پسند کے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
منع کیوں کرتے ہو عشقِ بُتِ شیریں لب سے
کیا مزے کا ہے یہ غم دوستو غم کھانے دو
(میاں داد خان سیاح)
 

شمشاد

لائبریرین
ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں، ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
تعبیر ہے جس کی حسرت و غم، اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم

(شاد عظیم آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
ملا ازل میں مجھے میری زندگی کے عوض
وہ ایک لمحہء ہستی کہ صرف خواب ہوا
(فانی بدایونی)
 

شمشاد

لائبریرین
موجوں کے آس پاس کوئی گھر بنا لیا
بچے نے اپنے خواب کا منظر بنا لیا
(منصور آفاق)
 

شمشاد

لائبریرین
تمہیں جب کبھی ملیںفرصتیں ،مرے دل سے بوجھ اتار دو
میں بہت دنوں سے اداس ہوں مجھے کوئی شام ادھار دو
(اعتبار ساجد)
 

شمشاد

لائبریرین
صدیوں تک اہتمامِ شبِ ہجر میں رہے
صدیوں سے انتظارِ سحر کر رہے ہیں ہم
(رئیس امروہوی)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ اور بات کہ شیشہ تھا درمیاں منصور
چراغ ہوتا ہے جیسے وہ جسم ایسا تھا
(منصور آفاق)
 

شمشاد

لائبریرین
خلق کی بے خبری ہے کہ مری رُسوائی
لوگ مُجھ کو ہی سُناتے ہیں فسانے میرے
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
احمد بھائی دوسرے مصرعے میں غالباً "سو اس کے شہر میں‌کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں" ہے۔
-----------------------------------------------------------------------------


اب اس کے شہر میں‌ٹھہریں کہ کوچ کر جائیں
فراز آؤستارے سفر کے دیکھتے ہیں‌‌
(احمد فراز)
 
Top