نیرنگ خیال
لائبریرین
منا کی دماغی رو مکمل طور پر اک عام انسان کے خیالات اور معمولات سے ہٹ چکی ہے۔ اس کے ذہن پر ہر وقت ایسے جملے سوار رہتے ہیں جن کے آخری ارکان کو 2 کی بجائے 1 1 بھی لکھ سکتے ہیں۔ اس حساب کتاب میں وہ دنیا سے بیگانہ ہو چکا ہے۔ زیادہ عرصہ یہی حالت رہی تو امید واصل ہے کہ زندگی کے سارے عشق ناکام ہونگے۔اپنا آنچل سنبھال کے رکھنا
چھیڑ خوانی ہوا کی عادت ہے
اب سناٹا ختم ہوا چاہتا ہے۔