نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کرتے تھے وہ مجھے دیکھ کر پہچان لیا کرتے تھے
ظ ظفری لائبریرین اگست 4، 2006 #1,181 نہ سہی کچھ مگر اتنا تو کرتے تھے وہ مجھے دیکھ کر پہچان لیا کرتے تھے
شمشاد لائبریرین اگست 4، 2006 #1,182 یوں دادِ سخن مجھ کو دیتے ہیں عراق و پارس یہ کافرِ ہندی ہے بے تیغ و سناں خونریز
حجاب محفلین اگست 4، 2006 #1,183 زمانہ کیا کہے گا رسمِ اُلفت کیسی ہوتی ہے کہاں جاتے ہو میری زندگی کا آسرا ہو کر
شمشاد لائبریرین اگست 4، 2006 #1,184 روزِ حساب جب مرا پیش ہو دفترِ عمل آپ بھی شرمسار ہو، مجھ کو بھی شرمسار کر
ڈاکٹر عباس محفلین اگست 5، 2006 #1,185 رات کو سپنے تمہارے ،دن کو یہ دنیا کے رنگ فوقیت کیسے میں دوں ،دن کو اپنی رات پر وہ جو تنہا کر گیا تو میں ہوں تنہا آج تک اِنتہا میں نے بھی کر دی اک ذرا سی بات پر
رات کو سپنے تمہارے ،دن کو یہ دنیا کے رنگ فوقیت کیسے میں دوں ،دن کو اپنی رات پر وہ جو تنہا کر گیا تو میں ہوں تنہا آج تک اِنتہا میں نے بھی کر دی اک ذرا سی بات پر
شمشاد لائبریرین اگست 5، 2006 #1,186 رویا کریں گے آپ بھی پہروں اسی طرح اٹکا کہیں جو آپ کا دل بھی میری طرح
ڈاکٹر عباس محفلین اگست 5، 2006 #1,187 حاصل ہے اختیار جسے مرگ و زیست پر جی چاہتا ہے عمر گزاروں اُسی کے ساتھ
ڈاکٹر عباس محفلین اگست 5، 2006 #1,189 ریزہ ریزہ جو کیا خود کو، چلو ہم نے کیا ورنہ الزام تو یہ بھی ترے سر جاتا ہے
ظ ظفری لائبریرین اگست 5، 2006 #1,191 اُف یہ سناٹا کہ آہٹ تک نہ ہو جس میں مخل زندگی میں اس قدر ہم نے سکوں پایا نہ تھا
شمشاد لائبریرین اگست 5، 2006 #1,192 اک اضطراب مسلسل غیاب ہو، کہ حضور میں خود کہوں تو مری داستاں دراز نہیں
شمشاد لائبریرین اگست 5، 2006 #1,194 یہ علم، یہ حکمت، یہ تدبر، یہ حکومت پیتے ہیں لہو، دیتے ہیں تعلیمِ مساوات
حجاب محفلین اگست 5، 2006 #1,195 تجھ سے بچھڑ کے کیسی یہ عادت سی ہوگئی میں روز دیکھنے لگا پنچھی اُڑا کے ہاتھ دستِ صبا نے منتشر پھر کردیا وجود خوشبو چلی تھی پھول سے اپنا چُھڑا کے ہاتھ
تجھ سے بچھڑ کے کیسی یہ عادت سی ہوگئی میں روز دیکھنے لگا پنچھی اُڑا کے ہاتھ دستِ صبا نے منتشر پھر کردیا وجود خوشبو چلی تھی پھول سے اپنا چُھڑا کے ہاتھ
ظ ظفری لائبریرین اگست 5، 2006 #1,197 گھومنے نکلا تو کتنی بھیڑ تھی سوچنے بیٹھا تو تنہا رہ گیا عمر کتنی منزلیں طے کر چکی دل جہاں ٹہرا تھا ٹہرا رہ گیا
گھومنے نکلا تو کتنی بھیڑ تھی سوچنے بیٹھا تو تنہا رہ گیا عمر کتنی منزلیں طے کر چکی دل جہاں ٹہرا تھا ٹہرا رہ گیا
شمشاد لائبریرین اگست 5، 2006 #1,198 آئینے کے سو ٹکڑے ہم نے کر کے دیکھے ہیں ایک میں بھی تنہا تھے، سو میں بھی اکیلے ہیں
پاکستانی محفلین اگست 5، 2006 #1,200 روئدادِ غمِ الفت ان سے ھم کہتے، کیونکر کہتے اک حرف نہ نکلا ہونٹوں سے اور آنکھ میں آنسو آ بھی گئے ااسرار الحق مجاز لکھنوی
روئدادِ غمِ الفت ان سے ھم کہتے، کیونکر کہتے اک حرف نہ نکلا ہونٹوں سے اور آنکھ میں آنسو آ بھی گئے ااسرار الحق مجاز لکھنوی