ے ی۔۔۔۔۔۔ہ کی۔س۔۔۔۔ا وب۔ال آی۔ا ہ۔ے
ت تیشہ محفلین جولائی 30، 2006 #1,127 یاد آئی تو سُلگ اُٹھے نگاہوں کے ایاع رات آئی تو ترے غم کا مقدر چمکا ،۔
شمشاد لائبریرین جولائی 30، 2006 #1,128 اِسی دریا سے اٹھتی ہے وہ موجِ تند جولاں بھی نہنگوں کے نشیمن جس سے ہوتے ہیں تہہ و بالا (اقبال)
الف عین لائبریرین جولائی 30، 2006 #1,129 اب یہ پتہ چلا ، ہے گھنے بادلوں کے پار ہم جس کا نام لکھتے رہے تھے ہواؤں میں مابدولت
ت تیشہ محفلین جولائی 30، 2006 #1,130 نہ تھا کچھ تو خداُ تھا ،کچھ نہ ہوتا تو خداُ ہوتا ڈبویا مجھکو ہونے نے، نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا ۔ ا ،
شمشاد لائبریرین جولائی 30، 2006 #1,131 ‘اقبال‘ نے کل اہلِ خیاباں کو سنایا یہ شعرِ نشاط آور و پُرسوز و طربناک میں صورتِ گُل دستِ صبا کا نہیں محتاج کرتا ہے میرا جوشِ جنوں میری قبا چاک
‘اقبال‘ نے کل اہلِ خیاباں کو سنایا یہ شعرِ نشاط آور و پُرسوز و طربناک میں صورتِ گُل دستِ صبا کا نہیں محتاج کرتا ہے میرا جوشِ جنوں میری قبا چاک
ظ ظفری لائبریرین جولائی 30، 2006 #1,132 کہاں تک اے دل مضطرب فریب تاب سکوں الجھ پڑے گی نظر سے زباں کبھی نہ کبھی
شمشاد لائبریرین جولائی 30، 2006 #1,133 یہ ہے دامن یہ گریباں آؤ کوئی کام کریں موسم کا منہ تکتے رہنا کام نہیں دیوانوں کا
شمشاد لائبریرین جولائی 30، 2006 #1,135 رمز و ایما اس زمانے کے لیے موزوں نہیں اور آتا بھی نہیں مجھ کو سخن سازی کا فن “ قم باذن اللہ“ کہہ سکتے تھے جو رخصت ہوئے خانقاہوں میں مجاور رہ گئے یا گورکن
رمز و ایما اس زمانے کے لیے موزوں نہیں اور آتا بھی نہیں مجھ کو سخن سازی کا فن “ قم باذن اللہ“ کہہ سکتے تھے جو رخصت ہوئے خانقاہوں میں مجاور رہ گئے یا گورکن
ظ ظفری لائبریرین جولائی 30، 2006 #1,136 نہ کوئی زخم نہ مرہم کہ زندگی اپنی گذر رہی ہے ہر احساس کو گنوانے میں
شمشاد لائبریرین جولائی 30، 2006 #1,137 نظر نہیں تو مرے حلقہء سخن میں نہ بیٹھ کہ نکتہ ہائے خودی ہیں مثالِ تیغِ اصیل
ظ ظفری لائبریرین جولائی 30، 2006 #1,138 لمحوں کی پہچان یہی ہے اُڑتے جاتے ہیں یادوں کی دہلیز پہ کیسے ٹہر گیا وہ پل
شمشاد لائبریرین جولائی 30، 2006 #1,139 لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی ہاتھ آ جائے مجھے میرا مقام اے ساقی
ظ ظفری لائبریرین جولائی 31، 2006 #1,140 یہ اور بات کہ منبر پہ آ کے کچھ نہ کہیں خموش لوگ بلا کے خطیب ہوتے ہیں