سوائے انتظار کے اور کچھ نہیں ہو سکتا۔
اب نعرہ لگائیں :
زندہ ہے بھٹو زندہ ہے
ابھی ابھی فیس بک پر پڑھا ہے :
بیٹا : ماں مجھے بھوک لگی ہے کھانا بنا دیں۔
ماں : بیٹا گیس نہیں ہے۔
بیٹا : ہیٹر پر بنا لیں۔
ماں : بجلی بند ہے۔
بیٹا : اچھا تو کار کی چابی دیں، میں باہر سے لے آتا ہوں۔
ماں : کار میں CNG نہیں ہے۔
بیٹا : میں بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل پر چلا جاتا ہوں۔
ماں : بیٹا موٹر سائیکل پر پابندی ہے۔
بیٹا : مجھے موبائل دیں میں آرڈر کر دیتا ہوں۔
ماں : پُتر جی موبائل سروس آف ہے۔
بیٹا : حد ہو گئی۔ پاکستان میں کچھ بچا بھی ہے۔
ماں : ہاں بیٹا، بھٹو بچا ہے۔ جو کل بھی زندہ تھا اور آج بھی زندہ ہے۔