کچھ میں بھی تھک گیا تھا طوالت سے شام کی کچھ اس کا انتظار کمینہ کہیں کا تھا منصور آفاق
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 10، 2011 #121 کچھ میں بھی تھک گیا تھا طوالت سے شام کی کچھ اس کا انتظار کمینہ کہیں کا تھا منصور آفاق
تبسم محفلین اگست 29، 2012 #123 انہیں فرصت نہیں ہم سے ملنے کی اور ہم وقت گزارتے ہیں ان کی فریاد کر کے اگر آئے وہ میری موت پہ تو کہہ دینا ابھی سوئے ہیں تمہیں یاد کر کے
انہیں فرصت نہیں ہم سے ملنے کی اور ہم وقت گزارتے ہیں ان کی فریاد کر کے اگر آئے وہ میری موت پہ تو کہہ دینا ابھی سوئے ہیں تمہیں یاد کر کے
شمشاد لائبریرین اگست 29، 2012 #124 جب پرچمِ جاں لیکر نکلے ہم خاک نشیں مقتل مقتل اُس وقت سے لے کر آج تلک جلاد پہ ہیبت جاری ہے (فراز)
شمشاد لائبریرین اگست 29، 2012 #126 رات نے ایسا پیچ لڑایا ٹوٹی ہاتھ سے ڈور آنگن والے نیم میں جا کر اٹکا ہو گا چاند
شمشاد لائبریرین اگست 29، 2012 #128 محفل میں آسمان کی بولے کے چُپ رہے امجد سدا زمین اسی پیش وپس میں تھی(امجد اسلام امجد)
احمد علی محفلین اگست 29، 2012 #129 کتنا ہے بد نصیب ظفر ، دفن کے لیے دو گز زمیں بھی نہ ملی کُو ئے یارمیں
شمشاد لائبریرین اگست 30، 2012 #130 مجھے دفن کرنا توجس گھڑی، تو یہ اُس سے کہناوہ جو تیرا عاشقِ زار تھا، تہ خاک اُس کو دبا دیا (بہادر شاہ ظفر)
مجھے دفن کرنا توجس گھڑی، تو یہ اُس سے کہناوہ جو تیرا عاشقِ زار تھا، تہ خاک اُس کو دبا دیا (بہادر شاہ ظفر)
احمد علی محفلین اگست 30، 2012 #131 میں جانتی ہوں مجھے یقیں ہے اگر کبھی تُو مجھے بھُلا دے تو تیری آنکھوں میں روشنی کا قیام ممکن نہیں رہے گا
میں جانتی ہوں مجھے یقیں ہے اگر کبھی تُو مجھے بھُلا دے تو تیری آنکھوں میں روشنی کا قیام ممکن نہیں رہے گا
شمشاد لائبریرین اگست 30، 2012 #132 لال ڈورے تری آنکھوں میں جو دیکھے تو کھُلامئے گُل رنگ سے لبریز ہیں پیمانے دو (میاں داد خان سیاح)
احمد علی محفلین اگست 30، 2012 #133 کون ہے جس نے مئے نہیں چکھی،کون جھُوٹی قسم اُٹھاتا ہے مئے کدے سے جو بچ نکلتا ہے، تیری آنکھوں میں ڈوب جاتا ہے
کون ہے جس نے مئے نہیں چکھی،کون جھُوٹی قسم اُٹھاتا ہے مئے کدے سے جو بچ نکلتا ہے، تیری آنکھوں میں ڈوب جاتا ہے
عمر سیف محفلین اگست 31، 2012 #134 کسی پرندے کا چھوٹا سا گھونسلہ ہے یہاں ہوا سے کہہ دے کہ شاخوں کو بےقرار نہ کر رفوگری کا اگر فن تجھے نہیں آتا گلاب ہاتھ میں لے کر تُو تار تار نہ کر
کسی پرندے کا چھوٹا سا گھونسلہ ہے یہاں ہوا سے کہہ دے کہ شاخوں کو بےقرار نہ کر رفوگری کا اگر فن تجھے نہیں آتا گلاب ہاتھ میں لے کر تُو تار تار نہ کر
شمشاد لائبریرین اگست 31، 2012 #135 آگرا زندہ شمشان میں لکڑیوں کا دھواں دیکھ کراک مسافر پرندہ کئی سرد راتوں کا مارا ہوا (منصور آفاق)
شمشاد لائبریرین ستمبر 1، 2012 #137 آغوش خاک میں جسے صدیاں گزر گئیںوہ پھررہا ہے جگ میں مسافر بنا ہوا (منصور آفاق)
احمد علی محفلین ستمبر 1، 2012 #138 اے رات مجھے ماں کی طرح آغوش میں لے لے دن بھر کی مشقت سے بدن ٹُوٹ رہا ہے
شمشاد لائبریرین ستمبر 1، 2012 #139 جُز تیرے کوئی بھی دِن رات نہ جانے میرےتو کہاں ہے مگر اے دوست پُرانے میرے (فراز)
احمد علی محفلین ستمبر 1، 2012 #140 تُم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فراز دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا