فارقلیط رحمانی
لائبریرین
سُنے کیوں نہیں۔ یقینا سنے ہیں۔ لگتا ہے شاید آ پ نے نہیں سنے۔ تفسیرِ قرآن، حدیث اور تاریخ اِسلام کی کتابوں میں یہ سارے نام بکھرے پڑےہیں۔لیکن فرعون ،ابو لہب، ابو جہل ہامان اور یزید وغیرہ سبھی معتوب ٹھہرے۔اس لیے ہمارے معاشرے میں اب کوئی اپنے بچوں کے نام ان ناموں پر نہیں رکھتا۔فرعونابولہبابوجہلہاروتماروتہامان ۔۔اور۔۔۔یزید وغیرہ نام سنا ہے کیا ؟
البتہ ہاروت، ماروت دو فرشتوں کے نام ہیں جن کے نام قرآنِ کریم کی سورہ بقرہ کی آیت نمبر 102 میں مذکور ہیں:
وَ اتَّبَعُوْا مَا تَتْلُوا الشَّيٰطِيْنُ عَلٰى مُلْكِ سُلَيْمٰنَ١ۚ وَ مَا كَفَرَ سُلَيْمٰنُ وَ لٰكِنَّ الشَّيٰطِيْنَ كَفَرُوْا يُعَلِّمُوْنَ النَّاسَ السِّحْرَ١ۗ وَ مَاۤ اُنْزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوْتَ وَ مَارُوْتَ١ؕ وَ مَا يُعَلِّمٰنِ مِنْ اَحَدٍ حَتّٰى يَقُوْلَاۤ اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ١ؕ فَيَتَعَلَّمُوْنَ مِنْهُمَا مَا يُفَرِّقُوْنَ بِهٖ بَيْنَ الْمَرْءِ وَ زَوْجِهٖ١ؕ وَ مَا هُمْ بِضَآرِّيْنَ بِهٖ مِنْ اَحَدٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ وَ يَتَعَلَّمُوْنَ مَا يَضُرُّهُمْ وَ لَا يَنْفَعُهُمْ١ؕ وَ لَقَدْ عَلِمُوْا لَمَنِ اشْتَرٰىهُ مَا لَهٗ فِي الْاٰخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ١ؕ۫ وَ لَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهٖۤ اَنْفُسَهُمْ١ؕ لَوْ كَانُوْا يَعْلَمُوْنَ۰۰۱۰۲
اور لگے اُن چیزوں کی پیروی کرنے ،جو شیاطین ، سلیمان ؑ کی سلطنت کا نام لے کر پیش کیا کرتے تھے ، حالانکہ سلیمان نے کبھی کفر نہیں کیا، کفر کے مرتکب تو وہ شیاطین تھے جو لوگوں کو جادو گری کی تعلیم دیتے تھے ۔ وہ پیچھے پڑے اُس چیز کے جو بابل میں دو فرشتوں ، ہاروت و ماروت پر نازل کی گئی تھی ، حالانکہ وہ (فرشتے) جب کبھی کسی کو اس کی تعلیم دیتے تھے،تو پہلے صاف طور پر متنبہ کر دیا کرتے تھے کہ ’’ دیکھ ، ہم محض ایک آزمائش ہیں ، تو کفر میں مبتلا نہ ہو ۔ پھر بھی یہ لوگ اُن سے وہ چیز سیکھتے تھے جس سے شوہر اور بیوی میں جدائی ڈال دیں ظاہر تھا کہ اذنِ الٰہی کے بغیر وہ اِس ذریعے سے کسی کو بھی ضرر نہ پہنچا سکتے تھے ، مگر اس کے باوجود وہ ایسی چیز سیکھتے تھے جو خود اُن کے لیے نفع بخش نہیں بلکہ نقصان دہ تھی اور اُنہیں خوب معلوم تھا کہ جو اس چیز کا خریدار بنا ،اُس کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ۔ کتنی بُری متاع تھی جس کے بدلے انہوں نے اپنی جانوں کو بیچ ڈالا ، کاش انہیں معلوم ہوتا ! (102)