قبلہ کیا دلائل کیلئے کیکر کے بیج ہی رہ گئےتھے۔۔
حسن نثار چوراہے والے کو کون نہیں جانتا کہ اسٹیبلشمنٹ کا ہرکارہ ہے ۔۔
پیسوں دیکھ کر بک جانے والے کالم نگاروں اور تجزیہ کاروں جن کی نہ علمی قابلیت ایسی ہے
کہ بات کی جائے اور نہ ہی شخصیت ۔۔۔ موصوف کا وطیرہ دوسرےکالم نگاروں کے جواب دینے پر معمور ہے
کوئی مثبت بات کسی بھی عہدِ حکومت میں انہوں نے کہی ہو تو سامنے لائیے۔۔۔۔ زرد صحافت کی پشت پناہی مت کیجے ۔
Ppp کے بارے میں آپ کے تحفظات بے جا نہیں ہیں۔۔۔ لیکن سوچیئے کہ وعدہ کرکے ۔ مکرجانے والے کو آپ کیا کہیں گے۔
اور بھی یہ کہنا کہ اعلانِ بھوربن کوئی حدیث نہیں۔۔۔ ارے بھائی ۔۔۔ Ppp نے اس بار محترمہ کی شہادت پر چالیسویں کے
چاولوں کی جگہ ووٹ پائے ہیں۔۔۔۔ یا پھر آپ کو ماننا پڑے گا کہ Pppنے ججز کی بحالی
(بینظیر کا ویڈیو پیغام اس حوالے سے موجود ہے ) پر ۔۔۔۔ ’’ روٹی کپڑا اور مکان ‘‘ کا نعرہ تو لگا ہی نہیںتھا آخر تک
تو عہدوں کی بندر بانٹ چلتی رہی ہے۔۔۔ سائیں سکندر بخت ، نثار کھوڑو اور فیصل رضا عابدی کو تو آپ جانت ہی ہوں گے
۔۔۔ ان سے معلوم کر لیجئے کہ ان کا کیا کہنا ہے ۔۔۔۔(ویسے بھی میری دانست میں روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ پی پی پی کو زیب
نہیں دیتا کیوں کہ معاملہ اللہ کا ہے جو رازق ہے جو پالنہار ہے ۔۔۔۔اس کا وعدہ اس نے کیا ہے ۔۔ کہ ہر نفس کا رزق اس کے دنیا میں آنے
سے پہلے اس کے نام کردیا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔ آپ جے رام جے رام کرتے رہیے۔۔۔ ہمیں اللہ سے نصرت و فتح کی پوری امید ہے ۔
اور اگر آپ ۔۔۔ اب بھی مطمعن نہیں ہیں تو میں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیے۔۔۔ اس فورم پر مجھ جیسے نااہل اور جاہل
سے مناظرہ کرلیجئے ۔۔۔۔ ست بسم اللہ۔۔۔
مجھے مناظرے کرنے سے کوئی دلچسپی نہیں۔ میںکسی کو مجبور نہیںکررہا ہے کہ وہ میری رائے اختیار کرے۔ میں اپنی رائے اختیار کرنے میں آزاد ہوں۔
میری رائے میںیہ لانگ مارچ اپنے اہداف حاصل کرنے میںناکام رہا ہے۔ کیونکہ اس کے اصل اہداف کا کچھ اچھا اندازہ اکثریت کو نہیں۔ جو لوگ مثلا جماعت اسلامی، تحریک انصاف اور نواز شریف اس میںجمع ہوئے ہیں وہ صرف بغصمشرف کی وجہ سے اکھٹے ہیں۔ ان کے نظریات اور وکلا کے رہ نماوںکے نظریات میں بہت فرق ہے۔ جو لوگ بھی نعرے ماررہے ہیںوہ مشرف کی عداوت میں ہے۔ ظاہر ہے مشرف عوام میں مقبول نہیں۔ مگر مظاہرہ پارلمینٹ کے سامنے ہورہا ہے۔ کیا مذاق ہے۔
کبھی کہتے ہیں پارلیمنٹ کو دبانا ہے کبھی کہتے ہیں مشرف بھگانا ہے کبھی کہتے ہیںمشرف تو بھاگ ہی رہا ہے۔ ججز بحال کرنے ہیں۔ پھر کہتے ہیں ججز کی بحالی تو کوئی مسئلہ نہیں عوام کی رائے تبدیل کرنا ہے۔ یہ آخری بیان تو تجریدی ہے۔ ظاہر ہے کہ جب اہداف واضح نہ ہوں تو مقاصد بھی حاصل نہ ہونگے۔
اس لانگ مارچ کے بعد بھی نہ تو مشرف بھاگ رہا ہے نہ ججز ایک ارڈر سے بحال ہورہے ہیںاور عوام کی یہ رائے بن رہی ہے کہ دھوم دھڑکا بے کار ہے۔
عدلیہ کی ازادی پارلیمنٹکے ذریعے ہی ممکن ہوگی۔ انشاللہ
اور دھونس دکھانے والے ھُشیار تجریدی بیان ہی دیتے رہ جائیںگے۔