ہم زانوے تامل وہم جلوہ گاہ گل آئینہ بند خلوت و محفل ہے آئینہ (غالب
سیما علی لائبریرین دسمبر 8، 2020 #1,681 ہم زانوے تامل وہم جلوہ گاہ گل آئینہ بند خلوت و محفل ہے آئینہ (غالب
سیما علی لائبریرین دسمبر 8، 2020 #1,682 زبس کہ یار نے خلوت کو بار عام کیا خبر کہے ہے ہر اک بے خبر ٹھکانے کی (قائم)
شمشاد لائبریرین دسمبر 8، 2020 #1,683 میں، اور اس کو بھولوں ناصر، کیسی باتیں کرتے ہو صورت تو پھر صورت ہے، وہ نام بھی پیارا لگتا ہے (ناصر کاظمی)
میں، اور اس کو بھولوں ناصر، کیسی باتیں کرتے ہو صورت تو پھر صورت ہے، وہ نام بھی پیارا لگتا ہے (ناصر کاظمی)
سیما علی لائبریرین دسمبر 8، 2020 #1,684 ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھے مجبور تھے ہم اس سے محبت بھی بہت تھی کلیم عاجز
شمشاد لائبریرین دسمبر 8، 2020 #1,685 ہوتی ہے تیرے نام سے وحشت کبھی کبھی برہم ہوئی ہے یوں بھی طبیعت کبھی کبھی (ناصر کاظمی)
سیما علی لائبریرین دسمبر 8، 2020 #1,686 آنکھیں جو ہوویں تیری تو تو عین کر رکھے عالم تمام گروہ نہیں تو یہ سب ہے کیا (میر تقی میر)
سیما علی لائبریرین دسمبر 8، 2020 #1,687 عین مستی میں ہمیں دید فنا ہے انشا آنکھ جب موندتے ہں سیر عدم کرتے ہیں (انشا
شمشاد لائبریرین دسمبر 8، 2020 #1,688 بھلاتا لاکھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں الٰہی ترک الفت پر وہ کیونکر یاد آتے ہیں حقیقت کھل گئی حسرتؔ ترے ترک محبت کی تجھے تو اب وہ پہلے سے بھی بڑھ کر یاد آتے ہیں (حسرت موہانی)
بھلاتا لاکھ ہوں لیکن برابر یاد آتے ہیں الٰہی ترک الفت پر وہ کیونکر یاد آتے ہیں حقیقت کھل گئی حسرتؔ ترے ترک محبت کی تجھے تو اب وہ پہلے سے بھی بڑھ کر یاد آتے ہیں (حسرت موہانی)
شمشاد لائبریرین دسمبر 8، 2020 #1,689 تم اپنے چاند تارے کہکشاں چاہے جسے دینا مری آنکھوں پہ اپنی دید کی اک شام لکھ دینا (زبیر رضوی)
شمشاد لائبریرین دسمبر 8، 2020 #1,690 ہم بچھڑ کے تم سے بادل کی طرح روتے رہے تھک گئے تو خواب کی دہلیز پر سوتے رہے (زبیر رضوی)
سیما علی لائبریرین دسمبر 9، 2020 #1,691 آتے جاتے موسموں کا سلسلہ باقی رہے روز ہم ملتے رہیں اور فاصلہ باقی رہے سرور عثمانی
سیما علی لائبریرین دسمبر 16، 2020 #1,695 زندگی شاید اسی کا نام ہے دوریاں مجبوریاں تنہائیاں سیماب اکبرآبادی
شمشاد لائبریرین دسمبر 16، 2020 #1,696 اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریک رات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں صبا اکبرآبادی
شمشاد لائبریرین دسمبر 17، 2020 #1,697 سرخی شفق کی زرد ہو گالوں کے سامنے پانی بھرے گھٹا ترے بالوں کے سامنے منیرؔ شکوہ آبادی
شمشاد لائبریرین دسمبر 17، 2020 #1,698 بس ایک شام کا ہر شام انتظار رہا مگر وہ شام کسی شام بھی نہیں آئی اجمل سراج
شمشاد لائبریرین دسمبر 17، 2020 #1,699 سورج ہوں زندگی کی رمق چھوڑ جاؤں گا میں ڈوب بھی گیا تو شفق چھوڑ جاؤں گا اقبال ساجد
شمشاد لائبریرین دسمبر 17، 2020 #1,700 فرازؔ ترک تعلق تو خیر کیا ہوگا یہی بہت ہے کہ کم کم ملا کرو اس سے احمد فراز