ما شاء اللہ۔ جو کچھ بہتری لانے کی کوشش کرے وہ شرپسند۔ اپنے بارے میں کیا خیال ہے؟
آپ کی دی گئی ہدایات میں اس کی بھی کمی ہے کہ اگر ہمیں اپنا کام نہ کرنے دیا جائے تو کیا کریں؟ گلہ تک بھی نہ کریں؟
پرویز ہود جو ”بہتری“ لانا چاہتے ہیں اس کی نشاندہی کئی بار باحوالہ کرچکا ہوں۔ لیکن آپ کی انا اور شاگردی اس کو سمجھنے میں رکاوٹ ہے۔ شاگردی کا یہی تو وہ نقصان ہے جس کی بارے میں کہا تھا کہ استاد پر انگلی اُٹھانا مشکل ہوجاتاہے، جب کہ آپ کا معاملہ تو اس سے دو ہاتھ آگے ہیں۔ شاگردی اور وہ بھی مزار والی۔
واقعی آپ کی دنیا میں تو کچھ بھی نہیں ہوتا، جہاں ریسرچ کا معیار "عیاری، منافقت، قادیانیت، عیسائیت، ہودبھائی، شرپسند،۔۔۔" کی گردان ہو۔
بھائی یہ نہیں کہا کہ آپ ریسرچ پیپر نہ پڑھیں یا حوالہ نہ دیں، بلکہ اپلیکیشن کا کہا ہے۔ آپ جس سازش سازش کا شور مچارہے ہیں، اس صف میں ایک شرپسند پہلے ہی سے کھڑا ہے۔ اس پر ذرا اپلائی کریں۔
کیا یہ حقیقت نہیں ہے کہ آبادی بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس سطح کی پلاننگ بھی کرنی پڑتی ہے؟ پلاننگ کے لیے آپ کیا کریں گے اگر آپ ریاضی کو ایک غیر ضروری شے سمجھتے ہوں؟
نیز آپ یہ بھی بتا دیں کہ جس کالم کا لنک لگا کر آپ "پرویز ہودبھائی مسلمانوں کی آبادی کا صفایا کرنا چاہتا ہے" کا واویلا پیٹ رہے ہیں، اس میں آبادی کو لازمی طور پر کم کرنے کی بات کہاں ہے؟ پھر آپ سے گلہ کروں کہ آپ دوسروں کے منہ میں اپنی باتیں ڈالتے ہیں تو آپ برا مان جاتے ہیں۔
چلیں اب تو یہ بات 100 فی صد ثابت ہوگئی کہ آپ ایک ایک ایسے اندھے مقلد ہیں۔ جو اپنے مرشد کی وکالت کے لیے بغیر تیاری کے بند آنکھوں کے ساتھ بھاگم بھاگ آکر وکیل کا فریضہ ادا کررہے ہیں۔ اگر پرویز ہود کو پتا چلا کہ میرے مقلدین اور مریدوں میں سے ایسا بھی گوہر چھپا ہے تو یقین کریں آئندہ شرفِ ملاقات اور زانوائے تلمذ تہہ کرنا مشکل ہوجائے گا۔ آپ ایک فزسسٹ کی بتی کے پیچھے بھاگ بھاگ کر ہلکان ہورہے ہیں۔ لیکن یہ دیکھنے سے قاصر ہیں کہ ڈرائیور ایک مبہوط الحواس شخص ہے۔ ذرا رکیے یار۔۔۔ کچھ ریسرچ کریں، آپ کے ریسرچ ریسرچ ریسرچ ریسرچ کا شور تو بہت عرصے سے سن رہا ہوں، اور مہارت بھی ایسی کہ خود ہی اعلان کرنا پڑتا ہے۔۔۔ تو ذرا یہ حوالہ جات پڑھیں اور اور اپنے بخار کو ٹھنڈا کرنےکی کوشش کریں، اور ٖغلط وکالت پر جاکر مرشد سے معافی بھی مانگ لیں۔
Who’s enemy number one? - Newspaper - DAWN.COM
پہلے ہی بتا دیا تھا کہ ہود بھائی رات کو نیند بھی ٹھیک طرح سے نہیں کرپاتا۔ کیوں کہ مسلمانوں کی بڑھتی آبادی نے نیندیں حرام کررکھی ہیں۔ جس کے علاج کے لیے بے چارے کے پاس ایکسپونینشل گروتھ کی چیخ و پکار کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ ون ٹو تھری فور۔۔۔ فائیو، سکس سیون ایٹ۔ اوپر سے شاگردوں کو بھی یہی شے ازبر کردیا ہے۔ بیڈ ڈیسیژن اور بیڈ خوف کا شاخسانہ ہے۔
But few, if any, waste sleep worrying about the country’s exploding population.
اور ون ٹو تھری، فور کے علاوہ اگر انگلش سمجھتے ہیں تو ذرا اس جملے کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ پھر بھی اگر آپ کے مرشد کا ”ضربِ تولید“ نامی پراجیکٹ ثابت نہیں ہوتا تو شائد آپ ویڈیو مکمل نہیں دیکھ پائے ہوں گے۔ اپنے سائنسی مجاور کی کھینچی ہوئی لکیر پر چلنے کے ساتھ ساتھ کچھ تجزیے کی صلاحیت بھی پیدا کیجیے۔
یار آپ کو بحث کا سلیقہ سکھانے والے مرشدین کا فین ہو گیا ہوں۔ غالباً آپ کے مرشدین اپنے آپ کو دوسروں سے بڑا مسلمان، بلکہ شاید دنیا کے چند گنے چنے بچے ہوئے مسلمان، بھی مانتے ہوں گے۔
میں نے بڑا مسلمان ہونے کا دعوی ہی نہیں کیا تو اس جملے کو محض کاؤنٹر اٹیک ہی سمجھتاہوں۔
پرویز ہود نے کالم میں روایتی گمراہ کُن حد تک جس ”گُڈ میتھ“ کا تڑکا ڈالا ہے۔ اس پر بعد میں بات کروں گا۔