مسئلہ یہ کہ آپ ایک نہیں دو کنوئوں میں بیک وقت غوطہ زن ہونا چاہتے۔۔۔ اب یہ کیسے ہو۔۔۔۔ دوسرا یہ کہ پہلے آپ کو پہلے کنوئیں سے نکالیں گے تبھی کسی اور میں دھکیلیں گے نا!!!سب مل کر اس کنوئیں میں دھکا کیوں نہیں دے دیتے!!!
اسے دل آزاری کہیں گے...غیبت کی تعریف تو یہی ہے ناں کہ پیٹھ پیچھے کچھ کہنا، لیکن یہ سب تو ان کی موجودگی میں انہی کو کہا جا رہا ہے، پھر غیبت کیسے ہوئی؟
وہاں بھی کوئی ڈرامہ بازیاں ہورہی ہیں؟؟؟ہائے اللہ ! بھاگنے کا وقت ہوا چاہتا ہے ۔ ۔ ہم تو چلے اصلاح سخن میں ۔ ۔ ۔
ہاہ آہ...مفتی صاحب کے لئیے عظمیٰ اور عالیہ کا نام
حد ہوگئی یعنی کہ...آپ نے کافی رعایت دے ڈالی ۔ ۔ وہ تو سکے بھی نہیں چھوڑتے
بلکہ عظمی بھابھی...بڑی نہیں عظمیٰ کہنا ہے گستاخی نہیں کرنا ہے
اس کی فکر نہ کریں...اور ہاں فائل میں دیگر کاغذات کے ساتھ ساتھ آپکی خاتون اول کا دستخت شدہ اجازت نامہ بھی لگے گا۔۔۔
اس کی فکر نہ کریں...
ہمارے پاس سارے جعلی کاغذات موجود ہیں...
آپ کو شک تک نہ ہوپائے گا!!!
ہم خود نیا لے جائیں گے ندیا پار!!!ناخدا کے بغیر ہی نیا پار لگانے کی جلدی ہے عالیہ تک پہنچنا ہے ۔
یہ غیر ضروری الفاظ ہیں...بہکے اس قدر ہیں کہ عدالت پڑھنے میں ہی نہیں آ رہا جب کہ دو مرتبہ لکھا ہے ۔ ۔
نشر ہوتی رہیں ان کی بس خوبیاںیہ غیر ضروری الفاظ ہیں...
کارروائی سے حذف کیے جاتے ہیں!!!
یعنی کہ گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو۔نیا ڈوبی ہی ڈوبی ۔ ۔
پھٹے ہوں بادباں جس کے نہ ہوں پتوار قابو میں (ضعیفی کے باعث)
اب ایسی ڈگمگاتی ناؤ کو پھر ڈوبنا ہی تھا
کیا کر سکتے ہیں ۔ ۔
ہم تو سمجھا سمجھا کے تھک گئے ۔ ۔ اتنا تو ماں باپ بھی نہیں سمجھاتے آج کل۔ ۔ کیا کیجیئے ۔ ۔ کریں اور بھگتیں ۔ ۔ لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے ۔ ۔ ۔یعنی کہ گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو۔
یہ بھی ملحوظ خاطر رہے کہ گرنے والی دیوار کے پیچھے سے کچھ ایسا بھی سامنے آسکتا ہے جو کسی کے لیے حوصلہ افزا اور کسی کے لیے حوصلہ شکن ہو سکتا ہے ۔ سو اس دھکے میں احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹے ۔ آپ کا جوڑ ایسی ویسی جگہ نہیں پڑا ۔ بتائے دیتے ہیں ۔ ہاں ں ں !یعنی کہ گرتی ہوئی دیوار کو ایک دھکا اور دو۔
آپ کا کچھ نہیں ہو سکتا بھئی ۔ ۔ دعاؤں پر آگئے ہیں ۔ ۔ اللہ میری بھابھی کو کسی بھی دھچکے سے بچائیں ۔ ۔ آمینسب مل کر اس کنوئیں میں دھکا کیوں نہیں دے دیتے!!!
جی نہیں شریفوں کا کوچہ ہے ۔ ۔ کوئی بھی آپے سے باہر نہیں ۔ ۔ سب کام میں مشغول ۔ ۔ علمی اور ادبی گفتگو اور اختلافات ۔ ۔وہاں بھی کوئی ڈرامہ بازیاں ہورہی ہیں؟؟؟
سیما آپا، ابھی تو محترمہ عظمی کا پتہ کوئی نہیں ۔ ۔ ان کے ڈھنگ کیسے بدل رہے ہیں۔ ۔ انداز گفتگو دیکھیئےبلکہ عظمی بھابھی...
حد ادب ملحوظ خاطر رہے!!!
خود ہی مدعی، خود ہی وکیل اور خود ہی قاضی ۔ ۔ مطلب جج۔ (آپ کے سامنے تو قاضی بھی نہ کہا جائے)یہ غیر ضروری الفاظ ہیں...
کارروائی سے حذف کیے جاتے ہیں!!!
توبہ کھڑی ہے در پہ جو فریاد کے لئےخود ہی مدعی، خود ہی وکیل اور خود ہی قاضی ۔ ۔ مطلب جج۔ (آپ کے سامنے تو قاضی بھی نہ کہا جائے)