فرقان احمد
محفلین
عدالت ثبوت طلب کرے گی۔ کیا ارشد ملک صاحب کے پاس بھی ویڈیوز ہیں؟جج ارشد ملک نے اپنے بیان حلفی میں ن لیگی مافیا کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔ کھیل دلچسپ مراحل میں داخل:
عدالت ثبوت طلب کرے گی۔ کیا ارشد ملک صاحب کے پاس بھی ویڈیوز ہیں؟جج ارشد ملک نے اپنے بیان حلفی میں ن لیگی مافیا کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔ کھیل دلچسپ مراحل میں داخل:
ویڈیو ثبوت تو ناصر بٹ نے خود ہی پیش کر دیے ہیں جہاں وہ احتساب عدالت کے جج سے ملتا رہا ہے۔ صرف اس سیاسی مافیا سے ملاقات پر جج کو فارغ کر دینا چاہیے تھا۔عدالت ثبوت طلب کرے گی۔ کیا ارشد ملک صاحب کے پاس بھی ویڈیوز ہیں؟
دراصل، معاملہ کو متنازع بنا کر جج کو فارغ کر دیا گیا ہے تاہم، یہ معاملہ یہیں پر ختم نہیں ہو گا۔ یہ بات اب بہت آگے تک چلی گئی ہے۔ ارشد ملک صاحب کی مبینہ ویڈیوز اور ان کے بیان حلفی میں واضح تضادات موجود ہیں۔ تحقیق و تفتیش از بس لازم ہے۔ آج جو پیش رفت ہوئی ہے، مناسب ہے۔ویڈیو ثبوت تو ناصر بٹ نے خود ہی پیش کردی ہیں جہاں وہ احتساب عدالت کے جج سے ملتا رہا ہے
ایک جج کو متنازعہ بنا کر فارغ کر دینے سے شریف فیملی پر لگے الزامات اور مقدمات ختم نہیں ہوں گے۔ بلکہ جج کے بیان حلفی کے بعد عدلیہ سے ان تمام ججز کا خاتمہ ہوگا جو ن لیگی مافیا سے خفیہ ملاقاتیں کرکے ان کو ماضی و حال میں قانونی تحفظ فراہم کرتے رہے ہیں۔دراصل، معاملہ کو متنازع بنا کر جج کو فارغ کر دیا گیا ہے تاہم، یہ معاملہ یہیں پر ختم نہیں ہو گا۔ یہ بات اب بہت آگے تک چلی گئی ہے۔ ارشد ملک صاحب کی مبینہ ویڈیوز اور ان کے بیان حلفی میں واضح تضادات موجود ہیں۔ تحقیق و تفتیش از بس لازم ہے۔ آج جو پیش رفت ہوئی ہے، مناسب ہے۔
۱۶ جولائی سے سپریم کورٹ کا فل بینچ اس ویڈیو سکینڈل کی سماعت کرے گا۔ لیکن لیگی مافیا کو سکون پھر بھی نہیں آنا۔دراصل، معاملہ کو متنازع بنا کر جج کو فارغ کر دیا گیا ہے تاہم، یہ معاملہ یہیں پر ختم نہیں ہو گا۔ یہ بات اب بہت آگے تک چلی گئی ہے۔ ارشد ملک صاحب کی مبینہ ویڈیوز اور ان کے بیان حلفی میں واضح تضادات موجود ہیں۔ تحقیق و تفتیش از بس لازم ہے۔ آج جو پیش رفت ہوئی ہے، مناسب ہے۔
پٹیشن کس نے پیش کی ہے؟۱۶ جولائی سے سپریم کورٹ کا فل بینچ اس ویڈیو سکینڈل کی سماعت کرے گا۔ لیکن لیگی مافیا کو سکون پھر بھی نہیں آنا۔
معلوم نہیں البتہ اچھی خبر یہ ہے کہ اب سپریم کورٹ کا فل بینچ جے آئی ٹی بنا کر اس سکینڈل کی تحقیقات کرے گا اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا۔پٹیشن کس نے پیش کی ہے؟
اچھی بات ہے۔ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔معلوم نہیں البتہ اچھی خبر یہ ہے کہ اب سپریم کورٹ کا فل بینچ جے آئی ٹی بنا کر اس سکینڈل کی تحقیقات کرے گا اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا۔
یاد رہے کہ جج کا بیان حلفی ہے یعنی عدالت سے جھوٹ بولنے پر سزا ہوگی۔ شریف خاندان نے تو اپنی کئی سو پیشیوں میں ایک بیان حلفی تک ریکارڈ نہیں کروایا اور نہ ہی اپنے دفاع میں کوئی گواہان پیش کئے۔ اس بار بھی معاملہ زیادہ مختلف نہیں ہوگا۔ سکینڈل کے مرکزی کردار جرائم پیشہ ناصر بٹ آج بھی مفرور اشتہاری ہیں
اگر دوران جرح جج صاحب نے عدالت میں یہ ثابت کر دیا کہ ان کی ۱۶ سال پرانی نجی ویڈیو ایجنسیوں نے نہیں بلکہ لیگی مافیا نے سب سے پہلے بلیک میل کی غرض سے ان کو دکھائی تھی تو سارا کیس الٹ جائے گا۔ اور شریف خاندان کو ملنے والی سزائیں مزید سخت کر دی جائیں گے۔اچھی بات ہے۔ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔
یہ معاملات اب عدالت میں ہی دیکھے جائیں گے۔ فی الوقت، دونوں پارٹیاں بڑے اعتماد سے اپنا کیس پیش کر رہی ہیں۔اگر دوران جرح جج صاحب نے عدالت میں یہ ثابت کر دیا کہ ان کی ۱۶ سال پرانی نجی ویڈیو ایجنسیوں نے نہیں بلکہ لیگی مافیا نے سب سے پہلے بلیک میل کی غرض سے ان کو دکھائی تھی تو سارا کیس الٹ جائے گا۔ اور شریف خاندان کو ملنے والی سزائیں مزید سخت کر دی جائیں گے۔
کیونکہ اب جج صاحب اپنے بیان حلفی سے پھر نہیں سکتے۔ ان کو اپنے دعووں کو ثابت کرنا ہوگا۔
جسٹس کھوسہ شریف خاندان سے متعلق اچھا تاثر نہیں رکھتے۔ جس بینچ نے نواز شریف کو آن ریکارڈ گاڈ فادر اور سسیلین کہا تھا اس میں جسٹس کھوسہ بھی موجود تھے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے ججز پاناما جے آئی ٹی کا والیم ۱۰ بھی پڑھ چکے ہیں جو اتنا حساس ہے کہ اسے آج تک پبلک نہیں کیا گیا۔یہ معاملات اب عدالت میں ہی دیکھے جائیں گے۔ فی الوقت، دونوں پارٹیاں بڑے اعتماد سے اپنا کیس پیش کر رہی ہیں۔
ریاست بلیک میل کرے اور نہ کسی سے بلیک میل ہو۔ جو صحیح ہو رہا ہے، اسے غلط نہ کہا جائے اور جو غلط ہو رہا ہے، اسے صحیح نہ کہا جائے۔ ہمارا موقف اصولی ہے۔جسٹس کھوسہ شریف خاندان سے متعلق اچھا تاثر نہیں رکھتے۔ جس بینچ نے نواز شریف کو آن ریکارڈ گاڈ فادر اور سسیلین کہا تھا اس میں جسٹس کھوسہ بھی موجود تھے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے ججز پاناما جے آئی ٹی کا والیم ۱۰ بھی پڑھ چکے ہیں جو اتنا حساس ہے کہ اسے آج تک پبلک نہیں کیا گیا۔
مریم نواز کا خیال تھا کہ ان کے خریدے ہوئے ایک جج کو متنازعہ بنا کر وہ پوری ریاست کو بلیک میل کر لیں گی۔ لیکن اب بازی پلٹ گئی ہے۔ جن ججز پر نواز شریف نے الزام لگایا تھا کہ وہ بغض سے بھرے بیٹھے ہیں اور ۵ لوگوں نے ان کو نااہل کرکے ملک تباہ کر دیا۔ آج وہی ججز جج ارشد ملک کے بیان حلفی اور بلیک میلنگ کیلئے بنائی گئی ویڈیوز کا فیصلہ کریں گے
اپنے خلاف فیصلہ دینے والے ججز کو اسٹیبلیشیہ کا ٹٹو قرار دیا۔ کہا کہ یہ ججز بغض سے بھرے بیٹھے ہیں۔ پانچ لوگوں نے ملک برباد کر دیا۔ کیوں نکالا ریلی نکالی۔ جج کو بلیک میل کیا۔ جھوٹی بیماری کا بہانہ کر کے ۶ ہفتے کی عدالتی ریلیف لی۔ اور اس دوران سیاست کرتے رہے۔ریاست بلیک میل کرے اور نہ کسی سے بلیک میل ہو۔ جو صحیح ہو رہا ہے، اسے غلط نہ کہا جائے اور جو غلط ہو رہا ہے، اسے صحیح نہ کہا جائے۔ ہمارا موقف اصولی ہے۔
یہ تو وقت آنے پر معلوم ہو گا۔ فی الوقت، مقابلہ برابر چل رہا ہے۔اپنے خلاف فیصلہ دینے والے ججز کو اسٹیبلیشیہ کا ٹٹو قرار دیا۔ کہا کہ یہ ججز بغض سے بھرے بیٹھے ہیں۔ پانچ لوگوں نے ملک برباد کر دیا۔ کیوں نکالا ریلی نکالی۔ جج کو بلیک میل کیا۔ جھوٹی بیماری کا بہانہ کر کے ۶ ہفتے کی عدالتی ریلیف لی۔ اور اس دوران سیاست کرتے رہے۔
مجھے تو اب یہ فکر کھائی جا رہی ہے کہ اگر انہی ججوں نے اس ویڈیو سکینڈل کو بھی قطری خط اور کیلیبری فانٹ کی طرح جعلی قرار دے کر سیاسی مافیا کی بینڈ بجا دی تو ان کا بیانیہ کیا ہوگا
ویسے اگر عدالتی فیصلہ سیاسی مافیا کے حق میں آتا تو آج یہ سب کچھ نہ ہو رہا ہوتا۔ تاریخ میں پہلی بار شریف خاندان کو سزا ہوئی اور انہوں نے پورا نظام متنازعہ بنا دیا۔ اس لحاظ سے تو پی پی پی والے فرشتے لگتے ہیں۔یہ تو وقت آنے پر معلوم ہو گا۔ فی الوقت، مقابلہ برابر چل رہا ہے۔