کری ایٹو کامنز کے اس لائسنس کے تحت آپ اس فانٹ پر ڈیریویٹو ورک (remix, tweak, and build upon our work) کی اجازت دے رہے ہیں تو کیا آپ نے اس کا سورس بھی ریلیز کر دیا ہے؟
کسی بھی فونٹ کے اندر تبدیلیاں کرنے کے لیے اس کے سورس کی کچھ خاص ضرورت نہیں ہوتی۔ اکثر فونٹ ایڈیٹرز میں ٹیٹیایف فائل کو اس ایڈیٹر کے
native فارمیٹ (یا
UFO فارمیٹ) میں منتقل کرنے کی سہولت موجود ہوتی ہے۔ اور بہتیرے ٹُولز ایسے ہیں جو آپ کو کسی بھی فونٹ فائل کے ساتھ مکمل چھیڑ چھاڑ کی سہولت فراہم کرتے ہیں (مثلاً مشہورِ زمانہ
fonttools)۔
البتہ اس بات سے بالکل متفق ہوں کہ مہر نستعلیق کے لیے جو لائسنس
متلاشی نے منتخب کیا ہے، اس کی جگہ
OFL ہی منتخب کر لیا ہوتا، کہ سوائے سورس ریلیز نہ کرنے کے باقی سب باتیں تو تقریباً ایک جیسی ہی ہیں (یعنی، فونٹ کے ساتھ مکمل طور پر کھیلنے کی اجازت، اس شرط کے ساتھ کہ مہر نستعلیق اور اس کے خالقین کو کریڈٹ دیا جائے گا)۔
OFL اس لحاظ سے بہتر بھی ہے کہ وہ خصوصاً فونٹس ہی کی لیے لکھا گیا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ
derivative فونٹ کے نام میں ’مہر‘ استعمال نہ کیا جا سکے اور اسے بھی
OFL ہی کے تحت جاری کیا جائے (فی الوقت مہر نستعلیق کا لائسنس
کریئٹِو کامنز by ہے جو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ
derivative کام کا لائسنس کچھ بھی رکھا جا سکتا ہے، البتہ کریئٹِو کامنز کے
by-sa لائسنس میں یہ پابندی شامل ہے کہ
derivative کام کا لائسنس بھی
by-sa ہی رکھا جائے)۔