حجاب نے کہا:[align=right:1b19d349be]زندگی میں ہم کبھی نہ کبھی اس مقام پر آ جاتے ہیں جہاں سارے رشتے ختم ہو جاتے ہیں ، وہاں حروف اہم ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ عزّو جل ہوتا ہے ۔کوئی ماں ، کوئی باپ ، بہن بھائی ، کوئی دوست نہیں ہوتا پھر ہمیں پتہ چلتا ہے ، ہمارے پیروں کے نیچے کوئی زمین ہے نہ سر کے اوپر آسمان، بس ایک اللہ تعالیٰ عزّوجل ہے جو ہمیں اس خلاء میں بھی تھامے ہوئے ہے پھر پتہ چلتا ہے کہ ہم زمین پر پڑی مٹّی کے ڈھیر میں پڑے ایک ذرّے یا درخت پر لگے ہوئے ایک پتّے سے زیادہ کی وقعت نہیں رکھتے پھر پتہ چلتا ہے ،ہمارے ہونے یا نہ ہونے سے صرف ہمیں فرق پڑتا ہے ،صرف ہمارا کردار ختم ہوجاتا ہے ۔کائنات میں کوئی تبدیلی نہیں آتی ، کسی چیز پر کوئی اثر نہیں پڑتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عمیرہ احمد کے ناول ۔پیرِ کامل صلّی اللہُ علیہ وسلّم ، سے اقتباس ۔
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪[/align:1b19d349be]
زندگی میں کہیںاور وہ مقام آتا ہو یہ نہ آتا ہو حرم پاک کے پہلے دیدار کے وقت میری ایسی ہی کیفیت تھی ، ہیبت ، جلال ، رحم اور حلم ، الفاظ اپنے معنی، احساس اپنا تاثر، وجدان اپنا ادراک اور عشق اپنا شوق کھو دیتا ہے ، آپ کی پچھلی زندگی آنسو بن کر بہہ جاتی ہے ۔ اور کیا لکھوں کچھ نہیں لکھا جاتا۔