پاکستان کا لبیک دھرنا

الف نظامی

لائبریرین
  1. آدم علیہ السلام سے لے کر حضور علیہ السلام تک جتنے بھی انبیاء کرام تشریف لائے ہیں سب کے اسمائے گرامی مفرد ہیں۔ نوح ،موسی ،عیسی ، یوسف ، یعقوب ، الیاس ، ہارون ، یحیی ، ابراہیم ، داود ، سلیمان علیھم السلام کے اسماء مفرد صورت میں ہیں اور غلام احمد تو مرکب ہے۔ آخر کیوں؟ پھر نام کے ساتھ تا دمِ مرگ لفظِ غلام کا لاحقہ بھی لگائے رکھنا اور رتبے میں آقا ﷺ کی برابری بھی کرنا۔
  2. جناب آدم علیہ السلام سے لے کر حضور ختمی مرتبت ﷺ تک کسی نبی نے بتدریج دعوی نبوت نہیں کیا بلکہ اولا ہی نبی ہونے کا دعوی کیا۔
  3. انبیاء ماسبق میں سے کسی نبی یا رسول نے ظلی اور بروزی کے الفاظ استعمال نہیں کیے۔ جب کہ مرزا کبھی محدث ، کبھی مجدد ، کبھی مسیح ، کبھی مسیح موعود ، کبھی مستقل نبی اللہ ، کبھی مستقل رسول اللہ ، کبھی ظلی اور کبھی بروزی کے الفاظ سے زینے طے کرنا پڑے اور اللہ کی شان کہ وہ اپنے اس دعوی نبوت کی خود ہی تکذیب کر بیٹھے جب انہوں نے مقام نبوت ترک فرما کر مرتبہ الوہیت پر جلوہ گر ہونا اپنے لیے پسند فرمایا۔
  4. مرزا صاحب نبوت اور رسالت کے مدعی ہونے کے علاوہ اپنی ایک تصنیف میں یہ بھی کہہ گئے کہ ایک وقت مجھ پر ایسا بھی گزرا کہ میں مریم تھا یعنی مونث تھا اور اللہ تعالی نے میرے ساتھ حقوقِ زوجیت بھی ادا کئے (معاذ اللہ)۔ کبھی رسول ، کبھی نبی ، کبھی خدا بن بیٹھنا اور کبھی اسی کی بیوی بن جانا ۔ خدارا انصاف کیجیے کہ کوئی معقول آدمی ایسی بے ہودہ اور خلافِ عقل باتیں کر سکتا ہے؟
(عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت از سید نصیر الدین نصیر)
 
آخری تدوین:
یہ ظالم مختلف تشریح ہی تو مسلمانوں سے مختلف کرتی ہے!!!
ختم نبوت کی تشریح آپ کے ہاں مختلف کیوں ہے؟
اگر ہماری تشريح غلط ہے تو اسے غلط ثابت کرکے دکھائیں. اگر آپ کی تشریح درست ہے. تو ثابت کریں. دونوں تشریح درست تو نہیں ہوسکتی نا.
کونسی تشریح غلط ہے اور کونسی صحیح اسکا تعین کون کریگا؟ اسوقت عالم اسلام میں انگنت فرقے، مسالک، جماعتیں اسی لئے موجود ہیں کہ انکا آپس میں اختلاف ہے۔ تشریح اسلام کے درست یا غلط ہونے کا سرٹیفکیٹ تکفیر کی صورت میں نہیں دیا جا سکتا۔
 

زیک

مسافر
آدم علیہ السلام سے لے کر حضور علیہ السلام تک جتنے بھی انبیاء کرام تشریف لائے ہیں سب کے اسمائے گرامی مفرد ہیں۔ نوح ،موسی ،عیسی ، یوسف ، یعقوب ، الیاس ، ہارون ، یحیی ، ابراہیم ، داود ، سلیمان علیھم السلام کے اسماء مفرد صورت میں ہیں اور غلام احمد تو مرکب ہے
یہ توجیہہ کچھ مزاحیہ لگتی ہے
 
محض اپنے عقیدہے کی مکمل اور جامع تعریف ہی کردیں جس سے اصل فرق خوب واضح ہو جائے جس کی طرف آپ نے محض اشارہ کیا ہے ۔شاید اس سے بہت سا بہام دور ہو جائے ۔
ثابت کرنے میں تو معاملہ بحث کے لیے مناسب اور معتدل حدود سےتجاوز کر نے میں دیر نہ لگائے گا۔یہ آزمودہ بات ہے۔
عقیدہ ختم نبوت اور جہاد کی منفرد تشریح کے علاوہ باقی عقیدہ امام حنیفہ کا سنی اسلام ہی ہے۔

یہ تشریح ہمارے نذدیک کلمہ کے دوسرے حصہ سے جڑی ہے اب جب کلمہ ہی ٹھیک نہیں تو پھر مسلمان کیسے ؟؟
یہ بات آپ سے زیادہ ابوجہل سمجھتا تھا۔ اسی وجہ سے مسلمان نہیں ہوا۔
کلمہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے دوسرے حصے میں کیا ابہام ہے؟ ہم احمدی اقرار کرتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں۔

گویا آپ نے خود اقرار کیا کہ آپ عام مسلمانوں سے الگ ہیں
گویا کھلے الفاظ میں اپنے کفر کا اعتراف
دیگر مسلمانوں سے الگ ہیں کا یہ مطلب کیسے نکلا کہ ہم کافر ہیں؟ کیا اہل تشیع اہل سنت سے الگ نہیں؟
 

الف نظامی

لائبریرین
کونسی تشریح غلط ہے اور کونسی صحیح اسکا تعین کون کریگا؟ اسوقت عالم اسلام میں انگنت فرقے، مسالک، جماعتیں اسی لئے موجود ہیں کہ انکا آپس میں اختلاف ہے۔ تشریح اسلام کے درست یا غلط ہونے کا سرٹیفکیٹ تکفیر کی صورت میں نہیں دیا جا سکتا۔
  1. تفسیر قرآن بالقرآن آیت الیوم اکملت لکم دینکم سے ظاہر ہے کہ دین مکمل ہوگیا۔
  2. تفسیر قرآن بزبان نبی ﷺ : حضور نبی اکرم ﷺ نے حجۃ الوداع کے دن فرمایا: میں آخری نبی ہوں ، تم آخری امت ، میرے بعد کوئی نبی نہیں اور تمہارے بعد کوئی امت نہیں
اب اس کے بعد کوئی تشریح معتبر نہیں خواہ کوئی بھی کہے اور کچھ بھی کہے۔
 
  1. تفسیر قرآن بالقرآن آیت الیوم اکملت لکم دینکم سے ظاہر ہے کہ دین مکمل ہوگیا۔
  2. تفسیر قرآن بزبان نبی ﷺ : حضور نبی اکرم ﷺ نے حجۃ الوداع کے دن فرمایا: میں آخری نبی ہوں ، تم آخری امت ، میرے بعد کوئی نبی نہیں اور تمہارے بعد کوئی امت نہیں
اب اس کے بعد کوئی تشریح معتبر نہیں خواہ کوئی بھی کہے اور کچھ بھی کہے۔
آپ اپنی مرضی کی تشریح کرنے میں حق بجانب ہیں۔ معتبر یا کذب ہونے کا سرٹیفکیٹ بہرحال ارسال نہیں کر سکتے۔ اگر آخری نبی کے لغوی معنی لے رہے ہیں تو تمام مسلمانوں کا ایمان ہے کہ عیسیٰ بطور نبی رسول اللہ کے بعد آئیں گے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
آپ اپنی مرضی کی تشریح کرنے میں حق بجانب ہیں۔ معتبر یا کذب ہونے کا سرٹیفکیٹ بہرحال ارسال نہیں کر سکتے۔ اگر آخری نبی کے لغوی معنی لے رہے ہیں تو تمام مسلمانوں کا ایمان ہے کہ عیسیٰ بطور نبی رسول اللہ کے بعد آئیں گے۔
غلط۔ عیسی علیہ السلام بطور امتی آئیں گے۔
 
حقیقت یہ ہے کہ احمدیوں اور کٹر مسلمانوں میں مذہبی سختی کے سلسلے میں کوئی فرق نہیں
یہ دعویٰ انفرادی احمدیوں پر پورا ااترتا ہوگا۔

وہ تو بھاگ گیا شاید
میرے خیال میں اسے اسی لئے لایا گیا تھا کہ ادھر انتشار پھیلایا جائے
جسے آپ انتشار فرمارہے ہیں وہ تو خیر پہلے سے ہی تھا
میرے خیال میں مباحثہ کا یہ انداز درست نہیں۔

آج تک سمجھ نہیں سکا کہ پاکستانی مسلمان احمدیوں سے اتنا خوفزدہ کیوں ہیں
پاکستانیوں کو چھوڑیں، سعودیوں کی فکر کریں جنہوں نے ہم پر حج بند کیا ہوا ہے۔
 
حدیث میں مسیح ابن مریمؑ کےنزول کاذکرہےمرزا،ابن مریم نہیں،ابن چراغ بی بی ہےاورجھوٹاہے!
کیا عیسیٰ کے دوبارہ نزول کے لئے مریم کو بھی دوبارہ نازل کیا جائے گا؟ حدیث میں اسکا کوئی ذکر نہیں۔ آپکا ماننا ہے وہی عیسیٰ واپس آئیں گے جو دو ہزار سال قبل آئے تھے۔ ہمارا ماننا ہے کہ یہ سب تمثیلیں ہیں۔ وہی والے عیسیٰ واپس نہیں آئیں گے ۔ اس تشریحی اختلاف پر کذب کا فتویٰ جاری کرنا کسی طور بھی درست نہیں۔
 
اگر یہ عقلی دلیل سمجھی جائے تو:
حضور نبی اکرم ﷺ کی بعثت ہوئی اس وقت آسمانی صحائف میں تحریف ہو چکی تھی اس لیے حضورﷺ کو مبعوث کیا گیا۔
اب چوں کہ آسمانی صحیفہ موجود ہے اور اس میں تحریف نہیں ہوئی لہذا نئے نبی کی ضرورت نہیں۔
قرآن میں تحریف نہ ہونے کی دلیل:
برمنگھم یونیورسٹی میں قرآن پاک کا مسودہ موجود ہے جس کا ریڈیوکاربن تجزیہ کیا گیا ہے اور اس کے مطابق وہ نبوی دور کا مسودہ ہے۔
اگر قرآن میں تحریف نہیں ہوئی تو رسول اللہ کے بعد عیسیٰ کےدوبارہ امتی نبی بن کر آنے کی کیا ضرورت ہے؟

آپ ان سے سوال کر سکتے ہیں کہ پھر ان کے عقیدہ کے مطابق غلام احمد قادیانی کے بعد کوئی اور نبی کیوں نہیں، اگر ہو اختلاف کے لئے نئے نبی کی ضرورت ہے تو پھر اس کے بعد بھی نبی ہونے چاہیے۔
ہمارے عقیدہ کے مطابق مرزا غلام احمد کے بعد خلافت قائم ہوگی جو ہزار سال تک رہے گی۔ اگر کسی وجہ سے خلافت ختم ہوگئی تو نئے انبیا کا ظہور ہوگا جن کے بعد پھر خلیفہ ہوں گے۔ یہی سلسلہ قیامت جاری رہے گا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کیا عیسیٰ کے دوبارہ نزول کے لئے مریم کو بھی دوبارہ نازل کیا جائے گا؟ حدیث میں اسکا کوئی ذکر نہیں۔ آپکا ماننا ہے وہی عیسیٰ واپس آئیں گے جو دو ہزار سال قبل آئے تھے۔ ہمارا ماننا ہے کہ یہ سب تمثیلیں ہیں۔ وہی والے عیسیٰ واپس نہیں آئیں گے ۔ اس تشریحی اختلاف پر کذب کا فتویٰ جاری کرنا کسی طور بھی درست نہیں۔
مرزا غلام احمد عیسی علیہ السلام ہے یا مثیلِ عیسی؟
 

الف نظامی

لائبریرین
اگر قرآن میں تحریف نہیں ہوئی تو رسول اللہ کے بعد عیسیٰ کےدوبارہ امتی نبی بن کر آنے کی کیا ضرورت ہے؟


ہمارے عقیدہ کے مطابق مرزا غلام احمد کے بعد خلافت قائم ہوگی جو ہزار سال تک رہے گی۔ اگر کسی وجہ سے خلافت ختم ہوگئی تو نئے انبیا کا ظہور ہوگا جن کے بعد پھر خلیفہ ہوں گے۔ یہی سلسلہ قیامت جاری رہے گا۔
امتی نبی یا امتی
اور کیا قادیانی (احمدی لاہوری) تحریف قرآن کے قائل ہیں یا نہیں؟
 
مرزا صاحب نبوت اور رسالت کے مدعی ہونے کے علاوہ اپنی ایک تصنیف میں یہ بھی کہہ گئے کہ ایک وقت مجھ پر ایسا بھی گزرا کہ میں مریم تھا یعنی مونث تھا اور اللہ تعالی نے میرے ساتھ حقوقِ زوجیت بھی ادا کئے (معاذ اللہ)۔ کبھی رسول ، کبھی نبی ، کبھی خدا بن بیٹھنا اور کبھی اسی کی بیوی بن جانا ۔ خدارا انصاف کیجیے کہ کوئی معقول آدمی ایسی بے ہودہ اور خلافِ عقل باتیں کر سکتا ہے؟
آپ اسکی لغوی تشریح کرتے ہیں ، ہم تمثیلی۔ ہمارے نزدیک رسول اللہ کا واقعہ معراج بھی جسمانی طور پر نہیں ہوا بلکہ آپ عالم کشف یا خواب میں تمام آسمانوں کی زیارت کرکے واپس آئے۔
 
مرزا غلام احمد عیسی علیہ السلام ہے یا مثیلِ عیسی؟
مثیل عیسیٰ ۔ کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ کوئی بھی شخص زندہ یا مردہ دو ہزار سال بعد واپس نہیں آ سکتا۔

امتی نبی یا امتی
اور کیا قادیانی (احمدی لاہوری) تحریف قرآن کے قائل ہیں یا نہیں؟
عیسیٰ امتی ہی ہوں گے اور رتبہ کے اعتبار سے اللہ کے نبی۔
احمدی تحریف قرآن کے قائل نہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
آپ اسکی لغوی تشریح کرتے ہیں ، ہم تمثیلی۔ ہمارے نزدیک رسول اللہ کا واقعہ معراج بھی جسمانی طور پر نہیں ہوا بلکہ آپ عالم کشف یا خواب میں تمام آسمانوں کی زیارت کرکے واپس آئے۔
آپ کے مذھب میں سب چیزیں "تمثیلی مثالی خیالی خوابی" ہیں یہ ایک اور وجہ سمجھ لیں مسلمانوں اور قادیانیوں میں فرق ہونے کی۔
جیسے کوئی کہتا ہے کہ فرض کر لیجیے مرزا مونث ہے۔ تو کیا سب قادیانی باجماعت اس پر ایمان لے آئیں گے کہ مرزا تمثیلی مونث ہے۔
 
Top