عبدالقدیر 786
محفلین
کسوٹی کہاں تک پہنچی
ساری لڑیاں اپ کے سامنے ہیں اور ہم آج کچھ مصروف بھی رہے۔ باقی لوگ بھی کم تھے۔ اب ان شاء اللہ صبح دیکھتے ہیں کسوٹی کو۔کسوٹی کہاں تک پہنچی
کسوٹی کا گیم اچھا بھی ہے اور معلوماتی بھیساری لڑیاں اپ کے سامنے ہیں اور ہم آج کچھ مصروف بھی رہے۔ باقی لوگ بھی کم تھے۔ اب ان شاء اللہ صبح دیکھتے ہیں کسوٹی کو۔
عزت افزائی کے لیے ممنون ہوں۔
بہت خوشی ہے فرحت بٹیا آپ کے آنے کیعزت افزائی کے لیے ممنون ہوں۔
آمینبہت خوشی ہے فرحت بٹیا آپ کے آنے کی
جیتی رہیے شاد و آباد رہیے ۔۔۔۔۔
جی آیاں نوں فرحت بہناعزت افزائی کے لیے ممنون ہوں۔
آپ کی راہ دیکھ رہے تھے فہیم بھائی۔یہاں کیا چل رہا ہے؟
نہیں نہیں شکیل بھائی ۔۔۔ ایسے تو سارا مزہ ہی جاتا رہے گا ۔۔۔ انہیں سوالات سے تو ماحول بنتا ہے ۔۔۔جو شروع کے سوال ہوتے ہیں جیسے زندہ یاوفات شدہ، مرد یا عورت، ملک کا تعین، اور وجہ شہرت، ان میں عموماََ آٹھ سے دس سوال استعمال ہوجاتے ہیں، تو یہ معلومات شخصیت پوچھنے والا پہلے ہی بتا دے جیسے شخصیت یوں پوچھی جائے۔
ایک پاکستانی زندہ مرد جو کھیل کے شعبے سے تعلق رکھتا ہے
جی آمنے سامنے بیٹھ کر تو ایسے ہی لطف آتا ہے، البتہ میں آن لائین گروپ کے حوالے سے سوچ رہا تھا آسانی کی خاطر، باقی جو جمہور کی اور ناظمین کی رائےنہیں نہیں شکیل بھائی ۔۔۔ ایسے تو سارا مزہ ہی جاتا رہے گا ۔۔۔ انہیں سوالات سے تو ماحول بنتا ہے ۔۔۔
شکیل بھائی اصل بنیاد تو شروع کے سوالات سے بنتی ہے کہ کس شخصیت کا گھیرا تنگ کیا جائے، اگر وہ بتا دیئے جائیں تو کھیل کا مزا چلا جائے گاجی آمنے سامنے بیٹھ کر تو ایسے ہی لطف آتا ہے، البتہ میں آن لائین گروپ کے حوالے سے سوچ رہا تھا آسانی کی خاطر، باقی جو جمہور کی اور ناظمین کی رائے
شروع کے سوالوں کی تکرار زیادہ مزے کی ہوتی ہے اور زیادہ سر کھپائی بھی انھی پہ ہوتی ہے۔تاخیر سے یہاں پہنچا،
ایک تجویز ہے کسوٹی کے بارے میں
جو شروع کے سوال ہوتے ہیں جیسے زندہ یاوفات شدہ، مرد یا عورت، ملک کا تعین، اور وجہ شہرت، ان میں عموماََ آٹھ سے دس سوال استعمال ہوجاتے ہیں، تو یہ معلومات شخصیت پوچھنے والا پہلے ہی بتا دے جیسے شخصیت یوں پوچھی جائے۔
ایک پاکستانی زندہ مرد جو کھیل کے شعبے سے تعلق رکھتا ہے
اور بوجھنے والے سوالوں کی تعداد بیس سے کم کر کے دس یا بارہ تک محدود کر دی جائے
اس سے شروع کے سوالوں کی تکرار کم ہو جائے گی اور دلچسپی برقرار رہے گی
جن حضرات نے ستر کی دہائی میں کسوٹی دیکھی ہو گی انہیں اندازہ ہوگا کہ اصل پروگرام میں یہ شروع کے سوال عبید اللہ بیگ صاحب بڑی سرعت سے یکے بعد دیگرے کر کے اکثر اپنی سوچ کا ارتکاز اوپر لکھے گئے فقرے کے انداز میں بول کر کیا کرتے تھے۔
کوئی ایک وقت مقرر کر لیا جائے تاکہ ہر خواہشمند کی شمولیت یقینی ہو سکے، جیسا کہ شام کے وقت تقریباً ممبر وقت نکال سکتے ہیں، اگر پاکستان کے وقت کے مطابق آٹھ یا نو بجے کا وقت مقرر کر لیا جائے تو کیسا رہے گا؟شروع کے سوالوں کی تکرار زیادہ مزے کی ہوتی ہے اور زیادہ سر کھپائی بھی انھی پہ ہوتی ہے۔
اسی طرح شروع کر کے دیکھتے ہیں اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو تبدیلی کی جا سکتی ہے۔
بات کچھ یہاں تک پہنچی ہے کہکوئی ایک وقت مقرر کر لیا جائے تاکہ ہر خواہشمند کی شمولیت یقینی ہو سکے، جیسا کہ شام کے وقت تقریباً ممبر وقت نکال سکتے ہیں، اگر پاکستان کے وقت کے مطابق آٹھ یا نو بجے کا وقت مقرر کر لیا جائے تو کیسا رہے گا؟
شخصیت مشہور ہونی چاہیے بس۔6۔ شخصیت ؟ شخصیت کسی بھی فیلڈ کی ہو سکتی ہے یا محض ادبی؟ (اس بارے رائے درکار ہے)
بالکل، سوال ایسا ہونا چاہیے جسے ڈھونڈنے کے لیے کسی خاص علاقے سے نسبت ہونا یا نہ ہونا معاون یا مانع نہ ہوشخصیت مشہور ہونی چاہیے بس۔