پاکستان کا لبیک دھرنا

سید عمران

محفلین
مجھے اندازہ ہے کہ میں نے سخت الفاظ استعمال کئیے ہیں۔ میں نے "مذہبی لیڈر" کے الفاظ استعمال کئیے ہیں اور میری مراد ان نام نہاد علماء سے ہے جو اپنی سیاست چمکانے اور اپنے غلط کاموں کے لئے اپنی مرضی اور اپنے مفاد کے لئے اسلام کو استعمال کریں۔

جن کی بات کا جواب دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اسلام کے لئے علماء نہیں نکلیں گے تو کیا یہ آنٹیاں نکلیں گی۔ اس کا جواب دیا ہے کہ عاصمہ جہانگیر نے جو صفیہ بی بی کی مدد کی تھی تو کیا یہ نیکی کا کام نہیں تھا کہ انھوں نے ایک مظلوم لڑکی کو انصاف دلوایا جس کو سزا ہمارے یہاں اسلام کا غلط استعمال کر کے گواہیوں کی بنیاد پر دے دی گئی تھی۔

یہ ویڈیو میں نے سنبھال کر رکھی تھی۔


اب یہ جو خادم رضوی فرما رہے ہیں کہ نعوذ باللہ صحابہؓ نے خراب زبان استعمال کی ہے اور علماء کے پاس امانت ہے اور قوم کے سامنے نہیں لاتے تو یہ کیا ہے؟؟ یہ اسلام کی خدمت ہے؟ اس طرح کے نام نہاد اسلامی لیڈروں پر انگلیاں تو اٹھیں گی۔
خادم حسین رضوی اس معاملے سے قبل بالکل مشہور نہیں تھے...
ان کے ماضی پر نہ تو کسی عظیم الشان اور غیر معمولی علمی خدمت کا لیبل ہے نہ سماجی و رفاہی کاموں کا...
دھرنے کے نام پر جو کام انہوں نے کیا یہ ہمارے بزرگوں، اسلاف اور علماء و فقہاء کرام کا طرز عمل نہیں ہے...
اس لیے عرض یہ کرنا ہے کہ جب مطلق علماء دین کا نام لیا جائے گا تو اس سے مراد وہی لوگ ہوں گے جو دنیاوی لالچوں سے بالاتر ہوکر یکسوئی کے ساتھ دین کی تعلیم و ترویج میں مشغول ہیں!!!
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
:)
بھئی میں یہ بات بالفرض بھی قبول ہی نہیں کر سکتی کہ اللہ تعالیٰ نو سال کی عمر میں شادی کا حکم دے دیتے۔ کیوں؟ اس لئے کیونکہ یہ فطرت کے خلاف جاتا ہے :) اور اسلام دینِ فطرت ہے۔ یہاں عورتوں کو عزت دی گئی ہے اور عورتوں کو ظلم سے بچایا گیا ہے :)
آپ کی اس بات پر کہ میرا ذہن دین کی فلاں بات قبول نہیں کررہا ہے...
حضرت علی کا ایک قول یاد آیا...
کہ ناقص علم فساد کا باعث بنتا ہے...
اس لیے یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ اسلام کے قوانین کسی ایک فرد یا چند افراد کو سامنے رکھ کر نہیں بنائے گئے...
سارے عالم کے انسانوں کے لیے بنائے گئے ہیں...
اس کے ساتھ یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ نابالغوں کے نکاح کا اختیار ان کے ولی کے پاس ہے...
کتنی صورتیں ایسی ہوتی ہیں کہ اس اختیار کا ہونا عظیم نعمت معلوم ہوتا ہے...
اس پر ایک واقعہ محفل ہی میں کہیں پوسٹ کیا تھا...
بالغ ہونے پر اسے اختیار ہوتا ہے کہ اس نکاح کو برقرار رکھے یا نہیں...
دوسرے یہ کہ غیر مسلموں کی فکر اس لحاظ سے کرنا چھوڑ دیں کہ اسلام کے فلاں حکم پر وہ کیا کہیں گے یا اسلام قبول نہیں کریں گے...
جن کی طبیعت میں کجی ہوتی ہے وہ اسلام تو کیا، ہمیں آپ کو تو کیا براہ راست اللہ و رسول پر دشنام طرازی کرنے سے نہیں چوکتے...
مثلا اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو اعزاز بخشتے ہوئے کس خوبصورت انداز میں فرمایا...
من یقرض اللہ قرضا حسنہ
کون اللہ کو قرض دے گا...
سب جانتے ہیں یہاں مراد غریبوں کو صدقہ دینا ہے...
جسے اللہ نے خود کو قرض دینے سے تعبیر فرمایا...
یہودیوں نے اس بات کا بھی مذاق بنالیا اور کہا...
مسلمانوں کا خدا فقیر ہوگیا جو ہم سے قرض مانگتا ہے...
اس پر یہ آیت نازل ہوئی...
لَقَدۡ سَمِعَ اللّٰہُ قَوۡلَ الَّذِیۡنَ قَالُوۡۤا اِنَّ اللّٰہَ فَقِیۡرٌ وَّ نَحۡنُ اَغۡنِیَآءُ ۘ سَنَکۡتُبُ مَا قَالُوۡا وَ قَتۡلَہُمُ الۡاَنۡۢبِیَآءَ بِغَیۡرِ حَقٍّ
یقینا اللہ نے ان کی یہ بات سن لی جو انہوں نے کہی کہ خدا فقیر ہے اور ہم امیر، انہوں نے جو کہا وہ ہم نے لکھ لیا، یہ وہی لوگ ہیں جو انبیاء تک کو بلا قصور قتل کردیتے ہیں...
خدا کے منکرین کا خدائی احکامات پر اعتراض کرنا تو بہت چھوٹی بات وہ تو انبیاء تک کو قتل کردیتے تھے...
اسلام اللہ کا دین ہے، ناپاکوں کی غلاظتوں سے خراب نہیں ہوگا...
ان کی فکر کرنے کی بجائے اپنی فکر کرنی چاہیے...
ہمارا آج کا دن آج کا گھنٹہ کیسا گزرا...
کیا ایسا کچھ چھوٹ گیا کہ ہم کرسکتے تھے، آخرت میں بھیج سکتے تھے اور نہ بھیجا...
یہ ہے اصل کام....
باقی سب راہ مارنے والے ہیں...
ان کے پیچھے پڑے تو یہ تو نہ سدھریں ہیں نہ سدھریں گے...
ایک کے بعد دوسرا، دوسرے کے بعد تیسرا اعتراض کرتے رہیں گے...
اور ان کے چکر میں پڑ کر ہم سراسر اپنا نقصان کربیٹھیں گے!!!
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
عاصمہ جہانگیر کا ایک کارنامہ صفیہ بی بی کو انصاف دلوانا ہے۔ یہ وہ کارنامہ ہے جو کسی مذہبی لیڈر نے انجام نہیں دیا تھا۔ کسی کو ذلیل کرنے سے پہلے اس کے کارناموں پر بھی غور کیا کریں۔ اور یہ صرف ایک کارنامہ ہے۔ عاصمہ جہانگیر نے ہزار اچھے کام کئیے ہیں۔

تاسف - ممتاز اداکار قاضی واجد اور معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کی رحلت!
عاصمہ جہانگیر کے جن کاموں کو ہم کارنامے سمجھتے ہیں انہی کو یہ حضرات (اکثر حضرات ہی ہیں) انتہائی برا کہتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
:) زیک بھائی آپ کا غصہ بجا ہے۔ یہ بات میں نے ابھی ایک مراسلے کے جواب میں اسی لڑی میں کہی ہے اور دوبارہ کہوں گی میرے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے کہ ایسا کیوں ہے؟ میں دعا کر سکتی ہوں کہ خدا اس امت پر رحم فرمائے اور واقعی اسلام پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
یہ کوئی ایک معاملہ نہیں ہے جس پر یہ مسئلہ ہے۔ ایسے بہت سے معاملات (خواتین کے حقوق، ایف جی ایم، غلامی وغیرہ وغیرہ) پر اکثر اسلامی علما کی ایسی ہی رائے ہے۔ اسی وجہ سے وہ مراسلہ پوسٹ کیا تھا جس پر کافی کاٹے اور منفی ریٹنگ ہیں۔
 

زیک

مسافر
دوسری بات خدا کا حکم ہے کہ لڑکیوں سے ان کی مرضی معلوم کی جائے تو پھر سوچنے والی بات ہے کہ نو سال کی بچی کی بھلا کیا مرضی ہوگی؟
اس کی تفصیل میں جائیں کہ اسلامی علما و فقہا کیا کہتے ہیں آپ کا سر گھوم جائے گا کہ مرضی و اقرار کا کتنا کھلے عام مذاق بنایا گیا ہے
 

شاہد شاہ

محفلین
اس کی تفصیل میں جائیں کہ اسلامی علما و فقہا کیا کہتے ہیں آپ کا سر گھوم جائے گا کہ مرضی و اقرار کا کتنا کھلے عام مذاق بنایا گیا ہے
زیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اوپر مفتی محفل سید عمران کا اسبارہ میں بیان پڑھ لیں:
نابالغوں کے نکاح کا اختیار ان کے ولی کے پاس ہے...
بالغ ہونے پر اسے اختیار ہوتا ہے کہ اس نکاح کو برقرار رکھے یا نہیں...
یہ تو وہی بات ہوئی کہ بچے کے جبرا ختنے کر دو اور بلوغت تک پہنچنے کے بعد اختیار دے دو کہ اگر پسند نہ آئیں تو پلاسٹک سرجری کر وا لیں
 

ضیاء حیدری

محفلین
آپ کی یہ بات قابلِ غور ہے۔ خان صاحب نے بھی دھرنا دیا تھا۔ ان کے معاملے میں بھی تحقیقات ہونی چاہئے تھیں جو کہ بہرحال نہیں ہوئیں۔
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ عدالت کسی کے خلاف ایکشن لیتی ہے اور کسی کی چمک سے متاثر ہوجاتی ہے۔
 

ضیاء حیدری

محفلین
یہ صرف اسلامی نظریاتی کونسل کا موقف نہیں ہے۔ سعودی عرب میں بھی یہی موقف پایا جاتا ہے۔ اس سائیٹ کا ذکر غالباً مہوش علی کی ایک لڑی سائنس اور مذہب کے ٹکراوَ میں بھی ہوا تھا جہاں دنیا کے گول ہونے پر فتویٰ تھا۔

آپ احباب کا غصہ اس معاملے میں بجا ہے۔ میری کوشش ہوگی کہ اس معاملے میں ذرا میں بھی یہاں اپنی زبان سنبھالوں کیونکہ اس معاملے میں کسی حد تک میں بھی خاصی جذباتی ہوں۔ اور جذباتی ہونے کا تعلق سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺ پر جو غیر مسلموں کی طرف سے اس معاملے کو لے کر تہمت لگتی ہے، اس سے ہے۔

ایسا کیوں ہے؟ اس کا میں یہاں جواب نہیں دے سکتی کیونکہ پھر شور یہ مچتا ہے کہ علماء کے خلاف پروپیگینڈا ہو رہا ہے۔ اب یہ بھی تو علماء ہی ہیں جنھوں نے اس معاملے کے خلاف دلائل دئیے ہیں۔ اور ان کے دلائل میں بھی روایات، احادیث اور تاریخی واقعات کا ذکر ہے اور سب مستند کتب سے دلائل لئیے گئے ہیں۔

آپ اور ہم اس بات کا جواب تلاش نہیں کر سکتے کہ غلطی کہیں تھی بھی تو آخر یہ غلطی اب تک کیوں دہرائی جا رہی ہے۔ میرے خیال سے اس بات کو ہم قارئین پر چھوڑتے ہیں کہ وہ خود فیصلہ کریں کہ ایسا سب کچھ کیوں ہوتا آیا ہے اور کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط ہے۔

یہ کب تک ہوتا رہے گا، اس کے لئے ہم صرف دعا کر سکتے ہیں خدا امت پر رحم فرمائے آمین

اسلام میں نکاح کے لیے بلوغت کی شرط رکھی گئی ہے۔ عمر کی نہیں کیونکہ ہر ایک مختلف عمر میں بالغ ہوتا ہے، فرض کریں ایک شخص بالغ جلد ہوجاتا ہے تو کیا وہ انتظار کرے۔
 

شاہد شاہ

محفلین
اسلام میں نکاح کے لیے بلوغت کی شرط رکھی گئی ہے۔ عمر کی نہیں کیونکہ ہر ایک مختلف عمر میں بالغ ہوتا ہے، فرض کریں ایک شخص بالغ جلد ہوجاتا ہے تو کیا وہ انتظار کرے۔
درست عرب ملک میں بھی بلوغت کی بنا پر 12 14 16 تک شادی کر دی جاتی ہے
پچھلے دنوں ایسی ہی شادی میں جانے کا اتفاق ہوا
اس معاملہ میں اختلاف پایا جاتا ہے کہ کیا بلوغت سے مراد صرف جسمانی ہے یا اس میں ذہنی بلوغت بھی شامل ہے؟ 12، 13 سال کی عمر میں اکثر انسان جسمانی بلوغت حاصل کر لیتے ہیں مگر کیا صرف اس بنیاد پر وہ نکاح و شادی کیلئے قابل ہیں؟ یاد رہے شادی کے رشتہ کو نبھانا ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ جو خود ذہنی طور پر بچے ہوں وہ آگے آنے والی نسل کی نشو نما کیسے کریں گے؟
 

ضیاء حیدری

محفلین
اس معاملہ میں اختلاف پایا جاتا ہے کہ کیا بلوغت سے مراد صرف جسمانی ہے یا اس میں ذہنی بلوغت بھی شامل ہے؟ 12، 13 سال کی عمر میں اکثر انسان جسمانی بلوغت حاصل کر لیتے ہیں مگر کیا صرف اس بنیاد پر وہ نکاح و شادی کیلئے قابل ہیں؟ یاد رہے شادی کے رشتہ کو نبھانا ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ جو خود ذہنی طور پر بچے ہوں وہ آگے آنے والی نسل کی نشو نما کیسے کریں گے؟


بالغ بچوں کو اتنا ہلکا نہ لو، وہ ذہنی اور جسمانی طور پر اس قابل ہوتے ہیں کہ اپنا اچھا برا سمجھ سکتے ہیں، اور جو بیوقوف ہوتے ہیں وہ تیس چالیس کے ہوکر بھی احمق ہی رہتے ہیں۔ بڑی بڑی غلطیاں کرتے ہیں طلاق بھی دیتے ہیں اور روتے کیا کروں غلطی ہوگئی۔
 

زیک

مسافر
بالغ بچوں کو اتنا ہلکا نہ لو، وہ ذہنی اور جسمانی طور پر اس قابل ہوتے ہیں کہ اپنا اچھا برا سمجھ سکتے ہیں، اور جو بیوقوف ہوتے ہیں وہ تیس چالیس کے ہوکر بھی احمق ہی رہتے ہیں۔ بڑی بڑی غلطیاں کرتے ہیں طلاق بھی دیتے ہیں اور روتے کیا کروں غلطی ہوگئی۔
بالغ عام طور پر کس عمر میں ہوتے ہیں؟
 
Top