سارہ خان نے کہا:ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کردے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تو حلقہء یاراں میں بھی محتاط رہا کر
ماوراء نے کہا:سارہ خان نے کہا:ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کردے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تو حلقہء یاراں میں بھی محتاط رہا کر
اتنی غمگین شاعری ۔۔ضبط نے کہا:[align=right:9fca2c537a]اے شہر رسنِ بستہ
کیا یہ تیری منزل ہے
کیا یہ تیرا حاصل ہے
یہ کونسا منظر ہے
کیا تیرا مقدر ہے
کچھ بھی تو نہیں کُھلتا
تقدیر فصیل شہر، کُتبہ ہے کے گلدستہ
اے شہر رسنِ بستہ
اب کوئی بھی خوابوں پر ایمان نہیں رکھتا
کس راہ پہ جانا ہے کس راہ پہ نہیں پہچان نہیں رکھتا
شاعر ہو کہ صورت گر، باغوں کے چراغوں کی بستی کے سجانے کا سامان نہیں رکھتا
جس سمت نظر کیجے آنکھوں میں در آتے اور خون رُلاتے ہے
یادوں سے بھریں دامن لاشوں سے بھرا رستہ
اے شہر رسنِ بستہ
مدت ہوئی لوگوں کو چپ مار گئی جیسے
ہاری ہوئی خلقت جینے کی کشاکش میں جی ہار گئی جیسے
ہر سانس خجل ٹھہری بیکار گئی جیسے
اب غم کی حکایت ہو یا لُطف کی باتیں کوئی بھی نہیں روتا کوئی بھی نہیں ہنستا
اے شہر رسنِ بستہ[/align:9fca2c537a]
کبھی کبھی پڑھ لینی چاہئے۔سارہ خان نے کہا:اتنی غمگین شاعری ۔۔ضبط نے کہا:[align=right:a9014fa04f]اے شہر رسنِ بستہ
کیا یہ تیری منزل ہے
کیا یہ تیرا حاصل ہے
یہ کونسا منظر ہے
کیا تیرا مقدر ہے
کچھ بھی تو نہیں کُھلتا
تقدیر فصیل شہر، کُتبہ ہے کے گلدستہ
اے شہر رسنِ بستہ
اب کوئی بھی خوابوں پر ایمان نہیں رکھتا
کس راہ پہ جانا ہے کس راہ پہ نہیں پہچان نہیں رکھتا
شاعر ہو کہ صورت گر، باغوں کے چراغوں کی بستی کے سجانے کا سامان نہیں رکھتا
جس سمت نظر کیجے آنکھوں میں در آتے اور خون رُلاتے ہے
یادوں سے بھریں دامن لاشوں سے بھرا رستہ
اے شہر رسنِ بستہ
مدت ہوئی لوگوں کو چپ مار گئی جیسے
ہاری ہوئی خلقت جینے کی کشاکش میں جی ہار گئی جیسے
ہر سانس خجل ٹھہری بیکار گئی جیسے
اب غم کی حکایت ہو یا لُطف کی باتیں کوئی بھی نہیں روتا کوئی بھی نہیں ہنستا
اے شہر رسنِ بستہ[/align:a9014fa04f]
میری ایک دوست بھی مجھے کہتی رہتی ہے کہ میں زیادہ نہ ہنسا کروں۔“ اس کا خیال ہے کہ جو زیادہ ہنستا ہے آئندہ زندگی میں اس کو رونا پڑتا ہے۔ شاعر کی بات سے تو اس کی بات کی بھی تصدیق ہو گئی ہے۔سارہ خان نے کہا:ماوراء نے کہا:سارہ خان نے کہا:ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کردے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تو حلقہء یاراں میں بھی محتاط رہا کر
۔تمہارے لئے نہیں ہے شاعر نے اپنے لئے کہا ہوگا ۔۔۔
ضبط نے کہا:میں یاد دلاتا ہوں شکایت نہیں کرتا
بھولے ہوئے اقرار پہ تنقید کا حق ہے
اکثر لوگ ایسا ہی کہتے ہیں ۔۔ لیکن ہم کل کے لئے اپنا آج کیوں خراب کریں ۔۔ جو اچھا واقت ملے اس کو تو انجوائے کرنا چاہیے نہ ۔۔ رونے کی روتے وقت دیکھی جائےگی ۔۔ماوراء نے کہا:میری ایک دوست بھی مجھے کہتی رہتی ہے کہ میں زیادہ نہ ہنسا کروں۔“ اس کا خیال ہے کہ جو زیادہ ہنستا ہے آئندہ زندگی میں اس کو رونا پڑتا ہے۔ شاعر کی بات سے تو اس کی بات کی بھی تصدیق ہو گئی ہے۔سارہ خان نے کہا:ماوراء نے کہا:سارہ خان نے کہا:ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کردے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تو حلقہء یاراں میں بھی محتاط رہا کر
۔تمہارے لئے نہیں ہے شاعر نے اپنے لئے کہا ہوگا ۔۔۔
اور دوسرے شعر بھی سچ ہی ہے۔
میخانے میں آئے واعظ
ان کو بھی انساں بنا لو