فہیم بھائی کچھ سوچا ؟
ابھی تک تو
وہ یہ کہ ہم ہر مہینے کے لحاظ سے اس کو نیا نام دیا جائے
جیسے کہ دسمبر میں اس کا نام۔۔۔ دسمبر کی بھیگی بھیگی گپ شپ
جنوری۔۔۔۔ ۔ سال نو کی گپ شپ
فروری ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ کٹھی مٹھی باتیں وغیرہ وغیرہ
وہ یہ کہ ہم ہر مہینے کے لحاظ سے اس کو نیا نام دیا جائے
جیسے کہ دسمبر میں اس کا نام۔۔۔ دسمبر کی بھیگی بھیگی گپ شپ
جنوری۔۔۔۔ ۔ سال نو کی گپ شپ
فروری ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ کٹھی مٹھی باتیں وغیرہ وغیرہ
خوبصورت آئیڈیا۔ اس پر ہم مزید یہ مشورہ دیں گے کہ چاہیں تو مہینے کے بجائے چار موسموں کے حوالے سے صرف چار دھاگے بنائے جائیں۔ نیز یہ کہ 1000 پیغامات والی حد ختم کر دی جائے۔ ہر برس نئے موسم کے لئے نیا دھاگہ بنایا جائے۔ یعنی فصل بہار 2012 والے دھاگے کو 2013 میں استعمال نہ کیا جائے بلکہ اس وقت نیا بنا لیا جائے۔ نیز یہ کہ اگر گاؤں کی زندگی سے تھیم لینا ہو تو الگ الگ موسموں میں بیٹھکوں کا جو انداز ہوتا ہے اس کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً سردیوں میں الاؤ سلگا کر لوگ آگ تاپتے ہیں اور دنیا جہان کی باتیں کرتے ہیں جبکہ گرمیوں میں لوگ باغوں میں پیڑوں کی چھاؤں میں چارپائی ڈال کر بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔ و علیٰ ہٰذا القیاس۔
پھر یہی دماغ میں آتا ہے کہ ہر ماہ کے لیے ایک نیا نام رکھ لیا جائے دھاگے اور اس کو 1000 پیغامات پر مقفل نہ کیا جائے بلکہ مہینے کے اختتام پر اسے مقفل کرکے نیا دھاگہ کھول دیا جائے۔
اس طرح ایک سال تک مہینوں کے حساب سے دھاگے چلائے جائیں۔
نام ان کا مہینے کو دیکھتے ہوئے کچھ بھی رکھا جاسکتا ہے۔
اگلے سال سے پھر ان ناموں میں تھوڑی رد و بدل کی جاسکتی ہے۔
موسم کا ایسا ہے کہ جب پاکستان میں گرمی ہو تو ہوسکتا ہے کہ یورپ میں نہ ہو
جی بٹیا رانی کوشش کی جا سکتی ہے۔سعود بھائی ، ایک سوال ، اس سلسلے کے اعداد و شمار چاہیے ہوں تو مل سکتے ہیں کیا ؟
فہیم بھائی، آپ کی بات سے بالکل متفق ہیں۔ بس ایک مشورہ دیا تھا کیوں کہ ہر مہینے والے میں ویرائیٹی تھوڑی زیادہ ہوری تھی اور ایسا عنوان سوچنا قدرے مشکل کام ہوگا جس میں قدر مشترک بھی کافی ہو اور محفلین پچھلے اور اگلے دھاگوں میں تعلق قائم کر سکیں۔ کوئی اچھا سا نام سوچھیں پھر۔
کچھ ایسا ہی ہو کہ وہ محفلین جو بہت ریگولر نہیں وہ پریشان نہ ہوں۔
کہ وہ غریب آکر کون ہے جو محفل میں آیا کو ہی ڈھونڈتے رہیں۔
یا پھر چند ایک جو نئے نام کا دھاگہ بنے اسے تو دیکھ لیں۔
لیکن ان کی اگلی آمد تک معلوم چلے پچھلے دھاگے کا قصہ تمام ہوچکا ہے۔
تو بھی مشکل ہوسکتی ہے ان کو۔
اس لیے سال میں چار والی بات بھی بہت حد تک مناسب ہے۔
چار موسموں کے حوالے سے :
زمستان
تابستان
بہار
خزاں
کی اصطلاحات لی جا سکتی ہیں ۔
جی بٹیا رانی کوشش کی جا سکتی ہے۔