عمران بھائی۔۔۔ سلام کی توہین و تضحیک کوئی بھی نہیں کر سکتا۔۔۔ سب کے اپنے ویوزز ہوتے ہیں۔۔ موسٹ آف پیپل ول گیو دئیر اوون ویوزز۔۔ اگر دنیا کے ہر مذہب پر ہم تنقید کر سکتے ہیں اور کرتے بھی ہیں۔۔۔ فلاں کرسچن، فلاں قادیانی، فلاں ہندو۔۔۔ وی آل ڈو اٹ۔۔۔ تو پھر ہم میں یہ حوصلہ ہونا چاہیے ناں کہ اگر اسلام پر تنقید ہو رہی ہے تو اس کا جواب اتنے ہی تحمل سے دیا جائے جیسے نبی پاک کے دور میں ہوتا تھا۔۔۔ اسلام ہمیں تحمل اور رواداری سکھاتا ہے ناں۔۔۔ تو پھر اگر ہم ہی اسلام کی بیسک تعلیمات کو فالو نہیں کر رہے تو اس کو ڈیفینڈ کیسے کر سکتے
متفق...
مگر مسلمان معاذ اللہ کبھی بھی حضرت عیسی و موسی کی توہین نہیں کرسکتے...
مگر یہاں چند لوگ دیدہ و دانستہ بار بار اسلامی احکام کا مذاق اڑا رہے ہیں...
منع کرنے پر بھی بعض نہیں آتے...
اگر ان کے گستاخانہ مراسلے حذف ہوتے رہتے تو کیا مجال تھی کہ بوبت یہاں تک پہنچتی...