ابن سعید
خادم
یعنی یہ شخصیتیں اپنے آپ میں ایک کمپنی ہیں؟اور دوسری کمپنی اب ناشتہ کرے گی : )
یعنی یہ شخصیتیں اپنے آپ میں ایک کمپنی ہیں؟اور دوسری کمپنی اب ناشتہ کرے گی : )
یعنی یہ شخصیتیں اپنے آپ میں ایک کمپنی ہیں؟
ایسے موقع پر تو ہم کبھی کبھار میز پر رکھنے کا تکلف بھی نہیں برتتے۔ مثلاً سبزی تیار ہو اور چپاتیں بنا رہے ہوں تو چپاتیوں کو ان کے تازہ ترین اسٹیج پر کنزیوم کرنے کے لئے چولہے کے پاس کھڑے کھڑے نصف سے زائد کھا جاتے ہیں۔ آخری چپاتی بنتے بنتے جو کچھ بچے اس کو اہتمام سے بیٹھ کر کھاتے ہیں۔ لیکن ایسا کبھی کبھار ہوتا ہے ورنہ عموماً بغیر تزئین و آرائش کے ہمیں کھانا ادھورا سا لگتا ہے۔
آخر کو بہن کس کی ہیں آپ۔کسی کو بتائیے گا نہیں کیونکہ میری پلیٹ بھی آدھے سے زائد ختم ہو چکی تھی چائے بننے تک
لیکن ہم نے تو سنا ہے کہ خوب تنگ کرنے کے بعد یہ کمپنیاں اپنی پھوپھی کی خدمت بھی خوب کرتی ہیں۔جی بالکل ، اب آپ اندازہ لگا لیں کہ میرا کیا حال ہوچکا ہو گا اب تک
لیکن ہم نے تو سنا ہے کہ خوب تنگ کرنے کے بعد یہ کمپنیاں اپنی پھوپھی کی خدمت بھی خوب کرتی ہیں۔
کوئی دلچسپ چیز نظر آئے تو محفل میں شئیر کیجئے گا۔ابھی ابھی اخبار والے انکل نئے رسالے لے آئے ، نونہال اور پھول تو آج مل گیا
راوی نے محض روایت کی ہے، سننے کا کام تو سامعین کا ہے۔راوی نے ایسا کب سنا
کوئی دلچسپ چیز نظر آئے تو محفل میں شئیر کیجئے گا۔
کیوں بٹیا رانی کوئی کام ہے سعود بھیا سے؟سعود بھائی ، آپ کتنی دیر تک آنلائن ہیں ؟
اس کا جواب ہی ہنٹ بھر کا ہے۔ اس لئے ہنٹ دینا خطرے سے خالی نہیں ہوگا۔ ویسے اگر بڑے میں ضد کر لیں اور جانے سے انکار کر دیں تو پھر تو" گھر بھر چلے گئے" والی بات ہی صادق نہیں آئے گی ناں کیوں کہ بڑے میان بھی گھر کے فرد ہوں گے۔ چلیں اتنا اشارہ کافی ہونا چاہئے۔
راوی نے محض روایت کی ہے، سننے کا کام تو سامعین کا ہے۔
ہا ہا ہا اور یہ "سیریل" کتنے اقساط پر مشتمل ہوتا ہے؟ان خدمات کی داستان ایک دکھ بھرا سوپ سیریل ہے پھر
نہیں مجھے جواب نہیں آتا ، بھتیجا کمپنی جب پہیلی بوجھنے کو کہے تو اگلے ہی لمحہ یہ اصرار ہوتا ہے کہ "ہار مانی"
ہا ہا ہا اور یہ "سیریل" کتنے اقساط پر مشتمل ہوتا ہے؟
قصہ یہ ہے کہ یہاں اور بھی لوگ ہیں بوجھنے والے۔ آپ کو جلدی ہے جاننے کی تو ذاتی پیغام میں ہار مان لیں، باقی لوگوں کا مزہ کیوں خراب کرنا؟
تو یوں کہیں ناں کہ ہندوستانی ٹیلی ویژن کے ساس بہو والے سیریل جیسی کوئی چیز ہوتی ہے۔اس کا بس آغاز ہی ہے اختتام کا نہیں معلوم
یہ پہیلیوں کا دستور نہیں کہ پچھلا بوجھے بغیر اگلا پوچھا جائے۔نہیں ناں جب کوئی ہار مان لے تو بتا دیجیے گاجواب
اور اب اگلی پہیلی بھی پوچھ لیں