وجے کمار مسلمان ہو گیا

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ساجد

محفلین
میرے محترم بھائی
نہ تو میں بہت زیادہ دینی ہوں اور نہ ہی بہت زیادہ علم کا حامل
اس محفل اردو سے خصوصا اور دوسرے اردو فورمز سے عمومی استفادہ حاصل کیا ہے ۔
یہ " اعتقادی " اہلیت کیا ہے اور کس صورت مسلم ہونے کے لیئے لازم ہے اس کی سمجھ نہیں آئی ۔
میرے ناقص علم کے مطابق تو
مسلمان ہونے کی بنیادی شرط اِقرار بِاللّسان ہے یعنی زبان سے کلمہ طیبہ پڑھ کر اپنے مسلمان ہونے کا اقرار و اعلان کرنا تاکہ دوسرے لوگ اسے مسلمان سمجھیں، اس کے ساتھ اہل اسلام کا سا سلوک کریں اور وہ بحیثیت مسلم اسلام کی طرف سے عطا ہونے والے حقوق سے متمتع ہو سکے۔ اور اس اقرار کا حامل اس اقرار کے بعد اللہ تعالی کے نازل کردہ فرامین الہی (جو کہ قران پاک کی صورت ابد تا ازل تک محفوظ رہنے والے ہیں اور جنہیں نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے قول و عمل سے کچھ ایسی صورت بخشی کہ آپ کے قول و عمل " اسوہ حسنہ " قرار پائے ۔ اور اللہ تعالی نے آپ کے ان اوصاف کا اپنی زبان پاک سے بیان فرمایا) کی متابعت کا پابند ہوتا ہے ۔
اور عام روزمرہ کے معمولات میں ان کا ظاہری اتباع کرتے اک مسلمان کا تشخص پاتا ہے ۔
باطنی طور پر اس کی نیت و اعمال اس کے اور اللہ کے درمیان ہوتے ہیں ۔ اور جب تک ظاہری طور پر اس کی شخصیت سے سلامتی کا ظہور ہوتا ہے اک مسلمان ہی کہلاتا ہے ۔ اور جب اس کے قول و فعل سے انتشار پھیلتا ہے تو اسے (کافر) بمعنی جھٹلانے والا قرار دیا جاتا ہے ۔
برادر عزیز ، آپ کی آخری بات کے حوالے سے مزید ایک سوال ابھرا ہے لیکن اسے اگلے وقت تک ٹال رکھتے ہیں۔
اعتقادی اہلیت سے وہی مراد تھا جو آپ نے سمجھا یعنی کہ شرط۔ جو پیدا ہی مسلمان ہوا ہو وہ تو نئے سرے سے مسلمان نہیں ہو گا نا!۔ مراد یہ کہ اگر ایک غیر مسلم اسلام کے سایہ عاطفت میں آتا ہے تو اسے کم از کم کیا اعتقاد کا حامل ہونا پڑے گا؟۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
اللہ پر ایمان لانا اور اس کے سوا کسی کو عبادت کے لائق نہ جاننا
اللہ کے تمام رسولوں پر ایمان لانا
اللہ کے فرشتوں پر ایمان لانا
اللہ کی طرف سے نازل کی گئی تمام کتابوں پر ایمان لانا
یوم آخرت÷ یوم حساب پر ایمان رکھنا
مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے پر ایمان رکھا
اور خیر و شر کے اندازہ کا اللہ کی جانب سے ہونے پر ایمان رکھنا

یہی بنیادی شرائط ہیں جن کی بنا پر کسی کو مسلم یا غیر مسلم قرار دیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ جو کچھ ہے وہ محض انتشار ہے مثال کے طور پر آپ نے چھوٹے چھوٹے پوسٹر دیکھے ہونگے

فلان کا منکر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کافر
فلاں کا منکر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کافر
وغیرہ
 

شاکرالقادری

لائبریرین
اللہ پر ایمان لانا اور اس کے سوا کسی کو عبادت کے لائق نہ جاننا
اللہ کے تمام رسولوں پر ایمان لانا
اللہ کے فرشتوں پر ایمان لانا
اللہ کی طرف سے نازل کی گئی تمام کتابوں پر ایمان لانا
یوم آخرت÷ یوم حساب پر ایمان رکھنا
مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے پر ایمان رکھا
اور خیر و شر کے اندازہ کا اللہ کی جانب سے ہونے پر ایمان رکھنا

یہی بنیادی شرائط ہیں جن کی بنا پر کسی کو مسلم یا غیر مسلم قرار دیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ جو کچھ ہے وہ محض انتشار ہے مثال کے طور پر آپ نے چھوٹے چھوٹے پوسٹر دیکھے ہونگے

فلان کا منکر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کافر
فلاں کا منکر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کافر
وغیرہ
 

ساجد

محفلین
اعتقادی اہلیت ؟؟؟؟؟؟؟
جناب عمر فاروق رضی اللہ تعالی اپنی بہن کے اسلام لے آنے کی خبر پاک کر غضب ناک ہوتے ان کو قتل کرنے کے ارادے سے بہن کے گھر تشریف لاتے ہیں ۔ اور قران پاک کی کچھ آیتیں جو کہ غصے کے عالم میں ان کے کانوں میں پڑتی ہیں ۔ وہ بنا کسی احتیاج حدیث و قول آپ کے دل پر اثر کر جاتی ہیں ۔ اور آپ جو کہ اک قاتل بننے کے ارادے سے آئے تھے نہ صرف اک سچے مسلمان بنتے ہیں بلکہ امت مسلمہ کے جلیل القدر خلیفہ ہونے کا بھی اعزاز پاتے ہیں ۔
نایاب بھائی ، جب دین قبول کیا جائے گا تب عقائد کے مکلف ٹھہرائے جاتے ہیں۔ قبول سے پہلے کی بات سابقہ دین کے عقائد کے زمرے میں جائے گی۔ یہ اسلام کی سچائی ہے جس نے حضرت عمر جیسے جری کو موم کر دیا۔ خیر یہ بات ضمنی ہے میرے سوال سے اس کا تعلق نہیں۔
 

ساجد

محفلین
اللہ پر ایمان لانا اور اس کے سوا کسی کو عبادت کے لائق نہ جاننا
اللہ کے تمام رسولوں پر ایمان لانا
اللہ کے فرشتوں پر ایمان لانا
اللہ کی طرف سے نازل کی گئی تمام کتابوں پر ایمان لانا
یوم آخرت÷ یوم حساب پر ایمان رکھنا
مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے پر ایمان رکھا
اور خیر و شر کے اندازہ کا اللہ کی جانب سے ہونے پر ایمان رکھنا

یہی بنیادی شرائط ہیں جن کی بنا پر کسی کو مسلم یا غیر مسلم قرار دیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ جو کچھ ہے وہ محض انتشار ہے مثال کے طور پر آپ نے چھوٹے چھوٹے پوسٹر دیکھے ہونگے

فلان کا منکر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کافر
فلاں کا منکر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کافر
وغیرہ
جناب شاکرالقادری صاحب ، بہت شکریہ۔
یہ فورم ماڈریشن کے تحت ہے اس لئے آپ کو انتظار کی زحمت سے دو چار ہونا پڑتا ہے۔
 

ساجد

محفلین
جناب شاکرالقادری صاحب ، بھائی محمود احمد غزنوی اور نایاب برادر کے جوابات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اللہ کی وحدانیت کو دل سے ماننا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آخری نبی ماننا مسلمان ہونے کی بنیاد ہے۔
اگر میں غلط ہوں تو تصحیح فرما دیں اور باقی بہن بھائی بھی میری رہنمائی فرمائیں۔
 
بہت خوب! اگر آپ کی مسلم ساز اور ہندو ساز فیکٹری میں اس طرح مسلمان اور ہندو بنتے گئے تو ایک دن ہوگا کہ دنیا میں مسلمانوں کا وجود ہی ختم ہو جائے گا۔۔ اگر تہذیب ثقافت، رسومات، حتی کہ بدعات کی بنا پر مسلمانوں کو کافر بنایا جاتا رہا تو یقین کیجئے کہ اس کافر سازی کی زد سے کوئی بھی نہ بچ سکے گا ۔۔۔ ۔ اگر بدعت ۔۔۔ باعث کفر۔ ۔ ۔ ہے تو پھر ہمیں پہلی بدعت اور پہلے کافر کو تلاش کرنا ہوگا اور پھر اگر کسی کی دل آزاری ہوئی تو شاید اس کا ذمہ دار میں نہیں ہونگا۔ ۔ ۔ ۔ کیا کوئی ہے ذمہ داری قبول کرنے والا؟
اگر ہے تو کیا شروع کیا جائے بدعات اور ان کے ائجاد کنندگان کی تلاش کا سلسلہ؟
بالکل۔کریں بسم اللہ کچھ ہماری معلومات میں بھی اضافہ ہو
 

ساجد

محفلین
یہی بنیادی شرائط ہیں جن کی بنا پر کسی کو مسلم یا غیر مسلم قرار دیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ جو کچھ ہے وہ محض انتشار ہے مثال کے طور پر آپ نے چھوٹے چھوٹے پوسٹر دیکھے ہونگے

فلان کا منکر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کافر
فلاں کا منکر۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کافر
وغیرہ
جناب ایسے پوسٹر ہم پڑھتے ہی نہیں بلکہ یار لوگ انہیں چھپوانے کے لئے بھی ہمارے پاس آتے ہیں اور ہمارے انکار پر ہر فرقے والے ہمیں مخالف فرقے کا فرد ہونے کاسرٹیفکیٹ دے کر چلے جاتے ہیں۔:)
 

نایاب

لائبریرین
برادر عزیز ، آپ کی آخری بات کے حوالے سے مزید ایک سوال ابھرا ہے لیکن اسے اگلے وقت تک ٹال رکھتے ہیں۔
اعتقادی اہلیت سے وہی مراد تھا جو آپ نے سمجھا یعنی کہ شرط۔ جو پیدا ہی مسلمان ہوا ہو وہ تو نئے سرے سے مسلمان نہیں ہو گا نا!۔ مراد یہ کہ اگر ایک غیر مسلم اسلام کے سایہ عاطفت میں آتا ہے تو اسے کم از کم کیا اعتقاد کا حامل ہونا پڑے گا؟۔
کیا اگر کسی بے خبر کے کانوں میں زبردستی کلمہ واذان سنا دی جائے ۔ تو وہ مسلم کہلائے گا ؟
میرے محترم جب وہ بے خبر" خبردار" ہو کر اپنے قول و عمل کو اس کلمے اور اذان کے
تابع کرتے اپنی روزمرہ زندگی میں ان ارکان کو جنہیں ( " ارکان اسلام " کے نام سے معنون کیا جاتا ہے ۔ )
کو اپنے قول و عمل سے دوہراتے نبھاتے اس کلمے و اذان کی تصدیق کرتا ہے تو ہی مسلمان کہلاتا ہے ۔
اگر اک غیر مسلم اسلام کے سایہ عاطفت میں آتا ہے تو اسے سب سے پہلے " لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ "
کلمہ طیبہ کو اپنی زبان سے برضا و رغبت ادا کرنا بنیادی شرط ہے ۔ اور اس کے بعد قران الکریم میں بیان کردہ
ان احکامات کی پابندی کرنا لازم امر ہوتا ہے ۔ جو احکامات نماز روزہ حج زکوات " حقوق اللہ " اور
" فلاح انسانیت" سے منسلک حقوق العباد کا درجہ رکھتے ہیں ۔

نایاب بھائی ، جب دین قبول کیا جائے گا تب عقائد کے مکلف ٹھہرائے جاتے ہیں۔ قبول سے پہلے کی بات سابقہ دین کے عقائد کے زمرے میں جائے گی۔ یہ اسلام کی سچائی ہے جس نے حضرت عمر جیسے جری کو موم کر دیا۔ خیر یہ بات ضمنی ہے میرے سوال سے اس کا تعلق نہیں۔
میرے محترم بھائی
کلمہ طیبہ جو کہ اسلام میں داخلے کی بنیادی شرط ہے ۔
اپنے وسیع تر مفہوم میں اپنے اقرار اور اتباع کے سوا کسی دیگر عقائد پر قائم نہیں ہوتا ۔
محترم شاکر بھائی نے اس کلمہ طیبہ کے وسیع تر مفہوم کو اپنے مراسلے میں تحریر کر دیا ہے ۔
اس کے علاوہ باقی عقائد " جو کرے گا سو بھرے گا "
رائی برابر خیر یا رائی برابر شر اپنی جزا و سزا پا لے گی ۔۔۔
 

ساجد

محفلین
کیا اگر کسی بے خبر کے کانوں میں زبردستی کلمہ واذان سنا دی جائے ۔ تو وہ مسلم کہلائے گا ؟
میرے محترم جب وہ بے خبر" خبردار" ہو کر اپنے قول و عمل کو اس کلمے اور اذان کے
تابع کرتے اپنی روزمرہ زندگی میں ان ارکان کو جنہیں ( " ارکان اسلام " کے نام سے معنون کیا جاتا ہے ۔ )
کو اپنے قول و عمل سے دوہراتے نبھاتے اس کلمے و اذان کی تصدیق کرتا ہے تو ہی مسلمان کہلاتا ہے ۔
اگر اک غیر مسلم اسلام کے سایہ عاطفت میں آتا ہے تو اسے سب سے پہلے " لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ "
کلمہ طیبہ کو اپنی زبان سے برضا و رغبت ادا کرنا بنیادی شرط ہے ۔ اور اس کے بعد قران الکریم میں بیان کردہ
ان احکامات کی پابندی کرنا لازم امر ہوتا ہے ۔ جو احکامات نماز روزہ حج زکوات " حقوق اللہ " اور
" فلاح انسانیت" سے منسلک حقوق العباد کا درجہ رکھتے ہیں ۔


میرے محترم بھائی
کلمہ طیبہ جو کہ اسلام میں داخلے کی بنیادی شرط ہے ۔
اپنے وسیع تر مفہوم میں اپنے اقرار اور اتباع کے سوا کسی دیگر عقائد پر قائم نہیں ہوتا ۔
محترم شاکر بھائی نے اس کلمہ طیبہ کے وسیع تر مفہوم کو اپنے مراسلے میں تحریر کر دیا ہے ۔
اس کے علاوہ باقی عقائد " جو کرے گا سو بھرے گا "
رائی برابر خیر یا رائی برابر شر اپنی جزا و سزا پا لے گی ۔۔۔
میرے بھائی میں نے عقیدے کے بارے میں دریافت کیا تھا اور آپ اس کا جواب دے چکے ہیں۔ اراکینِ اسلام کی وضاحت تک ابھی ہم نہیں گئے۔ کلمہ طیبہ اگرچہ اراکینِ اسلام کا اولین رکن ہے اس کے ساتھ ہی یہ ایمان کی بنیاد بھی ہے اس کے بغیر باقی چار اراکین پر عمل کی کوئی وقعت نہیں۔ کلمہ طیبہ میں کئے گئے اقرار سے روگردانی دین سے خارج کر دے گی دیگر چار کو ترک کرنا سخت گناہ ہے لیکن دین سے خروج نہیں ہو گا۔
 
ایسی تمام باتیں جو قران اور صحیح احادیث سے ثابت ہیں مجھے اُنہیں ماننے میں ذرا بھی عار نہیں ہے۔ نہ ہی میں کسی قسم کی اندھی تقلید میں مبتلا ہوں کہ کسی عالم ، مسلک یا فرقے کی محبت مجھے قران اور احادیثِ صحیحہ میں موجود احکامِ شریعت ماننے سے روک سکے۔

آپ کو اس بات کا بہت دکھ ہے کہ میں نے مسلمانوں کو ہندوؤں سے ملا دیا، لیکن آپ نے ایک بار بھی یہ نہیں سوچا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں میں یہ قدرِ مشترک کہاں سے آگئی۔ جبکہ ہندو بے شمار ہستیوں کو پوجنے والے لوگ ہیں اور مسلمان صرف اللہ ہی کو معبود تسلیم کرتے ہیں۔پھر ہندوؤں کی تہذیب بھی مسلم تہذیب سے پرانی ہے۔ کیا آپ نے یہ سوچا کہ یہ سب چیزیں برِ صغیر کے مسلمانوں میں ہی کیوں نظر آتی ہیں، دیگر ممالک کے مسلمانوں میں یہ رسومات نایاب کیوں ہیں؟ کیا آپ نے کسی ہندو سے اس بات کی تصدیق یا تردید کی کوشش کی۔ لیکن نہیں آپ کو تو ان باتوں سے کچھ سروکار ہی نہیں ہے، آپ کے ذہن میں تو صرف یہی بسا ہے کہ جس مسلک پر آپ پیدا ہوئے ہیں وہی ٹھیک ہے باقی سب غلط ہے۔ بہت معذرت کے ساتھ عرض کروں گا کہ اہلِ قریش کی سوچ کا انداز بھی یہی تھا اور وہ بھی اپنے پیدائشی مذہب پر ہی قانع تھے۔ پھر اس انداز میں سوچنے والوں کے ساتھ اس قسم کی بحث کارِ عبث ہی ہے۔
بہت ہی احترام کیساتھ عرض ہے کہ آپ زیادہ دور مت جائیں بس اپنے خاندان اور رشتہ داروں میں سے دیکھ لیں کتنے لوگ ہیں جنہوں نے مسلک تبدیل کیا؟
اپنی پچھلی گفتگو ملاحظہ فرمائیں
بڑی عجیب سی بات ہے کہ ایک آدھ کو چھوڑ کر کسی بھی دوست نے موضوع پر کوئی بات نہیں کی۔

مجھے اس بات کا بھی دکھ ہے کہ کچھ دوستوں نے میرے اصرار کے باوجود اس پوسٹ کو دوستانہ نہیں لیا اور خود پر حملہ تصور کرتے ہوئے جوابی حملہ شروع کردیا اور جوابی حملوں میں جو کچھ بھی کہا گیا اس کا موضوع سے کوئی بھی تعلق نہیں تھا۔

دوستو۔۔۔ ! یہ کوئی فتویٰ نہیں تھا، کسی پر فردِ جرم نہیں عائد کیا گیا، نہ ہی کسی کو خدانخواستہ کافر قرار دیا گیا۔ اگر آپ یقین کریں تو اس تحریر کا مرکزی خیال بالکل جینوئن ہے اور اس تحریر میں موجود ہندو کردار سے میری اپنی گفتگو اس سلسلے میں ہوئی ہے (اور وہ بھی میرے لئے لائقِ احترام ہے)۔ اس خیال کی ترسیل کے لئے افسانوی انداز بھی اسی لئے اختیار کیا کہ اسے ایک خیال ہی سمجھا جائے فتویٰ نہ سمجھا جائے۔

ایک عرصے تک میرے اپنے عقائد بالکل ویسے ہی تھے ، جیسے اُن دوستوں کے جو آج مجھ پر برہم نظر آرہے ہیں او ر اب بھی میرے بہت سے رشتہ دار اور دوست اِ ن عقائد پر ہی ہیں تو کیا آپ کا خیال ہے کہ میں اپنے اُن دوستوں اور جان سے عزیز رشتہ داروں کو کافر قرار دے کر جہنم میں بھیجنے کا خواہشمند ہوسکتا ہوں۔ یا اگر میرے دوست مجھ سے شکوہ کریں کہ تم تو ہمارے مسلک پر پیدا ہوئے تھے تم اس سے کیوں کر پھرے تو کیا اُن کا یہ شکوہ جائز ہے۔ بات صرف اتنی سی ہے کہ اگر ہم فرقوں سے بالا تر ہو کر صرف یہ جاننے کی کوشش کریں کہ اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے کیا چاہتے ہیں تو پھر بہت سے جھگڑے از خود ہی ختم ہو جائیں ۔

بہر کیف، وہ تمام دوست جو میری بات پر دل گرفتہ ہوئے ہیں میں اُن سے دل سے معذرت چاہتا ہوں ۔ میرے لئے وہ اب بھی بہت عزیز ہیں اور آئندہ بھی انشااللہ رہیں گے، اُمید ہے احباب درگزر سے کام لیں گے۔

یہ لڑی اور زمرہ شاید اس قسم کی گفتگو کے متحمل نہیں ہیں سو انتظامیہ کے دوست اگر مناسب سمجھیں تو اسے مقفل ہی کردیں۔

۔

میرے خیال میں پہلے آپکو "اپنی منجھی تھّلے ڈنڈا پھیرنا "چاہئیے
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب! اگر آپ کی مسلم ساز اور ہندو ساز فیکٹری میں اس طرح مسلمان اور ہندو بنتے گئے تو ایک دن ہوگا کہ دنیا میں مسلمانوں کا وجود ہی ختم ہو جائے گا۔۔ اگر تہذیب ثقافت، رسومات، حتی کہ بدعات کی بنا پر مسلمانوں کو کافر بنایا جاتا رہا تو یقین کیجئے کہ اس کافر سازی کی زد سے کوئی بھی نہ بچ سکے گا ۔۔۔ ۔ اگر بدعت ۔۔۔ باعث کفر۔ ۔ ۔ ہے تو پھر ہمیں پہلی بدعت اور پہلے کافر کو تلاش کرنا ہوگا اور پھر اگر کسی کی دل آزاری ہوئی تو شاید اس کا ذمہ دار میں نہیں ہونگا۔ ۔ ۔ ۔ کیا کوئی ہے ذمہ داری قبول کرنے والا؟
اگر ہے تو کیا شروع کیا جائے بدعات اور ان کے ائجاد کنندگان کی تلاش کا سلسلہ؟
قابل احترام شاکرالقادری بھائی
بہت رسوا اور گمراہ کیا مجھے اس تلاش نے
تفسیروں اور احادیث کی دنیا میں اک عرصہ بھٹکتا رہا ۔
محترم بزرگ نام اور اقوال رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
ہر کوئی جہنم سے ڈرائے جنت کی جانب بلائے ۔
ہر کوئی دلیل سے قول مبارک رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سنائے ۔
اس کی مانوں اسے جھٹلاؤں ۔۔ مگر کوئی راہ نہ پاؤں ۔ آخر کدھر جاؤں ۔۔۔
اک عرصہ گمراہی اختیار کیئے رکھی ۔
بھلا ہو اس محترم نے جس نے مجھے اک کتاب دی ۔
"دواسلام "
اس کتاب کے مکمل مندرجات سے تو میں متفق نہیں مگر
اس کی جس بات سے میرا بھلا ہوا ۔ وہ یہ تھی کہ
بدعت کی تلاش میں کامیابی " احادیث " کو متنازغہ کر دیتی ہے
قران انسان کے لیئے اللہ کا پیغام ہے ۔
اور بہت سادہ بہت آسان ہے ان کے لیئے جو اسے سمجھنا چاہیں ۔
اپنے اپنے عمل پر ہر کسی کے لیئے عذاب و نجات ہے ۔
بس وہ دن اور آج کا دن
"علموں بس کریں او یار "
 

شاکرالقادری

لائبریرین
بالکل۔کریں بسم اللہ کچھ ہماری معلومات میں بھی اضافہ ہو

لیکن اس سے پہلے آپ کو میری اس بات کا جواب دے کر ذمہ داری قبول کرنا ہوگی
تو پھر ہمیں پہلی بدعت اور پہلے کافر کو تلاش کرنا ہوگا اور پھر اگر کسی کی دل آزاری ہوئی تو شاید اس کا ذمہ دار میں نہیں ہونگا۔ ۔ ۔ ۔ کیا کوئی ہے ذمہ داری قبول کرنے والا؟
اگر ہے تو کیا شروع کیا جائے بدعات اور ان کے ائجاد کنندگان کی تلاش کا سلسلہ؟
 

نایاب

لائبریرین
جناب شاکرالقادری صاحب ، بھائی محمود احمد غزنوی اور نایاب برادر کے جوابات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اللہ کی وحدانیت کو دل سے ماننا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آخری نبی ماننا مسلمان ہونے کی بنیاد ہے۔
اگر میں غلط ہوں تو تصحیح فرما دیں اور باقی بہن بھائی بھی میری رہنمائی فرمائیں۔
ما کان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اللہ و خاتم النبین و کان اللہ بکل شیی علیما ۔۔۔۔۔۔۔
محمد(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں
بلکہ اللہ کے رسول اور خاتم النبین ہیں اور اللہ تعالیٰ سب چیزوں کو جاننے والا ہے
(احزاب، 33 : 40)
کلمہ طیبہ
لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ
کلمہ شہادت
اشہدان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ واشہدان محمد اعبدہ ورسولہ
 

شاکرالقادری

لائبریرین
قابل احترام شاکرالقادری بھائی
بہت رسوا اور گمراہ کیا مجھے اس تلاش نے
تفسیروں اور احادیث کی دنیا میں اک عرصہ بھٹکتا رہا ۔
محترم بزرگ نام اور اقوال رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
ہر کوئی جہنم سے ڈرائے جنت کی جانب بلائے ۔
ہر کوئی دلیل سے قول مبارک رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سنائے ۔
اس کی مانوں اسے جھٹلاؤں ۔۔ مگر کوئی راہ نہ پاؤں ۔ آخر کدھر جاؤں ۔۔۔
اک عرصہ گمراہی اختیار کیئے رکھی ۔
بھلا ہو اس محترم نے جس نے مجھے اک کتاب دی ۔
"دواسلام "
اس کتاب کے مکمل مندرجات سے تو میں متفق نہیں مگر
اس کی جس بات سے میرا بھلا ہوا ۔ وہ یہ تھی کہ
بدعت کی تلاش میں کامیابی " احادیث " کو متنازغہ کر دیتی ہے
قران انسان کے لیئے اللہ کا پیغام ہے ۔
اور بہت سادہ بہت آسان ہے ان کے لیئے جو اسے سمجھنا چاہیں ۔
اپنے اپنے عمل پر ہر کسی کے لیئے عذاب و نجات ہے ۔
بس وہ دن اور آج کا دن
"علموں بس کریں او یار "
بہت ہی محترم دوست نایاب!
”دو اسلام،، کے مصنف ڈاکٹر غلام جیلانی برق اتفاق سے میرے ہی شہر کے رہنے والے تھے اور میری ان سے رہ و رسم بھی رہی ہے
ایک عرصہ تک وہ بھی الحاد و زندقہ کی گھاٹیوں میں سرگرداں رہے ۔ ۔ ۔ ۔ انکار حدیث یا حدیث کا مضحکہ اڑانے میں بھی شہرت پائی
کفرو الحاد کے فتوے بھی جھیلے۔ ۔ ۔ اپنے موقف سے رجوع بھی کیا اور ”توبہ نامہ،، شائع کرکے اپنے سابق موقف سے رجوع بھی کیا
یاد رہے کہ برق صاحب نے ﹶ”دواسلام،، میں جو موقف اختیار کیا تھا اسی سے رجوع کرنے کے بعد”تاریخ حدیث،، نامی کتاب لکھی اور اسی کتاب کو اپنی بخشش کا وسیلہ قرار دیا تھا
 

نایاب

لائبریرین
مزید یہ بتایا جائے، حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہما کا انتقال حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی زندگی میں ہوا تھا۔ ان کے لیے کون کون سی رسومات ادا کی گئی تھیں۔
میں بھی تو کچھ علم حاصل کروں۔
محترم ابوکاشان بھائی
پڑھا سنا تو کچھ ایسے ہے کہ
جس سال ام المومنین جناب خدیجہ بنت خویلد
اور جناب ابو طالب کا انتقال ہوا تھا
اس پورے سال کو ہی " عام الحزن " قرار دیا گیا تھا ۔
 
ميرے خيال ميں يہاں كسى كو كافر نہيں کہا گيا يہ ويسى ہی تحرير ہے جيسے اقبال نے فرمايا :

وضع میں تم ہو نصاریٰ، تو تمدن میں ہنود

یہ مسلماں ہیں جنھیں دیکھ کے شرمائیں یہود

يا

يوں تو سید بھی ہو ، مرزا بھی ، افغان بھی ہو.
تم سبھی کچھ ہو ، بتاؤ تو مسلمان بھی ہو

اب اگر كوئى كہے كہ اقبال نے مسلم ساز اور كافر ساز فيكٹری لگا ركھی تھی تو اس كى سمجھ دارى پر كيا تبصرہ كيا جائے ؟
 

نایاب

لائبریرین
بہت ہی محترم دوست نایاب!
”دو اسلام،، کے مصنف ڈاکٹر غلام جیلانی برق اتفاق سے میرے ہی شہر کے رہنے والے تھے اور میری ان سے رہ و رسم بھی رہی ہے
ایک عرصہ تک وہ بھی الحاد و زندقہ کی گھاٹیوں میں سرگرداں رہے ۔ ۔ ۔ ۔ انکار حدیث یا حدیث کا مضحکہ اڑانے میں بھی شہرت پائی
کفرو الحاد کے فتوے بھی جھیلے۔ ۔ ۔ اپنے موقف سے رجوع بھی کیا اور ”توبہ نامہ،، شائع کرکے اپنے سابق موقف سے رجوع بھی کیا
یاد رہے کہ برق صاحب نے ﹶ”دواسلام،، میں جو موقف اختیار کیا تھا اسی سے رجوع کرنے کے بعد”تاریخ حدیث،، نامی کتاب لکھی اور اسی کتاب کو اپنی بخشش کا وسیلہ قرار دیا تھا
میرے محترم بزرگ
آپ نے بالکل درست لکھا ۔
میں "دو اسلام " کے مندرجات سے کلی اتفاق نہ کرنے بارے اعتراف کر چکا ہوں ۔
بس اس کتاب نے مجھے وہ راہ دکھائی
جو " قیل و قال " کی بحثوں میں زیادہ الجھنے کی بجائے " عمل " کو باعث سزا و جزا ٹھہراتی ہے ۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top