شمشاد نے کہا:سارہ خان نے کہا:ایک دن میں دو دفعہ بھی حاضری لگوا سکتے ہیں کیا۔۔۔۔
آپ جتنی دفعہ بھی اقوالِ زریں لیکر آئیں گی، اتنی دفعہ حاضری لگ جائے گی۔
(اقوال مِس زریں بھی لکھے جا سکتے ہیں۔ )
شمشاد نے کہا:اکثر سنتے ہیں کہ دل کو دل سے راہ ہوتی ہے، کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ کون سی راہ ہوتی ہے اور آیا یہ کچی راہ ہوتی یا پکی، میرا مطلب ہے کہ یہ راہ گاؤں والی پگڈنڈی ہوتی ہے یا پکی سڑک ہوتی ہے جس پر کار وغیرہ دوڑ سکے؟
اعجاز اختر نے کہا:اوہو تو اب تو سوچ سمجھ کر آنا پڑے گا۔ ایک مس زریں یا مسز زریں ہمارے گھر میں برتن دھوتی تھی، معلوم نہیںکہاں ہے کہ اس کے اقوال حاصل کئے جائیں۔
تو ایک میرا مقولہ۔
آدمی آج کل اپنے موبائل کی رنگ ٹون سے پہچانا جاتا ہے۔
اب تو میں حاضر ہوںنا یا اب بھی غیر حاضر مانا جاؤں گا؟
بالکل جناب، حاضری پکی ہو گئی، ویسے خلیل جبران نے واقعی یہ کہا تھا؟ظفری نے کہا:آج کل تو دل بھی جیب میں قیام پذیر ہوگیا ہے ۔ لہذاٰ اب دل کو دل سے نہیں ۔۔ جیب کو جیب سے راہ ہوتی ہے ۔
(ظفری جبران )
شمشاد بھائی اور قیصرانی اب تو میری بھی حاضری پکی ہوگئی ہے ناں ۔
بالکل جناب استاد محترم، آپ بے شک حاضر ہیںاعجاز اختر نے کہا:اوہو تو اب تو سوچ سمجھ کر آنا پڑے گا۔ ایک مس زریں یا مسز زریں ہمارے گھر میں برتن دھوتی تھی، معلوم نہیںکہاں ہے کہ اس کے اقوال حاصل کئے جائیں۔
تو ایک میرا مقولہ۔
آدمی آج کل اپنے موبائل کی رنگ ٹون سے پہچانا جاتا ہے۔
اب تو میں حاضر ہوںنا یا اب بھی غیر حاضر مانا جاؤں گا؟
بالکل آپ کی بھی حاضری لگ گئیضبط نے کہا:دوست جو دشمن بن جائے کبھی آپ کا دوست تھا یہ نہیں۔
میری حاضری لگا دیں۔