ایچ اے خان
معطل
چودہ سو سال کے مقابلے میں ڈیڑھ صدی کوئی معنی نہیں رکھتی!
معنی رائج ہونا رکھتا ہے
چودہ سو سال کے مقابلے میں ڈیڑھ صدی کوئی معنی نہیں رکھتی!
فی الوقت برصغیر میں مذہبی تعلیم کا ذریعہ اردو ہے
یہ زبان پاکستان، انڈیا، افغانستان، بنگلہ دیش، نیپال، برما، سری لنکا کے علاوہ بہت سے یورپی اور امریکی مدارس کی اکثریت میں بھی دینی تعلیم کے لیے استعمال ہوتی ہے
فارسی دوسری اقوام کے لیے ریلونٹ ہوگی ۔
ہمارے لیے اردو ہے
میاں جی، اگر آپ کنوئیں سے نکلے ہوتے تو آپ کو پتہ ہوتا کہ پاکستان، اسرائیل اور ایران تو جدید تاریخ میں مذہب کے نام پر قائم ہونے والی ریاستیں ہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے کہ معلوم شدہ تاریخ میں صرف یہ تین ریاستیں ہی ہیں جو مذہب کے نام پر قائم ہوئیں؟آپ نے کونسے ممالک کا نصاب دیکھا ہے جو ایسی باتیں کر رہے ہیں؟ اور ویسے بھی پوری دنیا میں مذہب کے نام پر بنائے جانے والے دو یا تین ممالک ہیں (پاکستان، اسرائیل اور ایران)۔
مغرب میں غالب اکثریت عیسائیوں کی ہے لیکن ان کے نصاب میں عیسائیت کا کوئی مضمون نہیں ہے۔ ایک مضمون ہے جس کو comparative religions کہتے ہیں جس میں تمام بڑے مذاہب کی تعلیمات سے آگاہ کیا جاتا ہے (جی ہاں، عیسائی بچوں کو اسلام پڑھایا جاتا ہے!)
اگر کوئی مینڈک کوئیں میں رہنا چاہتا ہے تو ہم اس کو مجبور نہیں کر سکتے کہ وہ اس سے باہر نکلے۔
اسلامیات کی کتاب غالباً اردو میں ہی پڑھائی جاتی ہے۔ اب جو درس آپ اسلامیات کی کتاب میں شامل کر سکتے ہو ان کو اردو کی کتاب میں شامل کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ کل کو آپ سائنس بھی سعودی طرز کی پڑھانا شروع کر دو گے تو یہ بھی قابل قبول ہونا چاہیے کیونکہ یہ دنیا آخرکار خدا نے ہی بنائی ہے اور سائنس بھی اسی نے بنائی ہے۔
یہ چودہ سو سال کی بات کہاں سے آگئی درمیان میں اور فارسی زبان جس کا حوالہ آپ نے دیا تھا اس کا چودہ سو سال سے کیا لینا دینا ہے؟چودہ سو سال کے مقابلے میں ڈیڑھ صدی کوئی معنی نہیں رکھتی!
میاں جی، اگر آپ کنوئیں سے نکلے ہوتے تو آپ کو پتہ ہوتا کہ پاکستان، اسرائیل اور ایران تو جدید تاریخ میں مذہب کے نام پر قائم ہونے والی ریاستیں ہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے کہ معلوم شدہ تاریخ میں صرف یہ تین ریاستیں ہی ہیں جو مذہب کے نام پر قائم ہوئیں؟
مغرب میں اگر غالب اکثریت عیسائیوں کی ہے تو ذرا وہاں اسکول کی سطح پر اس غالب اکثریت کے فکری رجحانات کے خلاف پڑھائے جانے والے کسی ایک مضمون کی نشاندہی تو کی کیجئے۔
آپ کی اطلاع کے لئے بتاتا چلوں کہ میرا تعلق شعبہء تعلیم سے ہی ہے اور آپ نے تو شاید آج زندگی میں پہلی بار نصاب پر بحث کی ہوگی یا اس بارے میں کچھ سنا ہوگا، میرا یہ روزانہ کا کام ہے۔
مراد یہ تھی کہ امام خمینی کے انقلاب کے بعد وہاں ریاست کی جو صورت تشکیل پائی ہے اور وہ مذہبی اثر کے تابع ہے۔ایران قطعی مذہب پر قائم نہیں ہوا۔ یہ بہت پرانا تاریخی ملک ہے
یہ چودہ سو سال کی بات کہاں سے آگئی درمیان میں اور فارسی زبان جس کا حوالہ آپ نے دیا تھا اس کا چودہ سو سال سے کیا لینا دینا ہے؟
میاں جی، اگر آپ کنوئیں سے نکلے ہوتے تو آپ کو پتہ ہوتا کہ پاکستان، اسرائیل اور ایران تو جدید تاریخ میں مذہب کے نام پر قائم ہونے والی ریاستیں ہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے کہ معلوم شدہ تاریخ میں صرف یہ تین ریاستیں ہی ہیں جو مذہب کے نام پر قائم ہوئیں؟
مغرب میں اگر غالب اکثریت عیسائیوں کی ہے تو ذرا وہاں اسکول کی سطح پر اس غالب اکثریت کے فکری رجحانات کے خلاف پڑھائے جانے والے کسی ایک مضمون کی نشاندہی تو کی کیجئے۔
آپ کی اطلاع کے لئے بتاتا چلوں کہ میرا تعلق شعبہء تعلیم سے ہی ہے اور آپ نے تو شاید آج زندگی میں پہلی بار نصاب پر بحث کی ہوگی یا اس بارے میں کچھ سنا ہوگا، میرا یہ روزانہ کا کام ہے۔
میاں جی کی وجہ سے؟بٹ جی پہلہ جملہ نا ہوتا تو ٹرپل زبردست ہوتی پوسٹ
میاں جی، اگر آپ کنوئیں سے نکلے ہوتے تو آپ کو پتہ ہوتا کہ پاکستان، اسرائیل اور ایران تو جدید تاریخ میں مذہب کے نام پر قائم ہونے والی ریاستیں ہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے کہ معلوم شدہ تاریخ میں صرف یہ تین ریاستیں ہی ہیں جو مذہب کے نام پر قائم ہوئیں؟
اب بات کا رخ بدلنے کی کوشش نہ کریں۔ جب میں نے بہت واضح الفاظ میں نشاندہی کی ہے کہ وہاں پر اسلامیات ٹائپ کا کوئی مضمون ہی نہیں ہے اور وۃان پر تمام بڑے مذاہب کے بارے میں پڑھایا جاتا ہے۔ یہ دلیل ہی کافی ہونی چاہیے تھی۔مغرب میں اگر غالب اکثریت عیسائیوں کی ہے تو ذرا وہاں اسکول کی سطح پر اس غالب اکثریت کے فکری رجحانات کے خلاف پڑھائے جانے والے کسی ایک مضمون کی نشاندہی تو کی کیجئے۔
دنیا کے ہر ملک میں نصاب وہاں کے باسیوں کے مذہبی و معاشرتی رویوں کے رنگوں میں گندھا ہوا ہوتا ہے تو پھر ہمارے معاشرے میں جہاں نوے فیصد سے زائد لوگ اسلام سے وابستگی کے دعویدار ہیں وہاں اس بات کو بحث کا موضوع بنادینا محض اس ملک کو غیرمستحکم کرنے کی سازش نہیں تو اور کیا ہے؟
آپ کی اطلاع کے لئے بتاتا چلوں کہ میرا تعلق شعبہء تعلیم سے ہی ہے اور آپ نے تو شاید آج زندگی میں پہلی بار نصاب پر بحث کی ہوگی یا اس بارے میں کچھ سنا ہوگا، میرا یہ روزانہ کا کام ہے۔
سعودی کے بجائے اسلامی کرلیں تو بہت درست بات ہوگی
میاں جی کی وجہ سے؟
میں سمجھ گیا ویسے بھی یہ سارا مسئلہ ان 24 گھنٹوں میں ہوا ہے اور بڑھتا گیا ہے پر میں آئندہ احتیاط کروں گا دوبارہ سے جیسے پہلے کر رہا تھاعسکری جوان ، تمہارا فلسفہ خود اختیاری ادھورا ہے۔ اگر تم لبا س کے بارے میں آزادی کے قائل ہو تو اس سے زیادہ ضروری ہے کہ تم نظریات کے بارے میں بھی دوسروں کی آزادی کو سمجھو اور اپنے ان دوستوں سے بھی یہی عرض کروں گا جو دوسروں پر زبردستی اسلامی نظریہ نافذ کرنے کے قائل ہیں۔
تمہیں مذہب بیزاری کا حق ہے لیکن اس حق کے استعمال میں احتیاط تمہاری ذمہ داری ہے۔