نواز شریف کو سزا دباؤ پر سنائی، احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو جاری

جاسم محمد

محفلین
جو احباب یہ کہہ رہے ہیں کہ ویڈیو اصلی ہے یا نقلی، حیرت ہوتی ہے۔
جب ویڈیو پیش کرنے والی خود جعل سازی ( قطری خط اور کیلبری فانٹ) کی مرتکب ہو۔ اور "میری لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں" جیسے آن ریکارڈ اور جھوٹے بیانات کی عادی ہو۔ تو ان حالات میں ویڈیو کی اصلیت پر شکوک و شبہات تو اٹھیں گے۔
 

فرقان احمد

محفلین
جب ویڈیو پیش کرنے والی خود جعل سازی ( قطری خط اور کیلبری فانٹ) کی مرتکب ہو۔ اور "میری لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں" جیسے آن ریکارڈ اور جھوٹے بیانات کی عادی ہو۔ تو ان حالات میں ویڈیو کی اصلیت پر شکوک و شبہات تو اٹھیں گے۔
اصل ویڈیو 'بنانے'کے لیے بدقسمتی سے انہی 'اوصافِ حسنہ' سے متصف ہونا از بس لازم تھا۔
 

رانا

محفلین
جاسم محمد آپ نے میرے مراسلے کو معلوماتی کی ریٹنگ دے دی ہے جبکہ میں نے تو خود معلومات کی غرض سے سوال کیا تھا۔:)
اگر آپ نے یا کسی اور دوست نے ویڈیوز دیکھی ہیں تو معلومات میں اضافہ کردیں۔ اصل میں میرے زہن میں بھی کچھ سوالات پیدا ہوئے تھے اس لئے سوچا اپنے اندازوں کو پرکھا جائے حالانکہ سیاسی معاملات میں میرے اندازے ایویں ہی ہوتے ہیں۔:) مجھے یہ خیال آرہا تھا کہ جو جج شراب پینے میں کوئی حرج نہیں سمجھتا اسے ضمیر کی خلش ایسی بے چین کیسے کرسکتی ہے کہ خود نواز شریف تک پیغام پہنچانے کے لئے بیتاب ہو۔ اور پھر یہ بھی عجیب بات لگتی ہے کہ بقول جج صاحب کے ثبوت کے نام پر ایک دھجی بھی نہ ملی ہو۔
 

جاسم محمد

محفلین
مجھے یہ خیال آرہا تھا کہ جو جج شراب پینے میں کوئی حرج نہیں سمجھتا اسے ضمیر کی خلش ایسی بے چین کیسے کرسکتی ہے کہ خود نواز شریف تک پیغام پہنچانے کے لئے بیتاب ہو۔ اور پھر یہ بھی عجیب بات لگتی ہے کہ بقول جج صاحب کے ثبوت کے نام پر ایک دھجی بھی نہ ملی ہو۔
متعدد ٹی وی چینلز نے مختلف فرانسک ایکسپرٹس سے ویڈیو کا ڈیجیٹل آڈٹ کروایا تھا۔ جس میں یہی بات سامنے آئی تھی کہ ویڈیو ٹیمپرڈ ہے۔ یعنی آواز اور تصاویر ری مکس کی گئی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ن لیگ اسے عدالت کی بجائے میڈیا ٹرائل کیلئے سامنے لے کر آئی ہے۔ اسے بطور ثبوت عدالت لے کر جاتے تو گواہان جن میں جرائم پیشہ ن لیگی کارندہ ناصر بٹ شامل ہے کو عدالت میں پیش ہونا پڑتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
آج معلوم ہوا کہ بول ٹی وی چینل کا نام 'متعدد ٹی وی چینلز' یا 'فرانسک چینل' رکھ دیا گیا ہے!
جعل سازی کی ملکہ کے اس بیان کے بعد تو فرانزک کروانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔
D-y72D9WkAAoFd6.jpg

ویسے بول کے علاوہ دیگر چینلز نے ابتدائی فرانزک کیا تھا اور نتائج ایک جیسے نکلے تھے۔
 

رانا

محفلین
متعدد ٹی وی چینلز نے مختلف فرانسک ایکسپرٹس سے ویڈیو کا ڈیجیٹل آڈٹ کروایا تھا۔ جس میں یہی بات سامنے آئی تھی کہ ویڈیو ٹیمپرڈ ہے۔ یعنی آواز اور تصاویر ری مکس کی گئی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ن لیگ اسے عدالت کی بجائے میڈیا ٹرائل کیلئے سامنے لے کر آئی ہے۔ اسے بطور ثبوت عدالت لے کر جاتے تو گواہان جن میں جرائم پیشہ ن لیگی کارندہ ناصر بٹ شامل ہے کو عدالت میں پیش ہونا پڑتا۔
ان فرانسک ایکپرٹس کا کوئی اتا پتا بھی بتایا تھا ٹی وی چینلز نے یا بس ایسے ہی۔ کہیں اپنے ویڈیو مکسرز کو ہی فرانسک ایکسپرٹ نہ سمجھ بیٹھے ہوں۔:)
فرانسک کا معاملہ تو جو بھی ہو سو ہو۔ اس سے ہٹ کر جج صاحب کے ٹریپ ہونے کا امکان لگتا ہے۔ اصل کہانی صرف جج صاحب ہی بتاسکتے ہیں بشرطیکہ معاملات صیغہ راز میں رکھے جائیں۔:)
فاتح بھائی کا بھی تو غالبا فرانزک وغیرہ سےواسطہ ہے۔ فاتح بھائی آپ کی کیا رائے ہے ویڈیو کے حوالے سے۔:)
 

رانا

محفلین
جعل سازی کی ملکہ کے اس بیان کے بعد تو فرانزک کروانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔
D-y72D9WkAAoFd6.jpg

ویسے بول کے علاوہ دیگر چینلز نے ابتدائی فرانزک کیا تھا اور نتائج ایک جیسے نکلے تھے۔
اگر تو ویڈیوز عوام کی ہمدردیاں لینے کے لئے بنائی گئی تھیں تو پھر عوام کے لئے مریم نواز کا یہ اعتراف ہی اینٹی ڈوٹ ثابت ہوگا۔ (اگر مریم نواز نے اعتراف کیا ہے تو)
اگر عدالتوں کے لئے بنائی گئی ہیں تو پھر یہ کوئی ایسا بڑا مسئلہ شاید نہ ہو۔ قانونی ماہرین اور فرانسک ایکسپرٹ ہی کچھ روشنی ڈال سکتے ہیں اس پر۔
 

جاسم محمد

محفلین
اگر تو ویڈیوز عوام کی ہمدردیاں لینے کے لئے بنائی گئی تھیں تو پھر عوام کے لئے مریم نواز کا یہ اعتراف ہی اینٹی ڈوٹ ثابت ہوگا۔ (اگر مریم نواز نے اعتراف کیا ہے تو)
ان ویڈیوز کا اصل مقصود جاننا ہے تو مریم نواز کی پریس کانفرنس کے بعد سیاسی بیانات پڑھ لیں۔
پہلا مطالبہ یہ کیا کہ چونکہ اب نواز شریف معصوم "ثابت" ہو چکے ہیں اس لئے انہیں فوری رہا کیا جائے۔
دوسرا دعویٰ یہ کیا کہ چونکہ اب احتساب کا عمل "متنازعہ" ہو چکا ہے اس لئے وہ مزید اس کا حصہ نہیں بنیں گی۔
یعنی ایک تیر سے کئی شکار۔ خود ہی عدالت لگائی، خود ہی الزامات لگا کر خود ہی فیصلہ بھی سنا دیا۔ :)
 

فرقان احمد

محفلین
ان ویڈیوز کا اصل مقصود جاننا ہے تو مریم نواز کی پریس کانفرنس کے بعد سیاسی بیانات پڑھ لیں۔
پہلا مطالبہ یہ کیا کہ چونکہ اب نواز شریف معصوم "ثابت" ہو چکے ہیں اس لئے انہیں فوری رہا کیا جائے۔
دوسرا دعویٰ یہ کیا کہ چونکہ اب احتساب کا عمل "متنازعہ" ہو چکا ہے اس لئے وہ مزید اس کا حصہ نہیں بنیں گی۔
یعنی ایک تیر سے کئی شکار۔ خود ہی عدالت لگائی، خود ہی الزامات لگا کر خود ہی فیصلہ بھی سنا دیا۔ :)
اگر آپ نے مریم نواز صاحبہ کی پوری پریس کانفرنس سنی ہوتی تو شاید آپ کی کسی حد تک تشفی ہو جاتی۔ اُن کا فرمانا تھا کہ ویڈیو کے ساتھ بھی آڈیو موجود ہے تاہم اس کی آواز مدہم ہے۔ یہ آڈیو ناصر بٹ صاحب نے ریکارڈ کی جو قریب بیٹھے تھے۔ یعنی کہ آڈیو اور ویڈیو الگ الگ بھی ہیں اور ایک ویڈیو مع آڈیو (مدہم آواز کے ساتھ) بھی موجود ہے۔ تاہم، کمال ہوشیاری سے انہوں نے دیگر ویڈیوز کو ریلیز نہیں کیا ہے۔ وہی اصل ویڈیوز ہیں جو کہ 'اداروں'کے لیے سر دردی کا باعث بنی ہوئی ہیں اور انہی کے باعث ابھی تک اسٹیبلشمنٹ ٹھیک طرح سے معاملے کو ہینڈل نہیں کر پا رہی ہے۔
 

جان

محفلین
اصل ویڈیو 'بنانے'کے لیے بدقسمتی سے انہی 'اوصافِ حسنہ' سے متصف ہونا از بس لازم تھا۔
کسی کی ایک خامی کو پکڑ کر اس کے سارے کارناموں کا سوا ستیاناس کرنا اور کسی کی ایک خوبی پکڑ کر اس کی ساری خامیوں پہ پردہ ڈالنا بھی پاکستانی قوم کا مشغلہ ہے۔ مثلاً خان صاحب سے معیشت کنٹرول نہیں ہو رہی اور ہر طبقے کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں لیکن انصافی بھائی مسلسل ایک ہی ورد میں مشغول ہیں کہ ایماندار تو ہے نا۔ ہمارے ایک دوست فرماتے ہیں کہ اگر ایک عام ایماندار انسان کو ڈرائیور کی سیٹ پہ بٹھا دیا جائے جسے ڈرائیونگ نہ آتی ہو تو وہ اپنے سمیت باقی مسافروں کی زندگی کو بھی داؤ پہ لگا دے گا لیکن یہ الگ بات ہے وہ شخص ایماندار ہے۔ کمیاں کوہتائیاں ہر شخص میں موجود ہیں، ہمیں دیکھنا یہ ہے کہ کون سا شخص کس فیلڈ میں کتنا قابل ہے۔ :)
 

جان

محفلین
متعدد ٹی وی چینلز نے مختلف فرانسک ایکسپرٹس سے ویڈیو کا ڈیجیٹل آڈٹ کروایا تھا۔ جس میں یہی بات سامنے آئی تھی کہ ویڈیو ٹیمپرڈ ہے۔ یعنی آواز اور تصاویر ری مکس کی گئی ہیں۔
ممکن ہے جی ایچ کیو "سیاسی لیبارٹری" میں فرانزک ایکسپرٹس نے آڈٹ کر کے نتائج "متعدد" ٹی وی چینلز کو ارسال کیے ہوں۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
۔ مثلاً خان صاحب سے معیشت کنٹرول نہیں ہو رہی اور ہر طبقے کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں
اپوزیشن کے پراپگنڈہ کی بجائے کسی ماہر اقتصادیات سے پوچھیں تو اس وقت ملک کی معیشت بالکل درست سمت میں جا رہی ہے۔
D_HvNVDXUAAG27h.jpg

امپورٹس کم کرنے اور ایکسپورٹس بڑھانے سے تجارتی اور مالیاتی خسارہ میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔
لیگیوں نے اپنے ساتھ ساتھ پوری قوم کو بیرونی قرضوں اور امپورٹس کی لت لگا دی تھی۔ یہ لت نئی حکومت نے آکر ختم کی ہے تو پوری قوم کی چیخیں نکل رہی ہیں۔ معاشی مریض کا ابھی علاج جاری ہے۔ ریکور ہوتے ہوتے کئی سال لگیں گے۔ حوصلہ رکھیں :)
Capture.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
ممکن ہے جی ایچ کیو "سیاسی لیبارٹری" میں فرانزک ایکسپرٹس نے آڈٹ کر کے نتائج "متعدد" ٹی وی چینلز کو ارسال کیے ہوں۔ :)
مریم نواز نے کچھ گھنٹے قبل ندیم ملک کے پروگرام میں لائیو انٹرویو دینا شروع کیا جو چند منٹوں بعد ہی نادیدہ طاقتوں کے دباؤ میں بند کر دیا گیا۔
او پیا جے اینٹی اسٹیبلشمنٹ "انقلاب" :)
 
کسی کی ایک خامی کو پکڑ کر اس کے سارے کارناموں کا سوا ستیاناس کرنا اور کسی کی ایک خوبی پکڑ کر اس کی ساری خامیوں پہ پردہ ڈالنا بھی پاکستانی قوم کا مشغلہ ہے۔ مثلاً خان صاحب سے معیشت کنٹرول نہیں ہو رہی اور ہر طبقے کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں لیکن انصافی بھائی مسلسل ایک ہی ورد میں مشغول ہیں کہ ایماندار تو ہے نا۔ ہمارے ایک دوست فرماتے ہیں کہ اگر ایک عام ایماندار انسان کو ڈرائیور کی سیٹ پہ بٹھا دیا جائے جسے ڈرائیونگ نہ آتی ہو تو وہ اپنے سمیت باقی مسافروں کی زندگی کو بھی داؤ پہ لگا دے گا لیکن یہ الگ بات ہے وہ شخص ایماندار ہے۔ کمیاں کوہتائیاں ہر شخص میں موجود ہیں، ہمیں دیکھنا یہ ہے کہ کون سا شخص کس فیلڈ میں کتنا قابل ہے۔ :)
ایماندار کہاں کا ہے۔
بلا کو جھوٹا اور بد عنوان شخص ہے۔ ہر موڑ پہ اس کی بے ایمنیاں واضح ہیں مگر ادب کے باوجود ٹیپ ریکارڈر کی طرح یہ بات دھرائی جاتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایماندار کہاں کا ہے۔
بلا کو جھوٹا اور بد عنوان شخص ہے۔ ہر موڑ پہ اس کی بے ایمنیاں واضح ہیں مگر ادب کے باوجود ٹیپ ریکارڈر کی طرح یہ بات دھرائی جاتی ہے۔
بغض عمران لا علاج مرض ہے۔ اگر عمران خان نے بدعنوانی کرنی ہوتی تو ۹۲ میں ہی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد سیدھا نواز شریف کی آفر پر ن لیگ میں شامل ہوتا۔ اور کوئی وزیر شزیر لگ کے رج کے پیسا بناتا۔
اس کا تو دماغ چل گیا تھا جو برطانوی پاؤنڈز میں ارب پتی یہودی خاندان کی بیٹی سے شادی ختم کرکے ان شریفوں اور زرداریوں کا مقابلہ کرنے سیاست میں کود گیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے

1740275-arshadmalik-1562914707-602-640x480.jpg

ارشد ملک کو ڈیپوٹیشن پر احتساب عدالت میں جج لگایا گیا تھا، خدمات واپس پنجاب کے حوالے کی جائیں گی۔


اسلام آباد: ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔

ترجمان اسلام آباد ہائی کورٹ کے مطابق جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کی ہدایت پر رجسٹرار نے وزارت قانون کو خط لکھ کر کہا ہے کہ جج ارشد ملک کی خدمات واپس لی جائیں۔ ارشد ملک کو ڈیپوٹیشن پر احتساب عدالت میں جج لگایا گیا تھا اور ان کی خدمات واپس پنجاب کے حوالے کی جائیں گی۔

اس فیصلے سے کچھ دیر قبل جج ارشد ملک نے ویڈیو اسکینڈل پر قائم مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ کو خط لکھ کر مریم نواز کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔ احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد ارشد ملک نے مبینہ ویڈیو معاملے پر رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ سے ملاقات کی اور عدالت عالیہ کے نام ایک خط ان کے حوالے کیا۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کو سزا دباؤ پر سنائی، احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو جاری

ترجمان اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق جج ارشد ملک نے خط میں وڈیو میں لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔ ارشد ملک نے ن لیگ کی مبینہ دھمکیوں اور نواز شریف کے حق میں فیصلہ دینے کےلیے رشوت کی پیشکش کا بھی خط میں تذکرہ کیا ہے۔

ارشد ملک کے خط اور بیان حلفی کو نواز شریف کی اپیل کا حصہ بنانے کا حکم

ترجمان اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق ارشد ملک نے خط کے ساتھ اتوار کو جاری کی گئی پریس ریلیز منسلک کرتے ہوئے بیان حلفی بھی جمع کرایا ہے۔ رجسٹرار نے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق سے ملاقات کرکے انہیں جج ارشد ملک کے خط اور بیان حلفی سے آگاہ کیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے رجسٹرار کو حکم دیا ہے کہ جج ارشد ملک کے خط اور بیان حلفی کو نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل کے ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔ جسٹس عامر فاروق کے حکم پر فوری عمل درآمد کرتے ہوئے رجسٹر نے خط اور بیان حلفی کو ریکارڈ کا حصہ بنادیا۔

یہ بھی پڑھیں: جج ویڈیو اسکینڈل پر چیف جسٹس سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کی ملاقات

واضح رہے کہ جج ارشد ملک نے گزشتہ روز قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق سے بھی ملاقات کی تھی۔ وہ قائم مقام چیف جسٹس سے پیر اور جمعرات کو دو ملاقاتیں کرچکے ہیں۔

پس منظر

مریم نواز نے پریس کانفرنس میں جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو جاری کی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں بلیک میل کرکے اور دباؤ ڈال کر نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا دینے پر مجبور کیا گیا، وگرنہ نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا۔
ارشد ملک نے ایک روز بعد پریس ریلیز جاری کرکے مریم نواز کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے ویڈیو کو بھی مسترد کردیا۔

گزشتہ سال 24 دسمبر کو احتساب عدالت نے نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں باعزت بری کردیا تھا۔ نواز شریف نے سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہوئی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
جج ارشد ملک نے اپنے بیان حلفی میں ن لیگی مافیا کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔ کھیل دلچسپ مراحل میں داخل:
 
Top