سید عمران
محفلین
خادم حسین رضوی اس معاملے سے قبل بالکل مشہور نہیں تھے...مجھے اندازہ ہے کہ میں نے سخت الفاظ استعمال کئیے ہیں۔ میں نے "مذہبی لیڈر" کے الفاظ استعمال کئیے ہیں اور میری مراد ان نام نہاد علماء سے ہے جو اپنی سیاست چمکانے اور اپنے غلط کاموں کے لئے اپنی مرضی اور اپنے مفاد کے لئے اسلام کو استعمال کریں۔
جن کی بات کا جواب دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اسلام کے لئے علماء نہیں نکلیں گے تو کیا یہ آنٹیاں نکلیں گی۔ اس کا جواب دیا ہے کہ عاصمہ جہانگیر نے جو صفیہ بی بی کی مدد کی تھی تو کیا یہ نیکی کا کام نہیں تھا کہ انھوں نے ایک مظلوم لڑکی کو انصاف دلوایا جس کو سزا ہمارے یہاں اسلام کا غلط استعمال کر کے گواہیوں کی بنیاد پر دے دی گئی تھی۔
یہ ویڈیو میں نے سنبھال کر رکھی تھی۔
اب یہ جو خادم رضوی فرما رہے ہیں کہ نعوذ باللہ صحابہؓ نے خراب زبان استعمال کی ہے اور علماء کے پاس امانت ہے اور قوم کے سامنے نہیں لاتے تو یہ کیا ہے؟؟ یہ اسلام کی خدمت ہے؟ اس طرح کے نام نہاد اسلامی لیڈروں پر انگلیاں تو اٹھیں گی۔
ان کے ماضی پر نہ تو کسی عظیم الشان اور غیر معمولی علمی خدمت کا لیبل ہے نہ سماجی و رفاہی کاموں کا...
دھرنے کے نام پر جو کام انہوں نے کیا یہ ہمارے بزرگوں، اسلاف اور علماء و فقہاء کرام کا طرز عمل نہیں ہے...
اس لیے عرض یہ کرنا ہے کہ جب مطلق علماء دین کا نام لیا جائے گا تو اس سے مراد وہی لوگ ہوں گے جو دنیاوی لالچوں سے بالاتر ہوکر یکسوئی کے ساتھ دین کی تعلیم و ترویج میں مشغول ہیں!!!
آخری تدوین: