زیک
مسافر
29 جون:
صبح اٹھ کر تیار ہوئے تو ہوٹل والوں کو ڈھونڈنے میں وقت لگا۔ ان چھوٹے چھوٹے ہوٹلوں میں سٹاف ہر وقت نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی فون کا انتظام ہے کہ سٹاف سے بات کر کی جائے۔ آخر ایک بندہ ملا تو اسے ناشتے کا کہا۔
ناشتے کے بعد نلتر بالا سے نکلے۔ وہاں ابھی دکانیں نہ کھلی تھیں لہذا بیگم کے لئے دوائی نہ لے سکے۔ البتہ میں نے اسے الیکٹرولائٹ سولیوشن بنا دیا تاکہ ڈی ہائیڈریشن نہ ہو
صبح اٹھ کر تیار ہوئے تو ہوٹل والوں کو ڈھونڈنے میں وقت لگا۔ ان چھوٹے چھوٹے ہوٹلوں میں سٹاف ہر وقت نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی فون کا انتظام ہے کہ سٹاف سے بات کر کی جائے۔ آخر ایک بندہ ملا تو اسے ناشتے کا کہا۔
ناشتے کے بعد نلتر بالا سے نکلے۔ وہاں ابھی دکانیں نہ کھلی تھیں لہذا بیگم کے لئے دوائی نہ لے سکے۔ البتہ میں نے اسے الیکٹرولائٹ سولیوشن بنا دیا تاکہ ڈی ہائیڈریشن نہ ہو