میرے پسندیدہ اشعار

مومن فرحین

لائبریرین
رکھا رہا شعور جنوں بات مان لی
لب کیا کھلے ادھر کہ ادھر بات مان لی
جادو وہ لفظ لفظ میں کرتا چلا گیا
ہم نے بھی بات بات میں ہر بات مان لی
 

شمشاد خان

محفلین
کل رات دل میں یادوں کا میلہ لگا رہا
ماضی کو چشم حال سے میں دیکھتا رہا

تیرے بغیر جی تو نہ سکتے تھے ہم مگر
غم تیرا زندگی کا سہارا بنا رہا
(ابرار عابد)
 

مومن فرحین

لائبریرین
یہ الگ بات کہ افشاں نہ ہوا تو ورنہ
میں نے کتنا تجھے محسوس کیا تیرے بعد

ملنے والے کئی مفہوم پہن کر آئے
کوئی چہرہ بھی نہ آنکھوں نے پڑھا تیرے بعد

جانِ محسن میرا حاصل یہی مبہم سطریں
شعر کہنے کا ہنر بھول گیا تیرے بعد
 

شمشاد خان

محفلین
ہم جہاں رہتے ہیں خوابوں کا نگر ہے کوئی
اس خرابے میں نہ دیوار نہ در ہے کوئی

جا بسا تھا جو کسی ہجر کے صحرا میں کبھی
اے ہواؤ کہو اس دل کی خبر ہے کوئی

صورت موج صبا لوگ ادھر سے گزرے
یہ تو انجانی ہواؤں کی ڈگر ہے کوئی

ہجر دیدار بھی محرومیٔ دیدار بھی ہجر
جو کبھی ختم نہ ہو ایسا سفر ہے کوئی
 

مومن فرحین

لائبریرین
دل پہ اِک طرفہ قیامت کرنا
مُسکراتے ہوئے رخصت کرنا

اچھی آنکھیں جو ملی ہیں اُس کو
کچھ تو لازم ہُوا وحشت کرنا

کون چاہے گا تمھیں میری طرح
اب کِسی سے نہ محبت کرنا

گھر کا دروازہ کھلا رکھا ہے
وقت مِل جائے تو زحمت کرنا
 

مومن فرحین

لائبریرین
وہ کیا گیا کہ رفاقت کے سارے لطف گئے
میں کس سے روٹھ سکوں گی کسے مناؤں گی
وہ ایک رشتہ بے نام بھی نہیں لیکن
میں اب بھی اس کے اشارے پہ سر جھکاؤں گی
 

مومن فرحین

لائبریرین
وہ زخمِ انتظار کی لذّت بھی لے گیا
اب نامہ بر کی راہ نہ دیکھا کریں گے ہم

وہ کس طرح ملا تھا جدا کیسے ہو گیا
سوچا تھا یہ سوال نہ سوچا کریں گے ہم
 

مومن فرحین

لائبریرین
خیال و خواب ہُوا برگ و بار کا موسم
بچھڑ گیا تری صُورت، بہار کا موسم
کئی رُتوں سے مرے نیم وا دریچوں میں
ٹھہر گیا ہے ترے انتظار کا موسم
 

مومن فرحین

لائبریرین
ہو جائے بکھیڑا پاک کہیں پاس اپنے بلا لیں بہتر ہے

اب درد جدائی سے ان کی اے آہ بہت بیتاب ہیں ہم
 
Top