سین خے

محفلین
جعلی مارکیٹ وہ ہوتی ہے جہاں جعلی مصنوعات یا جعلسازوں کا لین دین ہوتاہے۔ اور محفل کے مدیران کے لیے یہ حصہ کافی درد سر بنتا چلا آرہاہے۔

اوہ! کن مدیران کے لئے درد سر ہے؟ کیا آپ ان مدیران سے گزارش کر کے مجھے وارننگ دلوا سکتے ہیں؟

یا پھر کم از کم اگر آپ کو میرے درد سر ہونے کے بارے میں کوئی خاص معلومات حاصل ہیں تو کیا آپ ان متعلقہ مدیران کے یہاں نام لے سکتے ہیں تاکہ میں ان سے بات کر سکوں :)

پلیز انتظار رہے گا :) جو مدیران میری جعلی آئی ڈی سے پریشان ہیں آپ ان کا یہاں نام لکھ دیں تاکہ میں ان سے خود رابطہ کر لوں :)
 

فاخر رضا

محفلین
فاخر بھائی میں انتظامیہ کا حصہ نہیں ہوں :) انتظامیہ کیا کرنا چاہتی ہے اور کیا کرتی رہتی ہے وہ انتظامیہ جانے :) میرا انتظامیہ کو آئندہ کچھ بھی رپورٹ کرنے کا ارادہ نہیں ہے :)

آپ کی بات سو فیصد درست ہے کہ بھڑکانے والے مراسلوں کی یہاں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے کیونکہ انسانی جان کا معاملہ ہے۔ لیکن میں حذف اس لئے نہیں کروانا چاہتی ہوں کہ دیکھوں کہ آیا کوئی ڈھنگ کے اعتراضات ہیں بھی پولیو ویکسین پر یا نہیں۔ یا پھر بغیر ثبوتوں کے دعوے کر کے صرف قارئین کو کنفیوز کرنا مقصد ہے۔ اگر کوئی واقعی اعتراضات ہیں تو میں جواب دے سکتی ہوں۔ بشرطیکہ متعلقہ موضوع پر بات کی جائے۔

میں یہ بھی چاہتی ہوں کہ اس بار سب کچھ ہر کسی کے سامنے رہے۔ کچھ بھی حذف نہ ہو کیونکہ جب حذف ہو جاتا ہے تو کسی کو معلوم ہی نہیں ہو پاتا ہے کہ ہوا کیا تھا۔

آپ کو پہنچنے والی تکلیف پر میں بہت شرمندہ ہوں اور آپ سے معذرت چاہتی ہوں۔ یہ لڑی تکلیف کا باعث بن گئی ہے اور آپ کے بارے میں مجھے معلوم ہے آپ محفل پر ریلیکسیشن کی وجہ سے آتے ہیں۔ لیکن آپ مطمئن رہیں۔ ہر بات کا جواب ہے بشرطیکہ موضوع پر سے توجہ ہٹانے کے لئے غیر متعلقہ باتیں کرنا بند کی جائیں۔
خدا آپ کو جزائے خیر دے. آپ نے جس محنت سے یہ میٹیریل جمع کیا ہے وہ آپ کو خدا سے اور خدا کو آپ سے راضی کرنے کے لئے کافی ہے. بندوں کی فکر ویسے بھی نہیں کرنی چاہیے.
میں جانوں میرا خدا جانے
ارے لوگوں تمہارا کیا
میں جانوں میرا خدا جانے
مجھے یہ جملے بہت سکون دیتے ہیں.
 

سین خے

محفلین
خدا آپ کو جزائے خیر دے. آپ نے جس محنت سے یہ میٹیریل جمع کیا ہے وہ آپ کو خدا سے اور خدا کو آپ سے راضی کرنے کے لئے کافی ہے. بندوں کی فکر ویسے بھی نہیں کرنی چاہیے.
میں جانوں میرا خدا جانے
ارے لوگوں تمہارا کیا
میں جانوں میرا خدا جانے
مجھے یہ جملے بہت سکون دیتے ہیں.

جزاک اللہ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے آمین۔

:) بہت شکریہ
 

سین خے

محفلین
کوئی بچہ بھی اس قسم کی زبان دیکھ کر بتا سکتا ہے کہ یہ کسی عاقل اور ذہنی طور پر بالغ انسان کے الفاظ نہیں ہو سکتے۔ ایسے کچرے کو سینسر کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ اسے تاریخی ریکارڈ کا حصہ رہنا چاہیے تاکہ آئیندہ آنے والوں کو فیصلہ کرنے میں آسانی ہو کہ کن خیالات میں کتنا دم ہے۔

میرا نہیں خیال کہ ان کی اغڑم دغڑم کو مساوات میں گھسانے کی کی کوشش کا تعلق ان کی ذہنی بلوغت سے ہے۔ ایسا کوئی سمجھ بوجھ کر کب کرتا ہے؟ یہ تو کافی سمجھ دار ہی معلوم ہوتے ہیں۔ میرا تو یہی انالسس ہے کہ ان کا تعلق مذہبی طبقے سے نہیں ہے۔ یہ شدت پسند غیر مذہبی ہیں۔ یہ اس طرح اپنے آپ کو مذہبی ظاہر کر کے مذہبی طبقے کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور یہاں محفل پر اس طرح کی حرکات کر کے جذبات بھڑکاتے ہیں۔

بس ان لوگوں کے لئے دعا ہی کی جا سکتی ہے جو ان کی باتوں میں آکر، ان کے ہاتھوں استعمال ہو رہے ہیں۔ خدا ان کو عقل عطا فرمائے آمین۔
 

جاسم محمد

محفلین
پولیو وائرس سے پاکستان میں 100 افراد شکار، سنچری مکمل
شبیر حسین جمع۔ء 29 نومبر 2019
1898731-POLIOWEB-1574976689-420-640x480.jpg

پختونخوا کے 12 اضلاع و دیگر علاقوں میں 66 متاثر، لاہور، جہلم میں 5 کیسز رجسٹرڈ فوٹو: فائل


اسلام آباد: پولیو وائرس نے پاکستان میں رواں برس 100 افرادکا شکارکر کے سنچری مکمل کرلی۔

ملک بھر میں اب تک پولیو ٹائپ ون اور تھری کے91 جبکہ پولیو ٹائپ ٹوکے 9 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ انسداد پولیو پروگرام کے مطابق رواں برس ملک بھرکے کل28 اضلاع میں پولیو ٹائپ ون اور تھری کے اب تک91 کیسز سامنے آ چکے ہیں ۔

صوبہ خیبر پختونخوا کے 12 اضلاع، بنوں، ہنگو، ڈی آئی خان، شانگلہ، طورغر، لکی مروت، چارسدہ، باجوڑ، خیبر ، شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان اور ٹانک میں پولیو کے کل 66 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے محض بنو ں میں پولیو کے 24 کیسز رجسٹرڈ ہوئی ہیں۔

صوبہ بلوچستان کے4 اضلاع، جعفر آباد، قلعہ عبداللہ،کوئٹہ و ہرنائی میں7 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

صوبہ پنجاب کے2 اضلاع، لاہور اور جہلم میں 5 کیسز رجسٹرڈ ہوئی ہیں جبکہ صوبہ سندھ کے10 اضلاع لیاری ٹاؤن،گلشن اقبال،اورنگی ٹاون، لاڑکانہ، حیدرآباد، جامشورو، سجاول ،جمشید ٹاون، کیماری ٹاون اور شہید بینظیر آباد میں پولیو کے13 کیسز سامنے آچکی ہیں۔

حیران کن بات یہ ہے کہ رواں سال کے دوران پولیو ٹائپ ٹوکے9کیسز بھی سامنے آئی ہیں حالانکہ یہ وائرس پاکستان میں1999 میں ختم ہوچکا تھا جبکہ عالمی ادارہ صحت نے2016 میں دنیا بھر سے اس پولیو وائرس کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔
سین خے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
علماء کی طرف سے عموماً کسی بھی ویکسین یا دوا وغیرہ کے خلاف فتاویٰ دیکھنے میں نہیں آتے ہیں۔ پولیو صرف ایک واحد کیس ہے کیونکہ اسے مذہبی اور سیاسی شکل دے دی گئی ہے۔ ورنہ پورے ملک میں آرام سے ادویات اور ویکسین کا استعمال ہوتا ہے۔ آپ کو تو معلوم ہی ہوگا کہ کراچی میں ٹائیفائیڈ کی ویکسین کی مہم چل رہی ہے۔ اس میں تو کوئی ایسی بات سامنے نہیں آئی۔
یہ بات بہت قابل غور ہے کہ کسی دوسری ویکسین کے بارے میں مذہبی (یا کسی اور طرح کا )اعتراض سامنے نہیں آیا ۔ کیا اس کا سبب -سی آئی اے- کا وہی اعتراف (جو گویا ایک اقبال جرم ہے ) تو نہیں جس میں کہا گیا کہ اب سی آئی اے جاسوسی کے لیے ویکسین کی مہمات کا سہارا نہیں لے گی ۔ اور کیا سی آئی اے کا یہ دعوی قابل اعتبار ہے ۔
دوسرے یہ کہ کوئی بھی ویکسین ہو، یہ تو خالصتاََ ایک انسانی تحفظ کا مسئلہ ہے اس سے مذہب سے کیا لینا دینا کیا دنیا کا کوئی مذہب ایسا بھی ہے جو انسانی تحفظ کے خلاف بھی آواز اٹھاتا ہے ؟
 

آصف اثر

معطل
اگر وہ ویکسین کے بارے میں کچھ جانتے ہی نہیں تو ہاں۔ ان کو باہر ہی رکھنا چاہیے تاکہ وہ بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں نہ ڈالیں۔ یہ جواب آپ کو پہلے بھی مل چکا ہے۔
1۔ حضرت پھر یہ معمہ بھی حل کردیجیے کہ آپ نے یہ اعتراض پہلے کیوں نہیں اٹھایا؟
یا یہ وہی علمی بددیانتی ہے جو صرف اپنے من پسند مواد کو ہی قبول کرتی ہے ورنہ "غیرمتعلقہ" کہہ کر رد کردی جاتی ہیں۔
اس علمی بددیانتی اور مبنی بر بغض مباحث پر کیا آپ کے اخلاقیات آپ کو شرمندہ ہونے پر مجبور کرتی ہیں؟
اگر کرتی ہے تو کیا آپ آئندہ کے لیے علمیت کے لبادے میں اس طرح کی بددیانتی سے کنارہ کشی اختیار کرنے پر آمادہ ہیں؟

2۔ کیا آپ کو اس بات کا واقعتا علم نہیں کہ علما اس حوالے سے کچھ جانے بغیر ہی فتویٰ صادر کرتے ہیں اگر نہیں ہے تو آپ نے اس حوالے معلومات کیوں حاصل نہیں کی؟
اگر علما تفصیل معلوم کرکے فتویٰ صادر کرتے ہیں تو اس فتوے کو من وعن تسلیم کیا جائے گا یا صرف اپنے مقصد کا حصہ لوگوں کو دکھا کر علما و مدارس کو بدنام کیا جاسکتاہے؟
اگر من وعن تسلیم کیا جائے گا تو پھر ابھی سے ہی اس لڑی میں فتویٰ جات کے مواد کو ہٹا دیا جائے،
اگر صرف اپنا من پسند حصہ ہی قابلِ قبول ہے تو پھر یہ سنگین بددیانتی ہے اور ویکیسینیشن کے حق میں ان فتاویٰ جات کوپیش کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔
 

سین خے

محفلین
یہ بات بہت قابل غور ہے کہ کسی دوسری ویکسین کے بارے میں مذہبی (یا کسی اور طرح کا )اعتراض سامنے نہیں آیا ۔ کیا اس کا سبب -سی آئی اے- کا وہی اعتراف (جو گویا ایک اقبال جرم ہے ) تو نہیں جس میں کہا گیا کہ اب سی آئی اے جاسوسی کے لیے ویکسین کی مہمات کا سہارا نہیں لے گی ۔ اور کیا سی آئی اے کا یہ دعوی قابل اعتبار ہے ۔
دوسرے یہ کہ کوئی بھی ویکسین ہو، یہ تو خالصتاََ ایک انسانی تحفظ کا مسئلہ ہے اس سے مذہب سے کیا لینا دینا کیا دنیا کا کوئی مذہب ایسا بھی ہے جو انسانی تحفظ کے خلاف بھی آواز اٹھاتا ہے ؟

سی آئی اے کے آپریشن نے پولیو ویکسین کے خلاف خدشات پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ 2011 کی بات ہے۔ یہ ایک وجہ ہے۔ لیکن پولیو کے خلاف اعتراضات بہت سالوں سے موجود ہیں۔ اس سے پہلے بھی میں خود گواہ ہوں کہ آبادی کم کرنے والی غلط فہمی پائی جاتی تھی۔ اور ڈاکٹرز تک میں نے ایسے دیکھے ہیں جو پولیو ویکسین اپنے بچوں کی کراتے ہوئے کتراتے تھے۔ یہ سی آئی اے کے آپریشن سے پہلے کی بات ہے۔

اب ان سب غلط فہمیوں کو پیدا کرنے والے کون ہیں اس کے بارے بی بی سی کی ہی رپورٹ ہے۔ اس رپورٹ کو میں نے کاپی بھی کیا ہے اور اس کا لنک بھی دیا ہے۔ اس کے بارے میں آپ میرے اس مراسلے میں پڑھ سکتے ہیں۔

ویسے ہم سب کو ہی معلوم ہے کہ یہ سب ویکسین کے خلاف منظم تحریک کا نتیجہ ہے۔ پولیو ویکسین کے خلاف پرچے ہم نے خود دیکھے ہیں۔ یہ عوام میں تقسیم کئے جاتے تھے۔ ایک وقت آیا کہ یہ سب غلط فہمیاں سچ لگنے لگیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سی آئی اے کے آپریشن نے پولیو ویکسین کے خلاف خدشات پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ 2011 کی بات ہے۔ یہ ایک وجہ ہے۔ لیکن پولیو کے خلاف اعتراضات بہت سالوں سے موجود ہیں۔ اس سے پہلے بھی میں خود گواہ ہوں کہ آبادی کم کرنے والی غلط فہمی پائی جاتی تھی۔ اور ڈاکٹرز تک میں نے ایسے دیکھے ہیں جو پولیو ویکسین اپنے بچوں کی کراتے ہوئے کتراتے تھے۔ یہ سی آئی اے کے آپریشن سے پہلے کی بات ہے۔

اب ان سب غلط فہمیوں کو پیدا کرنے والے کون ہیں اس کے بارے بی بی سی کی ہی رپورٹ ہے۔ اس رپورٹ کو میں نے کاپی بھی کیا ہے اور اس کا لنک بھی دیا ہے۔ اس کے بارے میں آپ میرے اس مراسلے میں پڑھ سکتے ہیں۔

ویسے ہم سب کو ہی معلوم ہے کہ یہ سب ویکسین کے خلاف منظم تحریک کا نتیجہ ہے۔ پولیو ویکسین کے خلاف پرچے ہم نے خود دیکھے ہیں۔ یہ عوام میں تقسیم کئے جاتے تھے۔ ایک وقت آیا کہ یہ سب غلط فہمیاں سچ لگنے لگیں۔
عین ممکن ہے کہ یہ بات درست ہو لیکن یہ بھی تو دیکھیے کہ 2011 میں تو یہ بات پبلک ہوئی نا بلکہ خود ان کا بیان توبہ سامنے آیا ۔کیا خبر کب سے یہ معاملہ چل رہا ہو اور اندرونی خلفشار بھی ساتھ ساتھ پک رہا ہو ۔
اور یہ بات بھی مد نظر رہے کہ سی آئی اے کے مخالفین اُس کے اِس دعوے کو کتنا قابل اعتبار گردانتے ہیں ۔
ویسے یہ انتہائی المناک بات ہے کہ خالصتاََ انسانی تحفظ کے اقدامات کو اپنے "مذموم" مقاصد کے لیے استعمال کر کے انسانیت تک کی پروا نہ کی جائے ۔ جب "مہذب" دنیا سے یہ نیکیاں صادر ہوں تو پسماندہ دنیا کا کیا کہنا ۔
 
آخری تدوین:

سین خے

محفلین
عین ممکن ہے کہ یہ بات درست ہو لیکن یہ بھی تو دیکھیے کہ 2011 میں تو یہ بات پبلک ہوئی نا بلکہ خود ان کا بیان توبہ سامنے آیا ۔کیا خبر کب سے یہ معاملے چل رہا ہو اور اندرونی خلفشار بھی ساتھ ساتھ پک رہا ہو ۔
اور یہ بات بھی مد نظر رہے کہ سی آئی اے کے مخالفین اُس کے اِس دعوے کو کتنا قابل اعتبار گردانتے ہیں ۔
ویسے یہ انتہائی المناک بات ہے کہ خالصتاََ انسانی تحفظ کے اقدامات کو اپنے "مذموم" مقاصد کے لیے استعمال کر کے انسانیت تک کی پروا نہ کی جائے ۔ جب "مہذب" دنیا سے یہ نیکیاں صادر ہوں تو پسماندہ دنیا کا کیا کہنا ۔

ایسا ممکن ہے۔ اور بالکل یہ بہت ہی گھٹیا حرکت تھی۔ ایک ایسی قوم جہاں پر ویسے ہی آگہی کی کمی ہے اور پڑھا لکھا طبقہ بہت ہی کم ہے وہاں ایسا کر کے انھوں نے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ اپنا مقصد حاصل کر لیا اور انسانیت کی کوئی پرواہ نہیں کی گئی۔

آٹھ سال اس واقعے کو ہو چکے ہیں لیکن آج تک ہمارے یہاں سے ان خدشات کو عوام سے ختم نہیں کیا جا سکا ہے۔ یہ بہت ہی تکلیف دہ صورتحال ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بر سبیل تذکرہ میری بچیوں کو یہاں ریاض ائیر پورٹ پر (شاید ایک سے زیادہ مرتبہ) پلائے گئے ہیں ۔ بلکہ ایک دفعہ تو یاد پڑ تا ہے کہ مجھے خود بھی پینے پڑے۔ :)
 

سین خے

محفلین
بر سبیل تذکرہ میری بچیوں کو یہاں ریاض ائیر پورٹ پر (شاید ایک سے زیادہ مرتبہ) پلائے گئے ہیں ۔ بلکہ ایک دفعہ تو یاد پڑ تا ہے کہ مجھے خود بھی پینے پڑے۔ :)

پاکستان سے واپسی پر پلائے گئے ہوں گے؟ :)
پاکستان endemic ہے۔ یہ غالباً پالیسی ہے کہ کسی بھی endemic ملک سے واپسی پر بڑے چھوٹوں کی ویکسین دوبارہ کروائی جائے۔
 
آخری تدوین:

سین خے

محفلین
سید عاطف علی بھائی ویسے جو یہ افغان جنگ خطے پر مسلط کی گئی تھی یہ سب اس کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ پاکستان نے بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔ ڈرونز کے ذریعے ناجانے کتنے معصوم افراد کی جان گئی۔ مقامی افراد میں اس کے بعد سے مغرب کے لئے بہت زیادہ نفرت بڑھی ہے۔ بہت سارے عناصر موجود ہیں۔ لیکن نقصان ہمارا ہی ہوا۔ نہ امریکا کو نقصان پہنچا نہ کسی اور بڑی عالمی قوت کو۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سید عاطف علی بھائی ویسے جو یہ افغان جنگ خطے پر مسلط کی گئی تھی یہ سب اس کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ پاکستان نے بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔ ڈرونز کے ذریعے ناجانے کتنے معصوم افراد کی جان گئی۔ مقامی افراد میں اس کے بعد سے مغرب کے لئے بہت زیادہ نفرت بڑھی ہے۔ بہت سارے عناصر موجود ہیں۔ لیکن نقصان ہمارا ہی ہوا۔ نہ امریکا کو نقصان پہنچا نہ کسی اور بڑی عالمی قوت کو۔
آدمیت ، احترام ِآدمی
باخبر شو از مقام آدمی
 

محمد سعد

محفلین
1۔ حضرت پھر یہ معمہ بھی حل کردیجیے کہ آپ نے یہ اعتراض پہلے کیوں نہیں اٹھایا؟
یا یہ وہی علمی بددیانتی ہے جو صرف اپنے من پسند مواد کو ہی قبول کرتی ہے ورنہ "غیرمتعلقہ" کہہ کر رد کردی جاتی ہیں۔
اس علمی بددیانتی اور مبنی بر بغض مباحث پر کیا آپ کے اخلاقیات آپ کو شرمندہ ہونے پر مجبور کرتی ہیں؟
اگر کرتی ہے تو کیا آپ آئندہ کے لیے علمیت کے لبادے میں اس طرح کی بددیانتی سے کنارہ کشی اختیار کرنے پر آمادہ ہیں؟

2۔ کیا آپ کو اس بات کا واقعتا علم نہیں کہ علما اس حوالے سے کچھ جانے بغیر ہی فتویٰ صادر کرتے ہیں اگر نہیں ہے تو آپ نے اس حوالے معلومات کیوں حاصل نہیں کی؟
اگر علما تفصیل معلوم کرکے فتویٰ صادر کرتے ہیں تو اس فتوے کو من وعن تسلیم کیا جائے گا یا صرف اپنے مقصد کا حصہ لوگوں کو دکھا کر علما و مدارس کو بدنام کیا جاسکتاہے؟
اگر من وعن تسلیم کیا جائے گا تو پھر ابھی سے ہی اس لڑی میں فتویٰ جات کے مواد کو ہٹا دیا جائے،
اگر صرف اپنا من پسند حصہ ہی قابلِ قبول ہے تو پھر یہ سنگین بددیانتی ہے اور ویکیسینیشن کے حق میں ان فتاویٰ جات کوپیش کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔
آپ کی اتنی طویل تقریر کا جواب پہلے ہی دیا جا چکا ہے۔ غور سے پڑھنے کی عادت ڈال لیں اور جواب مل جانے کے بعد سوال دہرا دہرا کر وقت ضائع کرنے کی روش ترک کر دیں۔
میرے نزدیک بالکل نہیں ہے۔ جب تک ان فتاویٰ جات کے ذریعے لوگوں کو اپنے بچوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے پر راغب نہ کیا جا رہا ہو، میں انہیں نظر انداز کر سکتا ہوں۔ اور کچھ؟
زندگی بچانے والی دوا کے استعمال کے معاملے میں کسی عالم کی طرف سے حلال و حرام کے فتویٰ کا انتظار کرنے والے لوگ واقعی دنیا میں وجود رکھتے ہیں، لیکن میں ان میں سے نہیں ہوں۔ اگر کوئی عالم دین، بیماری کا علاج کرنے کو ایک اچھا عمل قرار دیتا ہے تو اچھی بات ہے، لیکن مجھے اس سے فرق نہیں پڑے گا کیونکہ میرے نزدیک بیماری کا علاج پھر بھی ایک اچھا عمل ہی ہے جس کے لیے مجھے فتویٰ پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں۔ ہاں اگر کوئی بیماری کے علاج کو برا عمل قرار دیتا ہے تو وہ چاہے دین کا لبادہ اوڑھ کر بھی کرے، اس کا یہ کہنا میرے نزدیک ایک قبیح عمل ہے اور اس کا سدباب کرنا اس لیے ضروری ہے کہ لوگ اس کی باتوں میں آ کر اپنی جانوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
دونوں صورتوں میں ویکسین کے استعمال کے لیے ایسے لوگوں کے فتویٰ پر انحصار کرنا کہ جنہیں اس کے بنیادی اصولوں کا ہی علم نہ ہو، بذات خود ایک غلط رویہ ہے۔ ایک بڑا فرق البتہ موجود ہے۔ آخر الذکر صورت میں علاج سے روکنے والے علماء، سنگین درجے کے جانی نقصان کا سبب بن رہے ہیں جس کا سدباب کرنا ضروری ہے۔ ایسے میں میں صرف اس وجہ سے خاموش رہ کر بچوں کی صحت اور جانوں کا نقصان ہونے کی اجازت نہیں دے سکتا کہ میرا رد عمل آصف اثر کو برا لگے گا۔ اس کے مقابلے میں اول الذکر صورت میں جہاں علاج کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے، کوئی نقصان نہیں ہے، فتویٰ میں جھوٹ کی کوئی آمیزش نہیں ہے، اور ایسے فتویٰ کی موجودگی آخر الذکر طبقے کے جہالت یا بدنیتی پر مبنی فتاویٰ کا سدباب کر سکتی ہے اور لوگوں کی زندگیاں بچا سکتی ہے۔ میں محض "غیر جانبدار" نظر آنے کے شوق میں دو انتہائی مختلف نوعیت کے کیسز کو برابر قرار نہیں دے سکتا چاہے یہ اغڑم دغڑم کا پہاڑہ دہرانے والے بچگانہ ذہنوں کو برا لگے۔ سوری۔
 

محمد سعد

محفلین
سی آئی اے کے آپریشن نے پولیو ویکسین کے خلاف خدشات پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ 2011 کی بات ہے۔ یہ ایک وجہ ہے۔ لیکن پولیو کے خلاف اعتراضات بہت سالوں سے موجود ہیں۔ اس سے پہلے بھی میں خود گواہ ہوں کہ آبادی کم کرنے والی غلط فہمی پائی جاتی تھی۔ اور ڈاکٹرز تک میں نے ایسے دیکھے ہیں جو پولیو ویکسین اپنے بچوں کی کراتے ہوئے کتراتے تھے۔ یہ سی آئی اے کے آپریشن سے پہلے کی بات ہے۔

اب ان سب غلط فہمیوں کو پیدا کرنے والے کون ہیں اس کے بارے بی بی سی کی ہی رپورٹ ہے۔ اس رپورٹ کو میں نے کاپی بھی کیا ہے اور اس کا لنک بھی دیا ہے۔ اس کے بارے میں آپ میرے اس مراسلے میں پڑھ سکتے ہیں۔

ویسے ہم سب کو ہی معلوم ہے کہ یہ سب ویکسین کے خلاف منظم تحریک کا نتیجہ ہے۔ پولیو ویکسین کے خلاف پرچے ہم نے خود دیکھے ہیں۔ یہ عوام میں تقسیم کئے جاتے تھے۔ ایک وقت آیا کہ یہ سب غلط فہمیاں سچ لگنے لگیں۔
مجھے بھی یاد ہے کہ پولیو ویکسین کے ذریعے "امت کی نسل کشی کرنے" کے متعلق افواہیں اس آپریشن سے بہت پہلے کی باتیں ہیں۔ اس کا تعلق مجھے ایک بہت پرانے رویے کے ساتھ نظر آتا ہے کہ جس کے تحت ہمارے ہاں ہر نئی چیز جسے لوگ سمجھ نہ سکتے ہوں، ان کی تولیدی صلاحیتوں پر حملے کی سازش قرار پا جاتی ہے۔
 

جان

محفلین
جس نے انسان بنایا ہے اسی نے شریعت بھیجی ہے اور اسی نے انسانی جان کو نہایت مقدم رکھا ہے۔ مسئلہ صرف اس قدر ہے کہ مذہبی طبقے میں بہت کم لوگ شریعت کی روح کو سمجھے ہیں۔ خدا کی شریعت کو اپنی عقل کے تقاضوں میں قید کرنا خود خدا کی ہستی کو محدود کرنے اور اس کی بزرگی کی توہین کرنے کے مترادف ہے۔ معاشرے کی حالت اتنی گل سڑ چکی ہے کہ اب گلی محلے کی اکثریت 'مولوی' صاحب اور 'عالم' کو خدا اور اس کی نفسی باتوں کو شریعت سمجھ بیٹھی ہے، وہ عالم کہ جن میں عجز و انکساری، صبر و تحمل کی بجائے تکبر و گھمنڈ اور اتھارٹیٹیو و تحقیری رویہ واضح نظر آتا ہے۔ قربان جاؤں پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کہ جن کو اتنا بڑا اعزاز ملا کہ خود بنانے والے نے منتخب کیا اس کے باوجود آپ عجز و انکساری اور صبر و تحمل کی اعلی مثال تھے۔ اللہ ہمارے حال پہ رحم فرمائیں اور جعلی خداؤں اور ان کی شریعت کے شر سے محفوظ رکھیں، آمین۔
 
آخری تدوین:

جان

محفلین
مجھے بھی یاد ہے کہ پولیو ویکسین کے ذریعے "امت کی نسل کشی کرنے" کے متعلق افواہیں اس آپریشن سے بہت پہلے کی باتیں ہیں۔ اس کا تعلق مجھے ایک بہت پرانے رویے کے ساتھ نظر آتا ہے کہ جس کے تحت ہمارے ہاں ہر نئی چیز جسے لوگ سمجھ نہ سکتے ہوں، ان کی تولیدی صلاحیتوں پر حملے کی سازش قرار پا جاتی ہے۔
غالباً پاکستانی مسلمانوں کو یہ معلوم ہو چکا ہے کہ ہم میں اب محض یہی واحد صلاحیت بچی ہے جس سے 'مسلمانوں' کی تعداد میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
 

زیک

مسافر
یہ بات بہت قابل غور ہے کہ کسی دوسری ویکسین کے بارے میں مذہبی (یا کسی اور طرح کا )اعتراض سامنے نہیں آیا ۔ کیا اس کا سبب -سی آئی اے- کا وہی اعتراف (جو گویا ایک اقبال جرم ہے ) تو نہیں جس میں کہا گیا کہ اب سی آئی اے جاسوسی کے لیے ویکسین کی مہمات کا سہارا نہیں لے گی ۔ اور کیا سی آئی اے کا یہ دعوی قابل اعتبار ہے ۔
دوسرے یہ کہ کوئی بھی ویکسین ہو، یہ تو خالصتاََ ایک انسانی تحفظ کا مسئلہ ہے اس سے مذہب سے کیا لینا دینا کیا دنیا کا کوئی مذہب ایسا بھی ہے جو انسانی تحفظ کے خلاف بھی آواز اٹھاتا ہے ؟
نہ صرف یہ کہ ویکسین کو غیرمسلموں کی سازش قرار دینا نئی بات نہیں بلکہ یہ پاکستان اور سی آئی اے کے بن لادن آپریشن تک بھی محدود نہیں بلکہ کافی پرانی روایت ہے۔
 
Top