فاخر رضا
محفلین
بھائی انہوں نے تو ہر جگہ سیکورٹی ہائی الرٹ کردی ہے. کیا ہوگیا امریکہ میںنیو جرسی میں احتیاط سے
بھائی انہوں نے تو ہر جگہ سیکورٹی ہائی الرٹ کردی ہے. کیا ہوگیا امریکہ میںنیو جرسی میں احتیاط سے
مجھے تو کوئی سیکورٹی نظر نہیں آئیبھائی انہوں نے تو ہر جگہ سیکورٹی ہائی الرٹ کردی ہے. کیا ہوگیا امریکہ میں
کیوں کیا ہو گیا؟میں نے تو ابھی کچھ دیکھا بھی نہیں ہے. مجھے تو واپس ائرپورٹ جاتے ہوئے بھی ڈر لگ رہا ہے. پتہ نہیں کیا کریں گے
اللہ خیر کرے۔آمین!میں نے تو ابھی کچھ دیکھا بھی نہیں ہے. مجھے تو واپس ائرپورٹ جاتے ہوئے بھی ڈر لگ رہا ہے. پتہ نہیں کیا کریں گے
جیسے "اذان بج رہا ہے" کہنا۔اور نماز پیش کرنا
کیا ایسا کہنا درست ہوگا؟
ہاں میرے ذہن میں بھی یہی فقرہ آیا تھا لیکن مرحومہ چلی گئیں اپنے رب کے پاس۔اللہ ان کے ساتھ خیر کے معاملات کرے۔جنت الفردوس میں جگہ دے۔آمین!جیسے "اذان بج رہا ہے" کہنا۔
افسوس ناک ضرور ہے، تاہم مزید افسوسناک یہ کہ آجکل ایسا ہی انداز ٹی وی چینلز پہ زیادہ چلتا ہے۔"Look at this.....I think
یہ جگہ
میں سمجھتا ہوں
The most historical place
ہے
for the Muslim people
اور یہ دیکھیں
یہ خاتون
یہاں بالکل
opposite side
پہ نماز پیش کر رہی ہیں۔
"
آج وٹزایپ پہ ایک ٹی وی اینکر کی ویڈیو دیکھی واقعہ معراج کے حوالہ سے۔
لوگوں کی گفتگو میں اردو بولتے ہوئے انگریزی کے کچھ الفاظ تو مجبورا آجاتے ہیں لیکن اب تو دونوں زبانوں کو عجیب طرح سے ملا جلا کے بولتے ہیں۔۔۔یہ کیا طرز گفتگو ہے!نہ ادھر کے نہ ادھر کے۔
زبان کبھی اکیلی نہیں آتی۔اپنے ساتھ اپنے سے منسلک ثقافت بھی لاتی ہے۔افسوس ناک ضرور ہے، تاہم مزید افسوسناک یہ کہ آجکل ایسا ہی انداز ٹی وی چینلز پہ زیادہ چلتا ہے۔
بہن جی ، ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں، والا معاملہ ہے۔زبان کبھی اکیلی نہیں آتی۔اپنے ساتھ اپنے سے منسلک ثقافت بھی لاتی ہے۔
ہم اپنی صبح کا آغاز السلام علیکم کی بجائے گڈ مارننگ سے اور رات کو سونے کی دعاوں کی بجائے گڈ نائٹ سے کرنے لگ گئے ہیں۔لباس میں اس قدر بدلاو آگیا ہے کہ خواتین کو خاص طور پہ بچیوں کو دیکھ کے ہول اٹھتا ہے کہ کہاں خاتمہ ہوگا اس سب کا!!!
اللہ ہم سب پہ اپنا خاص رحم فرمائے۔آمین!
بہت خوب قبلہ۔ عمدہ انداز میں معاملہ بیان کیا۔بہن جی ، ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں، والا معاملہ ہے۔
بہت پرانی بات نہیں ہے، ہم سے صرف ایک نسل پہلے کی بات ہے کہ عورتیں اپنے سسر اورجیٹھ کی آواز بلکہ 'کھنگورا' سن کر ہی گھونگھٹ نکال لیتی تھیں اور ان کے سامنے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔لڑکوں کی ہمت نہیں تھی کہ اپنے بزرگوں کے سامنے سر میں کنگھی کر لیں۔ اور خدا نخواستہ اگر کوئی پتلون پہن کر ،داڑھی مونچھ منڈوا کر سر پر 'بودے' رکھ لیتا تھا تو اس کا چال چلن تو کیا نسب تک مشکوک ہو جاتا تھا، لیکن ہماری نسل کے پروان چڑھتے چڑھتے یہ "اصول" بدل چکے تھے اور ہماری اگلی نسل کے رسم و رواج میں مزید تبدیلی آ چکی ہے اور یونہی یہ سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور جاری رہے گا۔
جس مسئلے کی طرف اشارہ کیا گیا تھا یعنی اردو میں انگریزی جملے ڈال کر بولنا اس کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیںبہن جی ، ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں، والا معاملہ ہے۔
بہت پرانی بات نہیں ہے، ہم سے صرف ایک نسل پہلے کی بات ہے کہ عورتیں اپنے سسر اورجیٹھ کی آواز بلکہ 'کھنگورا' سن کر ہی گھونگھٹ نکال لیتی تھیں اور ان کے سامنے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔لڑکوں کی ہمت نہیں تھی کہ اپنے بزرگوں کے سامنے سر میں کنگھی کر لیں۔ اور خدا نخواستہ اگر کوئی پتلون پہن کر ،داڑھی مونچھ منڈوا کر سر پر 'بودے' رکھ لیتا تھا تو اس کا چال چلن تو کیا نسب تک مشکوک ہو جاتا تھا، لیکن ہماری نسل کے پروان چڑھتے چڑھتے یہ "اصول" بدل چکے تھے اور ہماری اگلی نسل کے رسم و رواج میں مزید تبدیلی آ چکی ہے اور یونہی یہ سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور جاری رہے گا۔
بہت خوب۔بہن جی ، ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں، والا معاملہ ہے۔
بہت پرانی بات نہیں ہے، ہم سے صرف ایک نسل پہلے کی بات ہے کہ عورتیں اپنے سسر اورجیٹھ کی آواز بلکہ 'کھنگورا' سن کر ہی گھونگھٹ نکال لیتی تھیں اور ان کے سامنے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔لڑکوں کی ہمت نہیں تھی کہ اپنے بزرگوں کے سامنے سر میں کنگھی کر لیں۔ اور خدا نخواستہ اگر کوئی پتلون پہن کر ،داڑھی مونچھ منڈوا کر سر پر 'بودے' رکھ لیتا تھا تو اس کا چال چلن تو کیا نسب تک مشکوک ہو جاتا تھا، لیکن ہماری نسل کے پروان چڑھتے چڑھتے یہ "اصول" بدل چکے تھے اور ہماری اگلی نسل کے رسم و رواج میں مزید تبدیلی آ چکی ہے اور یونہی یہ سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور جاری رہے گا۔
عالمگیریت کے دور میں ڈیڑھ اینٹ کے ثقافتی ورثہ جات کا سوچنا مشکل بلکہ ناممکن امر ہے۔بہت خوب۔
وارث بھائی اس تغیر میں کچھ بھی عیب نہیں اگر اپنے ثقافتی ورثے سے کہیں "دور" نہ جاپڑے۔
اگر انٹرنیٹ، سوشل میڈیا وغیرہ میں آدھی انگریزی چل رہی ہے تو گفتگو میں بھی کچھ حصہ انگریزی کا در آنا قرین قیاس ہے، اگرچہ پسند ہمیں بھی نہیں ہے۔جس مسئلے کی طرف اشارہ کیا گیا تھا یعنی اردو میں انگریزی جملے ڈال کر بولنا اس کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں
جی واقعی! اسی پر افسوس ہے کہ اس "عالمگیریت" کے دور میں ہمارے پاس محض "ڈیڑھ اینٹ" ہی کیوں ہے۔عالمگیریت کے دور میں ڈیڑھ اینٹ کے ثقافتی ورثہ جات کا سوچنا مشکل بلکہ ناممکن امر ہے۔
ڈاکٹر صاحب خواہ مخواہ کے الفاظ اردو میں گھسیڑنا چاہے وہ انگلش کے ہوں یا عربی فارسی کے درست نہیں۔ لیکن دیگر زبانوں کے بہت سے الفاظ کثیر الاستعمال کی وجہ سے اب اردو ہی کے لگتے ہیں اور انگریزی بھی ان میں شامل ہے، بہت سے الفاظ انگلش کے اردو میں شامل ہیں۔ مستند 'علمی اردو لغت' میں انگریزی کے ایسے الفاظ باقاعدہ اردو لغت کا حصہ بنائے گئے ہیں اور ان کے معانی درج کیے گئے ہیں۔جس مسئلے کی طرف اشارہ کیا گیا تھا یعنی اردو میں انگریزی جملے ڈال کر بولنا اس کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں
"Look at this.....I think
یہ جگہ
میں سمجھتا ہوں
The most historical place
ہے
for the Muslim people
اور یہ دیکھیں
یہ خاتون
یہاں بالکل
opposite side
پہ نماز پیش کر رہی ہیں۔
"
آج وٹزایپ پہ ایک ٹی وی اینکر کی ویڈیو دیکھی واقعہ معراج کے حوالہ سے۔
لوگوں کی گفتگو میں اردو بولتے ہوئے انگریزی کے کچھ الفاظ تو مجبورا آجاتے ہیں لیکن اب تو دونوں زبانوں کو عجیب طرح سے ملا جلا کے بولتے ہیں۔۔۔یہ کیا طرز گفتگو ہے!نہ ادھر کے نہ ادھر کے۔