جاسم محمد
محفلین
چلیں آپ دوستوں کے “سمجھانے” پر ہم فی الحال مریم نواز کے جہاد میں شامل ہو جاتے ہیں۔ لیکن یاد رہے کہ اگر اس بار بھی یہ جہاد صرف نواز شریف کو ریلیف دلوانے تک رہا اور اصل ہدف یعنی اسٹیبلیشیہ مافیا کے مکمل صفائے تک نہ چلا تو پھر ہم آپ کو ہی قصور وار ٹھہرائیں گےبھئی، بات یہ ہے کہ ہمارا مائنڈ سیٹ ایسا ہے کہ بلاول، مریم، نواز و شہباز، عمران خان صاحب مدظلہ العالی کے سیاست کے حوالے سے بچگانہ لیکچرز بھی سُن لیں گے تاہم ہمیں اگر سیاست کے حوالے سے بھی میجر جنرل آصف غفور نے رہنمائی فراہم کرنی ہے، معیشت کے میدان میں بھی انہوں نے ہی گائیڈ لائین فراہم کرنی ہے تو بہتر ہو گا کہ ہم صبح اور شام دو وقت جناب زید حامد صاحب کے لیکچرز کو بطور سزا بار بار سنتے چلے جائیں اور ہم یہ کر بھی گزریں گے۔ تاہم، اگر عسکری حوالے سے رہنمائی لینے کے لیے ہمیں آپ محترم آصف غفور صاحب کے سامنے دس گھنٹے بھی بٹھا دیں گے تو ہم میجر صاحب کو سنتے چلے جائیں گے۔ جو میدان جس کا ہے، وہ اُسی کا ہے صاحب!