الف نظامی
لائبریرین
حکومت نے زندگی اجیرن اس طرح بنائی کہ جو متبادل راستے موجود تھے انہیں بھی دانستہ طور پر بند کر دیا۔دراصل حکومت اس وقت جب کہ الیکشن نزدیک ہیں اور کسی طرح امن و امان کی صورت حال خراب کر کے سیاسی شہادت کی شدید خواہاں تھی جو افسوس ہے کہ انہیں نہ مل سکی۔جی ہاں! مولوی صاحبان کا ہرگز کوئی قصور نہ تھا۔ وہ اسلام آباد میں دھرنا دینے کے لیے جمع ہوئے تھے اور حکومت نے ان کے لیے تمام راستے بند کر دیے۔ انہیں پریڈ گراؤنڈ پر متعین جگہ فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔ مزید یہ کہ، جڑواں شہروں کی زندگی بھی حکومت نے اجیرن بنا دی تھی۔ ان نہتے مظاہرین کے نام پر مولویوں نے خوب ٹسوے بہائے، چندہ سمیٹا، سیاسی جماعت کے قیام کی نوید سنائی اور چلتے بنے۔ سبحان اللہ ۔۔۔!!!
جہاں تک سیاسی جماعت کا تعلق ہے وہ تو پہلے سے قائم ہے۔