کاشف اکرم وارثی
محفلین
اللہ اللہ ہم کس جگہ آگے بچے کا رشتے کراتے کراتے کہیں خود ہی نہ دھر لیے جایں
ارے میاں اپ نے تو ہمارے منہ کی بات چھین لی۔
اللہ اللہ ہم کس جگہ آگے بچے کا رشتے کراتے کراتے کہیں خود ہی نہ دھر لیے جایں
آپ فارم پُر کریں اور شادی دفتر کی فیس ادا کریں، بس سمجھیں آپ کا کام ہو گیا۔
یہ کام تو ہمارے گھر والے نہ کراسکے یہ شادی دفتر بھلا ہم سے چکنے گھڑے کا کیا کرلے گا سو بہانے اور ایک دلکش مسکراہٹ سے ہم نےآپ فارم پُر کریں اور شادی دفتر کی فیس ادا کریں، بس سمجھیں آپ کا کام ہو گیا۔
بڑے میاں فیس جتنی بھی ہووے ھم دینے کو تیار ہیں۔ لیکن ھمارے بنے میاں کی شادی ہونی چاھیے۔
وسیے کاشف نے اس دفتر کی راہ دیکھ لی ہے بیٹے کی رشتے کے بہانے خود عقد ثانی کے خواب دیکھنے نہ لگ جائیں
یہ کام تو ہمارے گھر والے نہ کراسکے یہ شادی دفتر بھلا ہم سے چکنے گھڑے کا کیا کرلے گا سو بہانے اور ایک دلکش مسکراہٹ سے ہم نے
اس بلا کو ٹال رکھا ہے ویسے بھی ہمیں ٹی وی زیادہ پسند ہے اور اس پر بیوی نہیں لاسکتے - آپ بس بچے ( فیضان کاشف ) کے لیے مناسب رشتہ بتائیں
کاشف بھائی شادی دفتر میں شادیاں ہی کرواتے ہیں۔ بنے میاں کی فیس جمع کروا دیں۔
لوجی گئی بھینس پانی میں اب کاشف کو کون روکے گا
یہاں فیس کی اہمیت ہے فیس (شکل) کی نہیں۔میاں ایسے لاکھوں دفاتروں کی ھم خاک چھان آووے ہیں ۔ دفاتر والے تو مان جاووے لیکن ھمارے بنے میاں زحال کو کوئ آنکھ نا بھاوے ۔
یار گھر والا تو بناء شادی کی ہی میں ہوں اور باراُٹھانے کی کیا ضرورت ہےبھلاارے بابو ھماری یہاں تو لاج رکھ لیوو۔ اب ھم سے دنیا والوں کی اور باتیں نا سنی جاوے ۔ ھم تو چاھوویں کہ ھماری ذندگی میں آپ اپنے گھر والے ہو جاووے تو ھمارا بھی مقصد حیات پورا ہو جاوے۔
یہاں فیس کی اہمیت ہے فیس (شکل) کی نہیں۔
یار گھر والا تو بناء شادی کی ہی میں ہوں اور باراُٹھانے کی کیا ضرورت ہےبھلا
میاں گھر ہمارا ہو تو ہم گھروالے ہی کہلاویں گے ناگھر والا بنا گھر والی کہ۔۔ ناقابل ء یقین۔
شمشاد بھائی چہرے کا پھول کھلا ہوا ہے ویسے میرا دل جس دن چاہا( جس سے چاہا) روکاوٹ کوئی نہیںمجھے لگتا ہے مرزا صاحب اوپر اوپر سے کہے جا رہے ہیں، لیکن دل سے چاہتے ہیں کہ وہ کون سی گھڑی ہو کہ سہرے کے پھول کھلیں۔
شمشاد بھائی میں آزاد پنچھی ، من موجی اور مشکل آدمی ہو ، سمجھوتے میں نہیں کرتا توکیوں خود کو اور کسی غریب کو امتحان میں ڈالوںچہرے کا پھول اللہ کرے کھلا ہی رہے، میں نے تو سہرے کے پھولوں کی بات کی ہے۔